گزشتہ دنوں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے اس
عزم کا اظہار کیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے ذریعے پاکستان اور بیرونی دنیا
میں امن کو یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے یہ بات اٹلی میں سنٹر آف
انٹرنیشنل سٹڈیزکے دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جنرل راحیل شریف نے
کہا کہ دہشت گردی پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے، دہشت گردوں کو دوبارہ کہیں منظم
نہیں ہونے دیا جائیگا۔
بلاشبہ پوری پاکستانی قوم پاکستان کی بہادر مسلح افواج کے ساتھ ہے ، اور
جنرل راحیل شریف جیسے بہادر سپاہ سالار کی قیادت پر فخر کرتی ہے۔ تمام تر
سیاسی جماعتوں اور اعلیٰ سول و فوجی قیادت کے باہمی مشورے اور اتفاق رائے
سے ہی شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے گزشتہ سال جولائی میں آپریشن
ضربِ عضب کا آغاز کیا تھا،اس آپریشن میں آرمی لڑاکا جیٹ طیارے، گن شپ ہیلی
کاپٹر کوبرا اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں۔ جبکہ اسکے ساتھ ساتھ ملحقہ علاقوں
میں بھی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی اور زمینی کارروائی کا آغاز کیا
گیا ہے۔ تقریباً ایک سال سے جاری اس آپریشن میں سکیورٹی فورسز کو دہشت
گردوں کیخلاف یقینا نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور سینکڑوں غیرملکیوں
سمیت دہشت گرد تنظیموں کے متعدد اہم کمانڈرز اس آپریشن میں مارے گئے ہیں
جبکہ بھاری مقدار میں اسلحہ‘ ایمونیشن‘ گاڑیوں اور دوسرے سامان حرب سمیت
دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ ہوئے۔ ان ملک دشمن عناصر نے پاکستان کی
ترقی اور خوشحالی میں ہمیشہ رخنہ ڈالا اور ملک خداداد کو پھلنے پھولنے کا
موقع نہ دیا، اور ملک بھر میں دہشت پھیلانے کے لیے بے گناہ پاکستانیوں کے
قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا۔ جس پر بارہا یہ مطالبے سامنے آتا رہا کہ ان
ملک دشمن عناصر کے خلاف ایک بہت مو ثر اور بڑے آپریشن کی ضرورت ہے۔ پاک فوج
اس سے پہلے دہشت گردوں کے خلاف کئی آپریشن کرچکی ہے جن میں جن میں آپریشن
راہ راست، آپریشن المیزان، راہِ حق اورآپریشن راہِ نجات قابل ذکر ہیں۔ ان
تمام آپریشنز میں جہاں دہشت گردوں کا بھاری نقصان ہوا وہاں پاک فوج کے کئی
افسران اور سول شہریوں نے جام شہادت نوش کیا۔
15جون 2014ء کو اب تک کا سے بڑا آپریشن طالبان اور دیگر ملک دشمن گروپس کے
خلاف لانچ کیا گیا۔ عسکری قیادتوں کی جانب سے بجاطور پرآپریشن ضرب عضب میں
بے پناہ کامیابیوں کا دعویٰ اور آپریشن پر اطمینان کا اظہار کیاہے۔ اس
آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے ردعمل کے طور پر نیول ڈاکیارڈ کراچی‘ واہگہ
بارڈر لاہور‘ ملٹری پبلک سکول پشاور اور سانحہ صفورا کی شکل میں کراچی میں
اسماعیلی برادری کیخلاف سفاکانہ دہشت گردی کی واردات کی ہے۔ دہشت گردی کی
ایسی ہر واردات کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی غیرمعمولی فعالیت اور
ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کے بیانات سے جہاں پوری قوم کا
حوصلہ بلند ہوا وہیں پاک فوج کا مورال بھی بلند ہوا ہے اور دہشت گردی کے
خاتمے کی اس جنگ میں مسلح افواج کی دلیری اور شجاعت قابل دید ہے۔
دہشت گردی کے قلع قمع کرنے کیلئے آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے وقت سے ہی سول
اور عسکری قیادت متحد ہے۔ حکومت کی جانب سے تمام سیاسی قیادتوں کی مشاورت
اور معاونت سے آئین میں 21ویں ترمیم کا اضافہ کرکے اور قومی ایکشن پلان
تشکیل دے کر سکیورٹی فورسز کے ہاتھ مضبوط کئے گئے اور انہیں دہشت گردی کے
قلع قمع کیلئے کوئی بھی ٹھوس اقدام بروئے کار لانے کا مکمل اختیار دیا گیا
ہے۔ شمالی وزیرستان کے آپریشن ضرب عضب ہی نہیں‘ کراچی میں جاری رینجرز کے
ٹارگٹڈ آپریشن اور بلوچستان میں ایف سی کی کارروائیوں میں بھی عسکری
قیادتوں کا عمل دخل ہے۔ بلاشبہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور اس کڑے
وقت میں کسی بھی سیاسی پارٹی یا شخصیت کی جانب سے مسلح افواج پر تنقید کی
بجائے ان کی ساکھ ‘ شہرت‘ صلاحیت اور استعداد کار کو دیکھتے ہوئے ان کا
حوصلہ بڑھانا چاہیے۔ تنقیدی بیانات کی بجائے پاک فوج کے عزم اور حوصلے میں
اضافے کی کہیں ذیادہ ضرورت ہے ۔اس موقع پر پاکستانیوں کا فرض بنتا ہے کہ
مسلح افواج اور سیکیورٹی فورسز کی بھر پور حوصلہ افزائی کریں۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جہاں ملک کی سا لمیت کیخلاف دشمن ایجنسیوں کی
سازشیں ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے ‘ اور ملکی دفاع میں اپنی
انٹیلی جنس ایجنسی کے کردار کو قابل فخر قرار دے کر اسکی ستائش کی ہے‘ وہیں
انہوں نے یہ بھی باور کرایا کہ دہشت گردی کیخلاف سول اور فوجی اداروں میں
تعاون ضروری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک دشمن عناصر کی سازشوں کا توڑ
کرنے اور ملک بھر میں ان کے پھیلائے گئے نیٹ ورک کو اکھاڑنے کیلئے سول اور
عسکری اداروں کے عملاً ایک صفحے پر ہونے اور باہمی اعتماد و تعاون کو مضبوط
بنانے کی پہلے سے بھی زیادہ ضرورت ہے ، تاکہ دشمن کو فاش شکست ہو، اور ملک
کو ہمیشہ کے لیے دہشت گردی اور ملک دشمن دہشت گردوں سے نجات مل سکے۔بلاشبہ
دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں پوری پاکستانی قوم پاک فوج اور مسلح سیکیورٹی
فورسز کو سلام پیش کرتی ہے جو ہمارے محفوظ کل کے لیے اپنا آج قربان کررہے
ہیں، پاک فوج کی قربانیاں رنگ لارہی ہیں وہ دن دور نہیں جب ملک بھر سے امن
کا سورج طلوع ہوگا۔ پوری قوم کو پاک فوج کی بہادر قیادت پر فخر ہے ۔ آج
ہمیں اﷲ رب العزت سے دعا کرنی چاہیے کہ پاکستان سے جلد دہشت گردی کا مکمل
خاتمہ ہو۔ |