جیت۔۔۔۔۔۔!!! پا ر ٹ (اول)

ہم حجا ب کر تیں تھیں اور وہ حجاب اور با حجاب لڑ کیو ں کو حقارت کی نظر سے د یکھتی تھیں ا نکا نام تو میڈم حیا تھا ۔۔۔۔۔مگر عملی طور پر تقر یباً وہ ایک بے حیا خاتون تھیں وہ ہمیشہ ہما رے بر قعے کو تنقید کا نشا نہ بنا تی اور بر قعے وا لیو ں کی ا یسی جا ہلا نہ تصو یر بنا کر پیش کر تی ر ہتی کہ ہمیں خود سے شر مند گی محسوس ہو نے لگتی نہ جا نے ا سے کیا چڑ تھی ایک مو لوی۔۔۔۔اور دوسری بر قعے سے۔۔۔۔۔وہ ا کثر کہتی پا کستا ن سے مذ ہب کے ٹھیکیدا رو ں خا ص طور پر مو لو یو ں کا مکمل خا تمہ کر دینا چا ہیئے یہ ہی تو در ا صل اسلام کو بد نا م کر ر ہے ہیں اور تر قی کی را ہ میں بھی سب سے بڑی ر کا وٹ یہ ہی فر سو دہ خیا لا ت کے ما لک ملا ں ہی ہیں اور ہم مو لو یو ں کی تو ہین برداشت نہ کر سکتیں تھیں کیو نکہ ہم مو لو یو ں کی بیٹیا ں تھیں اور ا پنے وا لد ین کی تو ہین بھلا کون بر داشت کر سکتا ہے وہ ا کثر ا پنے لیکچر کے دوران اس قسم کی با تیں کر تی کہ آپ ا پنی تا ر یخ اور اپنے ما ضی کو بھلا دیں اور آ ج پر نظر ر کھیں آج د نیا کہا ں سے کہا ں پہنچ گئی ہے اور تم ہو کہ آج بھی چا در اور چار د یواری میں پھنسی ہو ئی ہو مغرب کی عو رت کو د یکھو کس قدر بو لڈ اور ما ڈرن ہو چکی ہے مر دو ں کے شا نہ بشا نہ چلتے ہو ئے و ہا ں کی ہر عورت ایک مقام اور اپنی پہچا ن ر کھتی ہے مر دو ں سے آ نکھ ملا کر با ت کر تی ہے ا سی لئے و ہا ں پر عور تو ں پر تشدد بہت کم ہو تا ہے ا نھیں تو اہل مغرب کی تا ر یخ سے بھی کو ئی وا سطہ نہ تھا با قی تما م ا سا تذہ کہتے تھے کہ ا پنی تا ر یخ کو مد نظر ر کھو اور وہ کہتی تھیں کہ ا پنی تا ر یخ کو ا پنے آ باو ا جداد کو نظر ا نداز کر دو وہ ار سطو سے ا یلیٹ تک تمام کو برا بھلا کہتیں اور مسلما ن مفکر ین سے تو اسے خدا وا سطے کا بیر تھا کسی کی مجا ل نہیں تھی کہ ان کے سا منے کو ئی ز بان درا زی کر سکے وہ بے حد ذہین و فطین تھیں پوری دلیلو ں اور مثا لو ں سے با تیں کر تی دو پٹہ سر پر ر کھنا گنا ہ سمجھتی تھی ا نڈین لباس ز یب تن کر تیں ا یسا لگتا وہ کسی یو نیو ر سٹی کی پرو فیسر نہیں ہیں بلکہ کیٹ واک کے لیئے آئی ہیں اور مزا ج کی ا تنی سخت تھیں کہ کو ئی ا سٹو ڈ نٹ ا یک لیکچر بھی چھو ڑ دیتی تو ا سے اپنے مضمو ن میں سے فیل کر دیتی ا یک دن با رش کی ہلکی پھلکی بو ندا با ند ی ہو ر ہی تھی با ر ش بر س کر تقر یبا تھمنے وا لی تھی اور مٹی کی بھینی بھینی خو شبو آ ر ہی تھی کہ ا نم نے اتنا خو شگوار مو سم د یکھ کر یو نیو ر سٹی نہ جا نے کا بہا نہ بنا لیا کہ اسی وقت زارا نے ا نم کو فو ن کیا کہ یو نیور سٹی کے لیئے تیار ہو جا و یو نیو ر سٹی کی و ین آ نے وا لی ہے ا نم نے نہ جا نے کا بہا نہ بنا نا چا ہا مگر زارا نے فو را مسترد کر د یا اور اپنی بہن سا رہ کو لے کر ا نم کے گھر آ گئی اس نے جب میڈم حیا کی جا برا نہ پا لیسیا ں یا د دلا ئیں تو ا نم فو را تیا ر ہو گئی اور سو چا کہ ہم تینو ں کی پو ز یشن بننے وا لی ہے خوا مخواہ چھٹی کر کے ا پنی ر یپو ٹیشن حا صل کر نے سے کیا حا صل وہ تینو ں یو نیو ر سٹی کی لا ئق فا ئق اور ذ ہین تر ین ا سٹو ڈ نٹ تھیں وہ یو نیو ر سٹی کے گیٹ میں دا خل ہی ہو ر ہی تھیں یا د ر ہے یہ پا کستان کی ایک پرا ئیو یٹ یو نیو ر سٹی کا قصہ ہے ۔۔۔۔۔۔کہ ا نھو ں نے ا پنے آ گے نظر یں دو ڑا ئیں ۔۔۔۔۔۔۔اف۔۔۔۔۔۔۔ان کے منہ سے بے ا ختیا ر نکلا میڈ م۔۔۔۔۔۔۔حیا۔۔۔۔۔۔ میم حیا نے کس قدر بے ہو دہ لبا س ز یب تن کیا ہو ا ہے انم نے قدرے بلند آواز میں پکا را ۔۔۔۔۔۔۔کہ میم حیا نے پیچھے مڑ کر د یکھا ا نکی بڑی بڑی خو بصورت آ نکھیں چشمے کے پیچھے چھپی ہو ئیں تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔حد کر دی یار میم حیا نے بھی بے حیا ئی کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ا نم نے منہ لٹکا تے ہو ئے کہا ۔۔۔۔۔خا مو ش ر ہو ا نم وہ سن ر ہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔زارا نے انم کو ہلکے سے تنبیہ کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔سن ر ہی ہیں تو سننے د یں ۔۔۔۔اب انم آگ بگو لا ہو ر ہی تھی ۔۔۔۔۔۔ہمار ی شر م سے آ نکھیں جھکی جا ر ہی ہیں اور انھیں د یکھیں لہرا تی بل کھا تی جا ر ہی ہیں وہ با تیں کر تے ہو ئے کلا س میں چلی گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔کمیو نی کیشن ڈ یو لپمنٹ کی کلا س تھی میم حیا نے ہمیں نظرو ں میں ر کھ لیا تھا وہ آ ئیں اور ا پنے مخصو ص انداز میں ڈا ئس کے پیچھے کھڑی ہو گئیں اور گو یا ہو ئیں
جا ری ہے
naila rani riasat ali
About the Author: naila rani riasat ali Read More Articles by naila rani riasat ali: 104 Articles with 159542 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.