دہشتگر دی کو جڑ سے اکھاڑ
نے کے لیے آل پا کستان کا نفر نس میں تما م سیا سی جما عتیں متفق ہو گئی
وزیر اعظم میا ں نو از شر یف فو جی عدالتوں کے قیام کا بل آئینی تر میم کے
لیے اسمبلی میں پیش کر دیا ہے قو می اسمبلی کے اگلے اجلا س میں حتمی فیصلہ
ممکن ہو سکے گا فو جی عدالتوں کے قیام کا اٹل فیصلہ کر لیا گیا ہے بل آئینی
تر میم کے بعد قو می اسمبلی میں پیش کیا جا ئیگا جس کو اکثر یت رائے منظور
ہو جا ئے گا دہشت گر دی کا صفایا فو جی عدالتوں کے قیا م سے ممکن ہے
24دسمبر کو وزیر اعظم نواز شر یف نے ملک کی تما م اعلی سطحی سیا سی جما
عتوں کے اجلا س و مشاورت و خصو صی کے بعد فو جی عدالتوں کے قیام و پلا ن
تیار کیا گیا اس مو قع پر ایکشن پلا ن پر عمل در آمد کے لیے وزیر اعظم کی
سر براہی میں وفا قی کا بینہ پر مشتمل ایک نگرا ن کمیٹی کے قیام کا بھی
فیصلہ ہو چکا ہے اس کے ارکا ن وفاقی وزیر داخلہ چو ہدر ی نثار،وزیر اطلا
عات پر ویز رشید،وزیر دفاع خواجہ آصف،اور منصو بہ بند ی کے وزیر احسن اقبال
وزیر اعظم کے مشیر سر تاج عزیز بھی شامل ہے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگر دی
کے خا تمہ کے لیے بڑے بڑے شہر وں میں آپر یشن شر وع کیا جا ئے گا جنا ب خود
انسداد دہشتگردی پلا ن کے منصو بہ کا جا ئزہ لینے کے لیے چاروں صو بوں کا
دورہ کر یں گئے ایک اور اہم بات جو وزیر اعظم نے اجلا س میں کی وہ یہ کہ
شہر یوں کے خلاف ہر قسم کے تشد د کو دہشت گرد ی کے مترادف قرار دیا، اجلا س
میں کم عمر ی کی جبر ی شادیوں کو قا بل سزاء جر م قرار دینے کا فیصلہ بھی
کیا گیا دہشتگر دی پلا ن میں وزارت دفاع کو خصو صی معا ونت کی ذمہ داری بھی
سو نپی گئی دہشتگر دوں کی ما لی امداد اور بینک اکا ونٹ کی چھا ن بین کے
علا وہ مشکو ک کھا تہ جا ت کو بلا ک کر دیے جا ئیں جا نے کا علا ن کے ساتھ
ایسے کھا تہ جات کے خلاف فورا کا روائی عمل میں لا ئی جا ئے اجلاس میں
وزارت داخلہ نے اسلا م آباد اور چاروں صو بوں سے سات ہزار افراد جن کی سر
گر میاں طالبا ن سے ملتی تھی گر فتاری کے احکا ما ت جا ری کر دیے مذکورہ
افراد کو تحو یل میں لے کر مکمل چھا ن بین کے لیے مختلف مقا مات پر منتقل
کر دیے گئے اور شما لی وزیر ستان میں ضرب عضب آپر یشن میں طالبا ن کے اہم
کما نڈروں سمیت متعد د دہشتگر دوں کی ہلا ک ہو چکے ہیں ادھر اسلا م آباد و
ملک بھر میں کا لعد م تنظیموں سے ملتی جلتی اور تعلقا ت رکھنے والی تنظیموں
کے فنڈز و اکا ونٹ کو ختم کر دیے جا نے کے اعلا ن بھی ہو گا ہے امر یکی
ڈراؤ ن حملوں میں تین ازبک سمیت آٹھ افراد تا زہ اطلا عا ت کے مطابق جا
نبحق ہو ئے ہیں نیشنل پلا ن اور فو جی عدالتوں کے حوالے سے ابھی قا نونی و
آئینی پہلووں کا م ہو نا جا ری ہے بلکہ بروز جمعہ اس کے تما م پہلووں کو مد
نظر رکھتے ہو ئے پا رلیمنٹ قو می اسمبلی کے اجلا س میں ُ پیش کر دیا منظور
ی کے بعد عدالتین اپنا کا م شر وع کر دیں گئیں وزیر داخلہ چو ہدری نثار
احمد نے مز ید تین تنظیموں غا زی فو رس،حر کت الجہا د،اسلامی الر شید اور
الا ختر ٹر سٹ پر پا بند ی عا ہد کر دی ہے ادھر فو جی عدالتوں کے قیا م کے
بارے میں سابقہ چیف جسٹس افتخار چو ہدر ی نے انھیں غیر آئینی قرار دیا ہے
ان کا ایک اخبار میں بیا ن 31دسمبر کی تاریخ میں شائع ہوا تھا جس میں مزید
انھوں نے کہا کہ آئین کے تحت فو جی عدالتیں نہیں بنا ئی جا سکتیں ایسا کو
ئی بھی اقدام غیر آئینی ہو گا آئین کے منا فی ایسی تر میم نہیں ہو سکتی
انھوں نے مز ید کہا کہ عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں عد لیہ کی آزادی
بنیا دی ڈھا نچے کا حصہ ہے اس کے مستحکم ہو نے پر مکمل یقین و اعتما د
رکھتا ہوں ،جبکہ ادھر پا کستان پیپلز پا رٹی کی رہنما ما ہر قا نون دان
سینٹر چو ہدری اعتزاز احسن کی سر براہی کمیٹی نے جس میں تحر یک انصاف کے
رہنما حا مد خا ن بھی شامل ہیں بیس نکا تی ایکشن پلا ن پر عملد رآمد کے لیے
ضروری آئینی ترامیم پر غور کیا اور ایک ہفتے تک فو جی عدالتوں کے قیام و
دیگر امور کے لیے تجا ویز کی تیا ری اب مو جو دہ پا رلیمنٹ سے منظوری دے دی
گئی اور نیشنل پلا ن ان ایکشن لا گو ہو جا ئے گا تما م نکا ت پر عملد ر آمد
ہو نا شر وع ہو جا ئیگا پا رلیمنٹ سے منظور ی کے ایک ہفتے بعد فو جی
عدالتیں کا م کر نا شر وع کر دیں گئیں دہشتگر دی سے نمٹنے کے لیے قو می سطح
پر جو اتفا ق رائے پید اہو گئی ہے اس بات کے روشن اامکا نا ت ہیں پی ٹی آئی
واپس پا رلیمنٹ میں واپس آجا ئے گئی جس کے نتیجہ میں اسمبلی حا ل میں مز ید
عوامی مسا ئل کے حل کے لیے اہم ایشو پر باعث ہو سکتی ہے یہ تما م با تیں پی
ٹی آئی پر انحصا ر کر تی ہیں وہ اسے کس انداز سے لیتی ہے جنا ب صدر مملکت
ممنو ن نے ایک بیا ن میں کہا ہے کہ پا کستان اور اسکی فو ج دہشتگر دی کے
خلاف فیصلہ کن جنگ لڑے رہے ہیں اور آخر ی دہشتگر د کے خا تمہ تک جا ری رہے
گئی اد ھر وزیر اعظم نو از شر یف کے خد شات بھی درست ہیں اگر دہشتگر دی ختم
نہ کی گئی تو ملکی بقا خطرے میں پڑھ جا ئے گئی لہذا دہشتگر دی کے خلاف
حالیہ مہم جس میں ضر ب عضب،آپر یشن خیبر ون اور اس کے بعد ملک بڑے شہر وں
میں بھی دہشتگر دوں کے خلاف آپر یشن کے امکا نا ت پا ئے جا رہے ہیں پلا ن
ہر قسم کی دہشتگر دی جس میں معا شرے میں بسنے والے ہر فرد پر کسی قسم کے
تشد د کر نے والوں کے خلاف دہشتگر دی کا ایکٹ استعما ل ہو سکے گا تاہم یہ
ان جا گیر داروں ِ، وڈیر وں ، سیا سی و مذہبی انتہا پسند ہ پھیلا نے والوں
کو اپنے رویوں ،طور طر یقوں میں مکمل تبد یلی لا نا ہو گئی اور شر انگیز
،شد ت پسندوں کو اجتنا ب بر تنا ہو گا چو نکہ مسلک ،مذہب تنا زعہ سے ہٹ کر
زیا دہ تشد د اور اپنے ما ننے والوں کو اب فو جی عدالتوں کے قیام کے بعد
جبر و تشد د تقر یر وں میں استعما ل لب و لہجہ بھی معا شرے میں نفر توں کے
فر وغ کا سبب بنتا ہے مسلک ،پر نہیں اکسا سکیں گئے،اول معا شرہ اور بعد
ازاں ملک کو تشد د سے پا ک کر نے کے لیے فو جی عدالتوں کے قیا م کے بعد ان
رویوں تبد یلی آسکے گئی- |