سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ تمام انسانوں میں سب سے افضل

ہر فضیلت کے وہ جامع ہے نبوت کے سوا

سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ کا نام عبداﷲ ہے ابوبکر آپ کی کنیت اورصدیق وعتیق آپ کے القاب ہیں۔آپ کے والد کا نام عثمان اور کنیت ابوقحافہ ہے۔آپ کا سلسلہ نسب ساتویں پشت میں مرہ بن کعب پر حضورﷺ کے شجرۂ نسب سے مل جاتا ہے۔آپ کی تعریف و توصیف میں قرآن مجید کی بہت سی آیات کریمہ نازل ہوئی ہیں۔وصال رسول کے بعد آپ ہی کی ذات ستودہ نے منہاج نبوی کے مطابق اسلامی مملکت کی باگ دوڑ سنبھالی۔آپ بے حد مالدار ،شجاع،بہادر،سخی اور سچے عاشق رسولﷺتھے۔آپ کاایمان سارے صحابہ میں سب سے زیادہ کامل تھاجس کا ثبوت بہت سے واقعات سے ملتاہے۔جیسے صلح حدیبیہ کے موقع پرصحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کے اسلام کے متعلق اضطراب واضمحلال کو دیکھتے ہوئے آپ نے ارشاد فرمایا’’رسول اﷲ ﷺ کی رکاب تھامے رہواور ان کے دامن سے لگے رہو بے شک وہ اﷲ کے رسول ہیں اور اﷲ ان کا معاون ومددگارہے‘‘۔واقعہ شب معراج کو جب کافروں نے عقل کے ترازو پر تولنے کی کوشش کیں تب آپ نے فرمایا’’اگر رسول اﷲﷺ اس سے بھی زیادہ بعید از قیاس اور حیرت انگیزخبر دیں گے تو بے شک میں اس کی بھی تصدیق کروں گا‘‘۔ایک اور ایمان افروز روایت کتب احادیث میں یوں ہے کہ غزوۂ بدر میں سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ کے صاحبزادے عبدالرحمن قبول اسلام سے قبل کفار مکہ کے ساتھ تھے۔دوران جنگ کئی بار سیدنا صدیق اکبررضی اﷲ عنہ (حضرت)عبدالرحمن (رضی اﷲ عنہ)کی تلوار کے زد میں آئے مگر والد ہونے کی بناپر(حضرت)عبدالرحمن (رضی اﷲ عنہ)نے آپ سے صرف نظر کی اور آپ کو قتل نہیں کیا۔قبول اسلام کے بعد جب حضرت عبدالرحمن رضی اﷲ عنہ نے اس کا اظہار فرمایاتو یار غار رسول نے حرارت ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا’’ائے عبدالرحمن! کان کھول کر سن لوکہ اگر تم میری زد میں آجاتے تومیں صرف نظر نہ کرتابلکہ تم کو قتل کرکے موت کے گھاٹ اتار دیتا‘‘۔مذکورہ بالا روایات سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کاایمان درجہ کمال کی کس انتہا کو پہنچا ہوا تھایہا ں تک کہ امام بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت عمر فاروق اعظم رضی اﷲ عنہ کا یہ قول نقل کیا ہے کہ’’پوری زمین کے مسلمانوں کا ایمان اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ کے ایمان کا پلہ بھاری ہوگا۔علمائے اہل سنّت و جماعت کا اس بات پر اجماع واتفاق ہے کہ حضرت سیدنا صدیق اکبررضی اﷲ عنہ انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے بعد تمام لوگوں میں سب سے افضل ہیں۔حدیث شریف میں ہے کہ سوائے نبی کے اور کوئی شخص ایسا نہیں کہ جس پر آفتاب طلوع اور غروب ہوا ہواور وہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ سے افضل ہومطلب یہ ہے کہ دنیا میں نبی کے بعد ان سے افضل کوئی پیدا نہیں ہوا۔شاہکار دست قدرت مصطفی جان رحمت ﷺنے مزید ارشاد فرمایاکہ ابوبکر لوگوں میں سب سے بہتر ہیں علاوہ اس کے کہ وہ نبی نہیں ہیں ۔آپ نے۶۳؍سال کی عمر میں ۲؍سال ۲؍ماہ سے کچھ زائد امور خلافت انجام دینے کے بعد ۲۲؍جمادی الاخری۱۳؍ھ کو وفات پائی اور حضور ﷺ کے مبارک پہلو میں مدفون ہوئے۔عالمی تحریک سنی دعوت اسلامی برادران اسلام سے گذارش کرتی ہے کہ سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ کی تاریخ وصال پر فاتحہ خوانی وایصال ثواب کریں اور آپ کے اعمال و افعال کو اپنانے کی کوشش کریں۔اﷲ پاک ہم سب کو صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ سا کامل ایمان عطاء فرمائے۔
مرتبہ حضرت صدیق کا یہ ہے سید
ہر فضیلت کے وہ جامع ہے نبوت کے سوا
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 731503 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More