بسم اﷲ الرحمن الرحیم
بھارت نے اپنے دفاعی بجٹ میں گیارہ فیصد سے زائد اضافہ کر دیا ہے اور صرف
دفاع کیلئے 41ارب ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔ بھارت کے مجموعی اخراجات کا حجم
دو سو اسی ارب ڈالر بنتا ہے جس کا تقریباً چودہ فیصد حصہ فوجی اخراجات پر
خرچ کیا جائے گا۔آٹھ ارب ڈالر سے صرف جدید جنگی جہاز بنائے جائیں گے۔
بھارتی پارلیمنٹ میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کے
اعدادوشمار کے مطابق دفاع کے شعبے میں آئندہ مالی سال کے لئے 24 کھرب 67
ارب 27 کروڑ روپے تجویز کئے گئے ہیں جو گذشتہ دفاعی بجٹ سے چار ارب ڈالر
زیادہ ہیں۔لو ک سبھا اجلاس کے دوران بھارتی وزیر دفاع نے اراکین کے سوالات
کا جواب دیتے ہوئے اپنی فضائیہ کا پول کھولتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کے لڑاکا
طیارے اڑ تے ہوئے تابوت ہیں ۔چار برس میں طیارے گرنے سے نہ صرف فوج کو
تقریباً12ارب روپے کا نقصان ہوا بلکہ میجر اور اعلیٰ فوجی عہدیداروں سمیت
42فوجیوں کی جانیں بھی ضائع ہوئیں اس لئے آئندہ چار سال میں فوج کو جدید
اسلحے سے لیس کرنے کے لیے ایک سو ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔بھارتی فوج کو
جدید لڑاکا طیارے اور اسلحہ دینے کی ضرورت ہے۔ 2014 میں مالی سال کے بجٹ
میں دفاع کیلئے چھتیس ارب ڈالرز رکھے گئے تھے۔
بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم بی جے پی اور ہزاروں مسلمانوں کے قاتل
نریندر مودی کے برسراقتدارا ٓنے کے بعدجہاں بھارت میں مسلم کش فسادات میں
زبردست اضافہ ہوا ہے۔ مسلمانوں و عیسائیوں کو زبردستی ہندو بنانے اور بابری
مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی کوششیں کی جارہی ہیں وہیں دوسری جانب
پاکستان میں بھی تخریب کاری و دہشت گردی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ نریندر مودی
نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی سابق آئی بی سربراہ اجیت دوول جو ماضی
میں آر ایس ایس کے ایک ونگ کے سربراہ بھی رہے‘ کو قومی سلامتی کا مشیر مقرر
کیا۔ اسی طرح سابق بھارتی آرمی چیف جنرل (ر) وی کے سنگھ جنہوں نے پاکستان
میں تخریبی کاروائیوں کیلئے خفیہ انٹیلی جنس یونٹ قائم کیا تھا اور سرحدپار
رابطے بڑھاتے ہوئے کئی خفیہ آپریشن قائم کئے‘ ان سمیت این مشرا کو وزیر
اعظم کا پرنسپل سیکرٹری مقرر کیا ‘ اس کے بعد سے ہی کہاجارہا تھا کہ ہندو
انتہا پسندوں کی یہ کابینہ آنے والے دنوں میں پاکستان کیلئے مزید خطرات
پیدا کرنے کی کوشش کرے گی۔ محب وطن حلقوں کی جانب سے اس وقت کئے جانے والے
یہ تجزیے مکمل طور پر درست ثابت ہو رہے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادی چونکہ
افغانستان میں اپنی شکست کا ذمہ دار پاکستان کو سمجھتے ہیں اس لئے بھارتی
فوج کو وہاں لاکر بٹھایاجارہا ہے۔ اب تک بڑی تعداد میں بھارتی فوج کے آفیسر
اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار وہاں پہنچ چکے ہیں جو اتحادیوں کی سرپرستی میں
دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہے ہیں ۔بلوچستان میں شورش بپا
کی جارہی ہے۔ سندھ میں ٹارگٹ کلنگ کے سلسلے پروان چڑھائے جارہے ہیں اور
خیبر پی کی، پنجاب و دیگر صوبوں میں خودکش حملوں، بم دھماکوں اور دہشت گردی
کی وارداتیں کی جارہی ہیں۔ واہگہ بارڈر سے لیکر شکار پور و راولپنڈی کی
امام بارگاہوں اور پولیس لائن دھماکوں سمیت دہشت گردی کی ہر واردات کا سرا
افغانستان میں بھارتی فوج کی گود میں بیٹھے ہوئے دہشت گردوں سے جا ملتا
ہے۔وہاں موجود بھارتی قونصل خانے تخریب کاروں ودہشت گردوں کی آماجگاہ بنے
ہوئے ہیں۔ماضی میں پاکستان میں مداخلت کے حوالہ سے بعض لوگوں کا موقف مختلف
رہا ہے لیکن پچھلے کچھ عرصہ میں جی ایچ کیو، مہران ایئر بیس، نیول ہیڈ
کوارٹر، پریڈ لین مسجد، پشاور میں معصوم بچوں کا خون بہانے اور پولیس لائن
جیسے واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی واضح مداخلت کے ثبوت منظر عام پر
آنے کے بعدعسکری و سیاسی قیادت اس بات پر متفق ہوچکی ہے کہ ازلی دشمن بھارت
ہی ملک میں امن و امان کی بربادی کا ذمہ دارہے۔ آئی ایس پی آر کے سربراہ
میجر جنرل عاصم باجوہ سمیت پاکستانی وزیر اعظم نوازشریف، وزیر داخلہ چوہدری
نثار احمد اور وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر حکومتی عہدیداران برملا اس
بات کا اقرار کر رہے ہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ پاکستان میں دہشت
گردی کی آگ بھڑکار ہی ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ابھی تک سیاسی قیادت
کی جانب سے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے کیلئے دنیا پر اس کے دہشت
گردانہ کردار کو بے نقاب نہیں کیاجارہا ۔ ہندوستان میں ہلکا سا کوئی پٹاخہ
بھی پھٹ جائے تو فوری طور پر اس کا الزام پاکستان اور اسلام پسند جماعتوں
پر لگا دیا جاتا ہے۔ یہاں آئے دن ہمارے دفاعی اثاثوں، پاک فوج، رینجرز اور
پولیس کو نشانہ بنایا جارہالیکن حکومت پاکستان اس مسئلہ کو اب بھی اقوام
متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر اٹھانے کیلئے تیار نہیں ہے کہ کہیں بھارت
ناراض نہ ہو جائے۔ یہ سوچ قومی امنگوں کی ترجمان نہیں ہے۔ پاکستان کا اس
وقت چاروں اطراف سے گھیراؤ کیا جارہا ہے۔ان حالات میں کہ جب پاکستان
اندرونی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے۔ بھارت ،
امریکہ اور ان کے اتحادی مشرق و مغرب میں ہمارے لئے خطرات کھڑے کر رہے ہیں۔
ایک طرف مودی سرکار دنیا کو دکھانے کیلئے کہ ہم پاکستان سے مذاکرات اور
دوستانہ ماحول چاہتے ہیں سیکرٹری خارجہ مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کی ہے
اور دوسری جانب کنٹرول لائن پر آئے دن فائرنگ کر کے نہتے شہریوں کو خون میں
نہلایا جارہا ہے۔اس وقت ایک غیر اعلانیہ جنگ ہے جو اس نے پاکستان پر مسلط
کر رکھی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ملحقہ بارڈر پرکوئی ایسا گاؤں نہیں ہے جو اس
کی جارحیت سے متاثر نہ ہوا ہو۔وہ جارحیت خود کر رہا ہے اور زہر پاکستان کے
خلاف اگلا جارہا ہے۔بھارتی میڈیا کی طرف سے بار بار یہ کہاجارہا ہے کہ مودی
سرکار نے فوج کو کھلی چھٹی دے دی ہے کہ وہ کنٹرول لائن پر ہونے والی
کاروائی کابھرپور جواب دیں یعنی دوسرے لفظوں میں جیسے چاہیں پاکستانی
علاقوں میں فائرنگ اور گولہ باری کریں۔یہ ساری صورتحال دیکھ کر صاف محسوس
ہوتا ہے کہ بھارت جان بوجھ کر حالات خراب کر رہا ہے اور کسی طور کنٹرول
لائن پر امن نہیں چاہتا۔ان کی پوری کوشش ہے کہ پاکستانی فوج جو اس وقت ضرب
عضب آپریشن میں مصروف ہے اسے اس طرح الجھا دیا جائے کہ اس کی توجہ صحیح
معنوں میں اپنے اہداف کی طرف مبذول نہ رہ سکے۔ بہرحال مودی کے برسراقتدار
آنے کے بعد بھارت کا جنگی جنون ایک وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ایک ایسا
ملک جس کے عوام بھوکوں مر رہے ہیں وہ امریکہ، اسرائیل و دیگر مغربی ممالک
سے دفاعی معاہدے کر کے سقوط ڈھاکہ کی طرح پاکستان کو کسی اور بڑے سانحہ سے
دوچار کرنا چاہتا ہے۔ہندوستان کے حالیہ دفاعی بجٹ میں گیارہ فیصد سے زائد
اضافہ اور صرف دفاع کیلئے 41ارب ڈالر کا مختص کرنا خطرات سے خالی نہیں ہے۔
بھارت ہر سال اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کر رہا ہے اور ہمارے ہاں فوج پر
تنقید کرنا فیشن بن چکا ہے۔منظم منصوبہ بندی کے تحت فوج و عوام کے درمیان
دوریاں پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے
کہ ہم بھارتی سازشوں کے مقابلہ کیلئے سب سے پہلے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا
کریں۔وہ جذباتی نوجوان جوفتنہ تکفیر کی وجہ سے گمراہیوں کا شکار ہو رہے ہیں
انہیں سمجھایا جائے۔ قوم کے ہر طبقہ کو اس وقت فوج کی پشت پر کھڑاہونے کی
ضرور ت ہے۔پاکستان کو خطرات ضرور درپیش ہیں لیکن ایٹمی قوت رکھنے والا
پاکستان اﷲ کے فضل و کرم سے دوسپر پاورز کو شکست دے چکا ہے۔اتحادی قوتیں
اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے جاتے جاتے پاکستان کو زیادہ سے زیادہ نقصان
پہنچانا چاہتی ہیں لیکن یہ صورتحال زیادہ دیر تک ان شاء اﷲ نہیں چلے گی۔
روس و امریکہ اگر افغانستان میں نہیں ٹھہر سکے تو بھارت بھی کچھ نہیں کر
سکے گا۔بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ وہ مقدس خون جو مسلمانوں نے
میدانوں میں گرایا ہے اﷲ تعالیٰ اس کی ضرور لاج رکھے گا اور وہ وقت جلد آئے
گا جب یہ سارے فتنے بکھر جائیں گے ۔ روس و امریکہ کی طرح بھارت بھی ناکام
ونامراد ہو گا اور کشمیر، فلسطین و دیگر خطوں کے مظلوم مسلمان بھی ان شاء
اﷲ آزاد فضا میں سانس لے سکیں گے۔ |