کالی مرچ…! مصالحوں کی ملکہ

کھانے کا ایک چمچہ کالی مرچ کا پاؤڈر تلوں کے تیل میں فرائی کرلیا جائے اور اسے اس وقت تک فرائی کیا جائے جب تک سارا مواد کالا نہ ہوجائے۔ اس کے بعد اس تیل کو اس جگہ پر جہاں درد ہو رہا ہو وہاںمالش کی جائے تو چند ہفتوں میں یہ مرض جاتا رہے گا۔

شاید ہی کوئی ایسا گھر ہوگا جس کے کچن میں کالی مرچ بطور مصالحہ موجود نہ ہو۔ گھر کے کچن سے لیکر بڑے بڑے ہوٹلوں والے اور ریڑھی پر کھانے بیچنے والے بھی کھانوں میں کالی مرچ استعمال کرتے ہیں۔ پاکستان پر ہی کیا موقوف پوری دنیا میں کالی مرچ ذائقہ بڑھانے حتیٰ کہ اسے غذاؤں میں اہم جزو کی حیثیت میں استعمال ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے مصالحوں کی ملکہ کہا جاتا ہے۔

کالی مرچ صدیوں سے استعمال ہورہی ہے اس کے پتے نوکدار اور پانچ سے چھ انچ تک لمبے اور تین انچ تک چوڑے ہوتے ہیں۔کالی مرچ قبل از مسیح سے کھانوں میں ناگوار بو ختم کرنے اور ادویاتی استعمالات میں بلغم کے اخراج اور تحریک پیدا کرنے کیلئے استعمال کی جاتی رہی ہے۔ یہ استعمالات آج بھی ہورہے ہیں قدیم یونانی اور رومن تہذیبوں میں کالی مرچ استعمال کرنے کے آثار ملتے ہیں۔ یہ پودا یوں تو دنیاکے تمام نمایاں ممالک میں کاشت ہورہا ہے لیکن یورپ اور برصغیر میں اس کی کاشت بکثرت رہی ہے۔

طبی فوائد: کالی مرچ اعصابی نظام کو تقویت دیتی ہے۔ اس کا ذائقہ تلخ تیز اور محرک ہے۔ ہاضمہ درست کرتی اور بلغم خارج کرتی ہے۔ کالی مرچ سے حاصل کردہ روغن مختلف ادویات میں استعمال ہوتا ہے۔ کالی مرچ کھانے سے معدے اور لعاب دہن کی رطوبتیں بڑھ جانے سے بھوک بڑھ جاتی ہے۔ البتہ معدہ کے السر میں مبتلا افراد کو کالی مرچ استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ اسے درج ذیل امراض کے لیے بطور دوا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

بدہضمی: معدہ کی گرانی اور دیگر وجوہ کی بنا پر جب معدہ بدہضمی کا شکار ہوجائے توایک چھٹانک کالی مرچ پیس کر اس کا پاؤڈر بنالیا جائے اور اس میں شکر کا شیرہ شامل کرکے کھلایا جائے تو بدہضمی کی شکایت ختم ہوجاتی ہے۔ البتہ جنہیں تیزابیت کی شکایت ہے وہ یہ نسخہ استعمال نہ کریں۔ بدہضمی ختم کرنے کیلئے ایک دیسی نسخہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ چائے کے چمچہ کا چھٹا حصہ کالی مرچ کے سفوف کو لسی میں ملا کر پیا جائے تو بدہضمی اور معدے کا بوجھل پن ختم ہوجاتا ہے۔

اعصاب کی درد اور کالی مرچ کا تیل
جوڑوں اور اعصاب کے درد میں مبتلا افراد کیلئے ایک کارآمد نسخہ یہ ہے کہ کھانے کا ایک چمچہ کالی مرچ کا پاؤڈر تلوں کے تیل میں فرائی کرلیا جائے اور اسے اس وقت تک فرائی کیا جائے جب تک سارا مواد کالا نہ ہوجائے۔ اس کے بعد اس تیل کو اس جگہ پر جہاں درد ہو رہا ہو وہاںمالش کی جائے تو چند ہفتوں میں یہ مرض جاتا رہے گا۔ کالی مرچ اور تلوں کے تیل کے آمیزے سے شریانیں پھیل جاتی ہیں جس سے درد کافور ہوجاتا ہے۔

نزلہ زکام
پرانے زمانے میں ہی نہیںموجودہ دور میں بھی دیہاتوں اور شہروں کے روایتی خاندانوں میں بزرگ ایسے افراد کو جنہیں سردی کی وجہ سے نزلہ زکام ہوگیا ہو انہیں دودھ میں بادام اور خشخاش کے ساتھ‘ کالی مرچ ابال کر پلاتے ہیں تو نزلہ زکام ختم ہوجاتا ہے۔ شدید نزلہ‘ زکام میں تیس گرام کالی مرچ کا پاؤڈر چٹکی بھر سفوف ہلدی کو دودھ میں ابال کر تین روز ایک ایک بار پلایا جائے تو اس مرض سے نجات مل جاتی ہے۔

مردانہ کمزوری اور کالی مرچ کا کمال
کالی مرچ کے اجزاء میں محرک باہ خصوصیات شامل ہیں ایسے لوگ جو روزانہ ایک گلاس دودھ میں چار دانے بادام اور کالی مرچ کے چھ دانے ایک ساتھ کھایا پیا کریں تو ان کی مردانہ قوتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

حافظہ میں اضافہ کیلئے
کالی مرچ دماغی و اعصابی نظام کی اصلاح کرتی ہے۔ چائے کے ایک چمچہ شہد میں چٹکی بھر کالی مرچ کا سفوف شامل کرکے شہد چاٹ لیا جائے تو ذہنی قوتوں میں اضافہ ہوگا۔ ایسے افراد جو نسیان کے مرض میں مبتلا ہیں وہ ذہنی ابتری سے بچ سکتے ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Jaleel Ahmed
About the Author: Jaleel Ahmed Read More Articles by Jaleel Ahmed: 383 Articles with 1180840 views Mien aik baat clear karna chahta hoon k mery zeyata tar article Ubqari.org se hoty hain mera Ubqari se koi barayrast koi taluk nahi. Ubqari se baray r.. View More