ہر موسم خزاں اور سرما کی طرح ان
دنوں بھی ڈاکٹروں کے کلینک اور ہسپتال سردی لگ جانے والے مریضوں سے بھرے
ہوئے نظر آتے ہیں، لوگوں کی اکثریت نزلے اور بلغم کی وجہ سے پریشان نظر آتی
ہے۔ موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی دنیا بھر میں افرادکا نزلہ زکام، کھانسی اور
بخار میں مبتلا ہوجانا معمول کی بات ہے ، اسے فلو انفیکشن بھی کہا جاتا ہے۔
ماہرین طب کا کہنا ہے بہتی ہوئی ناک، گلے کی خراش یاسوزش فلو کی علامات ہیں
عام طور پرفلو کا سبب وائرس ہوتا ہے۔ موسم سرما میں مختلف اقسام کے دو سو
سے زائد وائرس پیدا ہوتے ہیں جواکثر فلو انفیکشن میں پائے جاتے ہیں۔ فلو
میں مبتلا ہونے کے بعد عام طور پر لوگ اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال اس
یقین سے کرتے ہیں کہ جلد صحت یاب ہوجائیں گے لیکن اینٹی بائیوٹک صرف
بیکٹریا میں خلیج کو برقرار رکھنے کے قابل ہے۔ اس کے استعمال سے فلو میں
افاقہ ضرور ہوتاہے لیکن کئی بار دیگر انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے یعنی
ٹونسلز کی سوزش کا باعث بن سکتے ہیں‘‘۔
جب ڈاکٹر کو بتایا جاتا ہے کہ ناک بند ہے گلے میں خراش ہے تو اکثر وہ کوئی
ہلکی دوائیں دیتے ہیں ، پرہیز اور گھریلو علاج کی تلقین کرتے ہیں کہ چائے
پئیں سوپ پئیں، تازہ ہوا میں گھومیں وغیرہ۔ فلومیں انسانی جسم انفیکشن سے
خود جنگ کرتا ہے اور گھریلو علاج سے سات روز کے اندر وائرس ختم ہوجاتا ہے۔
سردی کے موسم میں نزلہ زکام کی شکایات ہوتو چکن سوپ کا استعمال تین دن لازم
ہے۔ سوپ پینے سے مریض اپنے آپ کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے چکن سوپ میں وہ
الرجی ہے جونزلے سے ضائع ہونے والے انسانی جسم کے پانی کو پورا کرتی ہے اگر
آپ ویجی ٹیرین ہیں تو سبزی کا سوپ استعمال کرسکتے ہیں۔ سرکے شدید درد یا
گلے کی خراش میں پیراسٹامول یا چوسنے والی ٹیبلیٹس استعمال کی جاسکتی ہے
فلو انفیکشن میں سبز چائے، سبزیوں یا چکن سوپ ہی بہترین علاج ہے اگر فلو
میں ہونے والا بخار تین دن کے بعد بھی رہے یا دیگر انفیکشن بدستور جاری
رہیں اور افاقہ نہ ہوتو فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے میں دیر نہیں کرنا چاہیے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ہر تندرست انسان کو سال میں دو مرتبہ فلو انفیکشن ہوسکتا
ہے لیکن یہ کوئی بیماری نہیں کہ جس کیلئے اینٹی بائیوٹک کا استعمال کیا
جائے یا انجیکشن لگوایا جائے۔ یہ عام سردی یا گرمی کے وائرس ہوتے ہیں جو
موسم اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے انسان کے جسم میں شامل ہوجاتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ’’غذا کے ہضم ہونے کیلئے اور صحت و تندرستی کیلئے سب
سے بہتر موسم، موسم سرما ہے۔ اگر سردی سے بچاؤ کا اہتمام کیا جائے تو سردی
رحمت اور اگر بے احتیاطی کی جائے تو سردیاں زحمت بن جاتی ہیں۔ سردی کا موسم
کئی بیماریاں مثلاً نزلہ زکام اور کھانسی کو بھی ساتھ لے کر آتا ہے۔ سردیوں
کی بے احتیاطی کا پہلا تحفہ انفلوائز یا وبا ئی فلو ہے۔ ہمارے پیٹ کے اندر
جگہ جگہ کام کرنے والی مشینری کا جال بچھا ہوا ہے۔ یہ چھوٹی بڑی مشینری آگ
کی بھٹی کی شکل میں ہوتی ہیں کافی مقدار میں خون اور چربی بنابناکر جسم کو
گرم اور مضبوط بنانے کا کام جاری رکھتی ہیں جس طرح جسم کے اندرونی کارخانے
میں برابر ٹوٹ پھوٹ اور مرمت کا سلسلہ برابر چلتا ہے اسی طرح ہر موسم میں
ہمارے جسم کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس کیلئے ہمارا دفاعی نظام بہتر ہونا
چاہیے۔
موسم سرما میں ہوا سرد ہونے سے جسم کے مسامات بند ہوجاتے ہیں جس سے پسینہ
نہیں آتا۔ یہی وجہ ہے کہ جسم کی حرارت کو برقرار رکھنے کیلئے زیادہ مقوی
غذا کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کھانے پینے کے شوقین لوگوں کو مرغن غذائیں اور
گرم اشیاء کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے، خشک میوے جات بادام،
پستہ، حلوہ، چلغوزے، مونگ پھلی ، اخروٹ گاجر کا استعمال جسم کو حرارت مہیا
کرتے ہیں ،اس موسم میں ان اشیا کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، یہ موسم خوش خوراک
خوش لباس کے لحاظ سے بہت مناسب ہوتاہے اس لئے جہاں تک ممکن ہو موسم کو
مدنظر رکھتے ہوئے مناسب غذائیں استعمال کرنا چاہیں۔
نزلہ زکام کا باعث بننے والے وائرس کی 1200اقسام موجود ہیں جو متاثرہ شخص
کی کھانسی یا چھینک سے پھیلتے ہیں اس لئے اپنے ہاتھ دھوئیں،نزلہ زکام کے
مریض صفائی کا خاص خیال رکھیں بصورت دیگر وہ دوسروں کے لیے بھی بیماری کا
باعث بن سکتے ہیں۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ امریکی شہری زکام کا شکار ہوتے
ہیں۔ نزلہ زکام اور کھانسی موسم سرما کے خاص امراض میں سے ہیں ان سے
بچاؤکیلئے بہت احتیاط کرنی چاہیے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ نزلہ و زکام
اور ٹھنڈ کا علاج اور بچاؤروز مرہ کے خوراک میں پوشیدہ ہے ،پھل، سبزیاں
لہسن یا سرکہ، ہلدی اور کالی مرچ وغیرہ یہ تمام غذائیں جسم کے معدافتی نظام
کو مضبوط بناتی ہیں۔ نمک ملے پانی سے غرارے کرنا حلق کی سوزش کیلئے بہتر ہے
قدیم زمانہ سے شہد کا استعمال ہورہاہے کھانسی میں مفید ہے۔ دھوپ بھی نزلہ و
زکام کا بہترین علاج ہے ہلدی ہر موسم میں جسم میں معدافتی نظام کو متحرک
رکھتی ہے مگر اس کا مسلسل استعمال مفید نہیں۔چائے میں زارا سی ادرک اور دار
چینی ڈال کر اسے صبح، شام استعمال کرنے سے نزلہ و کھانسی میں افاقہ ہوتا
ہے۔ سردیوں میں عموماً کھانسی طول پکڑ لیتی ہے اس کیلئے آپ ایک چمچ شہد میں
چٹکی بھر پسی ہوئی کالی مرچ ڈالیں۔ موسم سرما کا آغاز ہو تے ہی بخار،
کھانسی، گلے کی سوزش وغیرہ کے مریضوں کی ڈاکٹروں کے پاس قطار لگ جاتی ہیں
زیادہ تر بچے اور ضعیف افراد بدلتے موسم میں بیمار ہوتے ہیں ماہرین طب کا
کہنا ہے نزلہ زکام بڑی عام بیماری ہے اوربڑی تکلیف دہ بھی ہے اس بیماری کے
جراثیم مریض کی چھینک ، ہاتھوں، بلغم یا بعض اوقات سانس میں سے نکل کر ہوا
میں مل جاتے ہیں اور دوسرے لوگوں کو لگتے ہیں۔ اس بیماری کا سبب بعض اوقات
خاص خوشبو یا دھول مٹی الرجی بھی ہوتا ہے، اور ایک اور سبب موسم میں اچانک
تبدیلی یا بہت سرد ہواؤں کا چلنا بھی ہے۔ نزلہ زکام کے جراثیم سب سے پہلے
ناک کی جھلی کو متاثر کرتے ہیں اور اس میں سوزش پیدا کرتے ہیں جس سے مریض
کو چھینکیں آتی ہیں۔ ناک بہنے لگتی ہے اور آنکھوں میں باربار پانی آنے لگتا
ہے زکام چند گھنٹوں میں شدت اختیار کرلیتا ہے اور بدن میں ہلکا ہلکا درد
ہوتا ہے بعض اوقات حرارت بلکہ باقاعدہ بخار ہوجاتا ہے اگر احتیاط نہ کی
جائے تو مرض کی شدت کئی اور پیچیدگیاں پیدا کرسکتی ہے مثلاً ٹانسلز ، گلے
کے غدود کا خراب ہوسکتے ہیں۔ پھیپھڑوں میں انفیکشن ہوسکتا ہے مسلسل بخار سے
کمزوری بہت بڑھ سکتی ہے ۔ نزلے کے آغاز میں کف کول ٹیبلیٹ کا استعمال بہت
فائدہ بخش ہے۔ نزلہ زکام میں چائے یا قعویٰ میں تھوڑا سا شہد شامل کرکے
استعمال کرنے سے بہت جلد افاقہ ہوتا ہے اور مریض خود کو ہلکا محسوس کرتا
ہے۔ |