وہ بڑا باکمال آدمی تھا

ایک سلیم الفطرت ،دھیمے مزاج،پروقار،بارعب،بااخلاق ،باحیاء،انسانوں کا ہمدرد،صحابہ کرام ؓو اہلبیت عظام ؓ کے عشق میں فنا ایک شخص جس نے ساری زندگی صحابہ کرام ؓ و اہلبیت عظام ؓ کی پہرہ داری میں گزاری اسی وجہ سے انھیں کبھی جرنیل لاہور،کبھی قائد لاہور پھر زندگی کے آخری ایام میں امیر و سرپرست لاہور مقرر رہ کرناموس صحاب پیغمبر ؓ کا عظیم رضا کار رہنے کا شرف حاصل رہا ۔ایک بار بی بی سی کے نمائندے نے انٹرویو میں پوچھا کہ جناب !آپ دنیا دار آدمی ہیں آپ کو اس مشن میں کس نے لگایا تو شیخ اکمل ؒمرحوم نے کہا کہ اس مشن پر مجھے مولانا قاری عبدالقیوم ربانی ؒ نے لگایامیرے اہلسنت کے سنی بزرگو ،دوستو،بھائیو! قاری عبدالقیوم ربانی ؒ کا لگایا ہوا پودا آج ہم سے جدا ہو چکا ہے ہمارے درمیان ان کی یادیں ،باتیں ،تذکرے ہی رہ گئے ہیں اس صحابہ ؓ و اہلبیت ؓ کے دیوانے ، پروانے،مستانے،فداکار نے صدق و وفا کی ایک تاریخ رقم کی ہے آپ ؒ نے اپنی ساری زندگی کے شب و روز ناموس صحابہ ؓ کی تحریک کے لئے وقف کر رکھے تھے ان کا جینا مرنا اسی مشن سے وابستہ رہا اسی مشن پر کا ربند رہتے ہوئے وہ جان اپنے خالق حقیقی کے سپرد گزشتہ روز 12 اکتوبر 2014 کو پیش کر گئے۔شیخ اکمل ؒ ایک دھیمے مزاج کے انتہائی عاجز انسان تھے احباب اہلسنت نے راقم کے ساتھ انکے تذکرے متعدد بار کئے کہ شیخ صاحب ؒ مخالفین سے بھی منظم دلائل کے ساتھ دھیمے لہجے میں گفتگو کرتے ۔انتظامیہ سے مذاکرات کے انھیں گر خوب آتے تھے متعدد بار دشمنان اصحاب رسول ؓ کے خلاف منعقد ہونے والی غیر قانونی تقریبات کو انھوں نے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کرکے روکا۔ ایک بار ایک ایسی ہی غیر قانونی تقریب منعقد ہونے جارہی تھی موقعہ پر انتظامیہ سے مذاکرات کیلئے شیخ صاحب ؒ تشریف لائے انتظامیہ سے مذاکرات کر تے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایسے پروگراموں کی ہم قطعا اجازت نہیں دے سکتے جو غیر قانونی ہونے کے ساتھ اصحاب پیغمبر ؓ کی دشمنی پر مبنی ہوں عوام اہلسنت کم علمی کی بنیاد پر دشمنان صحابہ کی چالوں کو نہیں سمجھتے ہم انکی چالوں سے خوب واقف ہیں ہم ایسی غیر اخلاقی تقریب ہرگز نہیں ہونے دیں گے انتظامیہ خود اس تقریب پر پابندی عائد کرے ورنہ صحابہ ؓ کے دیوانے ،پروانے طاقت سے روک کر دکھائیں گے اس گفتگو کے بعد انتظامیہ نے اس پروگرام پر پابندی عائد کر دی شیخ محمد اکمل ؒ کوصحابہؓ و اہلبیت ؓسے جنون کی حد تک عشق تھاانکی جنونیت کا یہ عالم تھا کہ اپنا ذاتی کاروبار زندگی فروغ مشن پر قربان کردیا حالت یہاں تک آگئی کہ کرائے کے مکان میں مقیم ہونا پڑا۔تحفظ ناموس صحابہؓ کا مشن ہر دم آپ ؒ کے دل و دماغ میں ترو تازہ اور اوج ثریا پر رہا اس میں کمی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتابلکہ ہر آنے والا دن ان کا یہ جذبہ جنون ترقی کی بلندیاں طے کرتا رہا، بلآخر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔جماعت کے کارکنان سے محبت الفت ان کے جذبات کا خیال رکھنا کسی کارکن پر تکلیف،پریشانی آتی تو مرحوم تڑپ جاتے اور انکی مدد کیلئے بغیر بلائے پہنچ جاتے ۔جب بندہ کو مولانا یسین بردران کا اس حادثہ پر مبنی میسج موصول ہوا تو بندہ کو شدید رنج وغم ہوا ،ساتھ ہی انکا اخلاق و تقوی،بہادری پر مبنی اوصاف یاد آنے لگے واضح رہے کہ شیخ صاحب ؒ ٹریفک حادثہ میں زخمی ہوئے تھے جسکی وجہ سے دماغ کو چوٹ لگی جنرل ہسپتال میں زیر علاج تھے جانبر نہ ہوسکے چوبرجی کوارٹرز گراونڈ میں جب انکا جنازہ ادا کرنے کیلئے بندہ گیا تو غلامان صحابہ کثیر تعداد میں جسد خاکی آنے سے پہلے پہنچ چکے تھے انکے چہرے حزن میں ڈوبے ہوئے لب کشائی کر رہے تھے کہ آج ہم پھر ایک شجر سایہ دار سے محروم ہوگئے آج عوام اہلسنت لاہور اپنے آپ کو ایک بار پھر یتیم ،لاوارث ،بے سہاراتصور کر رہے ہیں ،تیری باوفا زندگی پر تمھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں آپ ؒ کو خراج تحیس پیش کرنے کیلئے مولانا عبدالروف فاروقی مرکزی جنرل سیکرٹری جے یو آئی (س)،مولانا محمداشرف طاہر صدر اہلسنت والجماعت پنجاب، قاری علیم الدین شاکر رہنماعالمی مجلس ختم نبوت ،مولانا حسین احمداعوان صدر اہلسنت لاہور،مولانا یوسف رہنما مجلس احرار اسلام،مولانا اسلم لغاری،مولاناقاری عطالرحمان ،مولانا عبداﷲ ودیگر مذہبی رہنماؤں نے مرحوم کو خطابات کییاور متعدد دینی رہنماؤں نے شرکت کی، مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو لوگ اپنے نظرئے ،مشن اور کاز پر زندگی گزارتے ہیں وہ کبھی نہیں مرتے بلکہ زندہ رہتے ہیں شیخ اکمل بھی انہی میں سے ایک ہیں جنھوں نے ناموس صحابہ ؓکے مشن کی خاطر اپنی زندگی وقف کئے رکھی جیلوں ،ہتھکڑیوں ،مشکلات سے کبھی نہ گھبرائے جرات مندانہ زندگی گزاری شیخ اکمل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے زندہ دلان لاہور کے نوجوان تحفظ ناموس صحابہ ؓ کا مشن جاری رہے گا آپ ؒ کی نماز جنازہ مولانا محمد اشرف طاہر نے اداکروائی میانی صاحب قبرستان میں تدفین کی گئی ۔میرا ایمان و وجدان کہتاہے کہ اپنے روحانی بیٹے کا استقبال کرنے کے لئے حضرت سیدہ امی عائشہ ،خاتون جنت سیدہ فاطمہ ؓ ،سیدنا ابو بکر صدیق ؓ خلفائے راشدین ؓ اور صحابہ کرامؓ کے ساتھ ضرور آئے ہوں گے اﷲ کے حضور دعا ہے کہ خدا انکی لحد پہ شبنم افشانی کرے۔۔۔۔ اور مرحوم ؒ کو حضور ﷺ،صحابہ کرام ؓ کی رفاقت نصیب فرمائے(امین)شیخ صاحبؒ کی ذاتی بالخصوص جماعتی زندگی کے لاتعداد تذکرے ہیں جن کا یہاں ذکر نہیں ہوسکا جس کی راقم عوام اہلسنت سے پیشگی معذرت چاہتا ہے۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 269576 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.