پاکستان کی معیشت جو باہر سے دیکھنے میں کافی بہتر نظر
آتی ہے مگر اندر سے اتنی اچھی نہیں ہے پاکستان کی کل آبادی کا ٣٥٪ حصہ غربت
کے اندھیرے میں ڈوبا ہے، ٢٠٪ مستقل نوکری کرتا ہے جبکہ ٤٥٪ حصہ جس میں ٧٠٪
زراعت سے امدنی حاصل کرتا ہے باقی ٢٠٪ لوگ اپنا کاروبار کرتے ہیں اور باقی
١٠٪ غیر ملک میں کماتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ١٠٠ میں سے ٤٠٪ لوگ آج بھی
بےروزگار ہیں جنہیں کبھی روزگار ملتا ہے اور کبھی نہیں ملتا۔ اس سب سے واضح
ھوتا پاکستان کی معاشی حالت درست نہیں ہے۔
پاکستان آج بھی اپنی معاشی حالت درست کر سکتا ہے۔ چند ضروری اقدامات کرنے
کی ضرورت ہے جس سے پاکستان اپنے تمام افراد کو بہتر روزگار فرپام کر سکتا
ہے۔ اور یہ ممکن ہو سکتا کچھ بھی آج کے دور میں ناممکن نہیں۔ پاکستان کو
صرف
۱۔ مالدار لوگوں پیسہ جو بنکوں مع پڑا ہے اسے پاکستان میں بڑی بڑی فکٹریاں
بنانے کے لیے ڈال دیا جائے جس سےانوسٹمنٹ ریٹ بڑھ جائے گا۔
۲۔ ملک میں آٹو انڈسٹری، کیمیکل انڈسٹری، ٹیکنیکل انڈسٹری لگا دی جائیں اس
سے ملک کو زیادہ فائدہ حاصل ہو گا۔
۳۔ ملک میں تمام کاروباری مراکز پے فرض کر دیا جائے کہ ہر ایک سال بعد کم
ازکم دو ملازمین کا اضافہ کیا جائے اس سے کاروباری لوگ اپنے کاروبار زیادہ
جدت اور تیزی لائیں گے جس کی وجہ سے ملک میں زیادہ تیزی سے بےروزگاری کم ہو
گی۔
۴۔ جس کاروبار میں منافہ زیادہ مقدار میں کمایا جا راہا ہو وہ کاروبار اپنی
نئی شاخ کھولے یا اسی پیسے سے نیا کاروبار شروع کرے۔
۵۔ جس کھر میں 5 یا زیادہ لوگ بےروزگار جن کی عمر 23سال سے زیادہ ہو وہ ملک
کو سالانہ 500 روپے ٹکس دیں۔ اس سے کھر بیٹھے بڑی نوکری کا انتظار کر رہے
ہوں انہیں 500 روپے دینے سے چھوٹی نوکری کرنا منضور ہو گا۔ لیکن پہلے
گورنمنٹ اوپر والے اقدامات کرے پھر اس پے عمل کرے۔
ان تمام اقدامات سے بےروزگاری کم ہو سکتی ہے تمام لوگ اپنا روزگار کما سکتا
ہیں۔ پاکستان کی معیشت اوپر کی جانب دوڑ سکتی ہے۔ اس سب کو کرنے میں وقت
ضرور لگے گا مگر ملک میں ترقی ضرور آئے گی۔ |