پاکستان کا قیام:
پاکستان کی تحریک 14ِاگست1947ء کو پاکستان کے قیام کی صورت میں کامیاب نظر
آئی ۔ بانیِ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح نے گورنر جنرل کا عہدہ
سنبھالااور لیاقت علی خان پہلے وزیرِ اعظم پاکستان بنے۔دارلخلافہ کراچی
بنا۔ملک کے پہلے آئین کیلئے قرار داد مقاصد کو منظور کر تے ہوئے اسلامی
آئین بنانے کی راہ ہموار کی گئی۔لیکن قائد اعظم کی جلد وفات اور بعدازاں
وزیرِ اعظم لیاقت علی خان کا قتل مستقبل میں ایک طرف محلاتی سازشوں کا باعث
بن گیااور دوسری طرف خارجی سطح پر دُشمنانِ پاکستان نے اس ملک کو ایسے
مسائل میں اُلجھا دیا جسکے نتیجے میںآغاز میں ہی معاملات اُلجھنے شروع
ہوگئے۔ نئے ملک کی بقاء جو تحریک سے بھی مشکل کام ہوتا ہے رُکاوٹوں کا شکار
ہو گئی۔لیکن عوام اِن حالات میں بھی متزلزل نہ ہوئی اور پاکستان کی بقاء سے
زیادہ اُسکی سا لمیت کیلئے فکر مند نظر آئی۔ کشمیر کا مسئلہ ہو یا دُنیا
بھر کے مسلمانوں کے معاملات پاکستان سب کے ساتھ کھڑا نظر آیا ۔لہذا یہی
پہچان مسلمانوں کے گٹھ جوڑ کے وقت اُبھر کر سامنے آگئی۔
بنگلہ دیش کا قیام :
امریکہ اور نیٹو تنظیم جس طرح اپنے منصوبوں پر عمل پیرا تھی اُس میں جنوبی
ایشیا کا یہ ملک پاکستان اُنھیں پہلے دِن سے ہی کھٹک رہا تھا۔ برطانیہ جب
اپنی عالمی طاقت کھو رہا تھا جاتے جاتے نئے عالمی سامراج امریکہ کو یہ نسخہ
بتا گیا تھا کہ اس نئے ملک کی عالمی دُنیا میں کیا حیثیت ہو گی ۔ اس لیئے
اِن پر آغاز میں ہی قابو پا لینا اہم کام ہو گا۔ قیامِ پاکستان سے ہی
مشکلات سے دوچار حکومتیں، آئین بنانے میں انتہائی تاخیر ، سیاسی و ذاتی
اختلافات، زبانی و علاقائی مسائل اور اِن کو ہوا دینے والی بیرونی طاقتیں
تاکہ کہیں یہ قوم اپنے پاؤں پر کھڑ ی نہ ہو جائے۔ اُن طاقتوں کی کامیابی
تھی۔ رہتے سہتے مارشل لاء کے دور کا آغاز ۔ ایک طرف عرب اسرائیل جنگ اور
دوسری طرف پاکستا ن ہندوستان میدانِ جنگ میں۔ ایک طرف او۔آئی۔سی کا قیام
اور دوسری طرف صوبہِ مشرقی پاکستان میں انتہائی شورش ۔ چین جس کو آزادی سے
لیکر اب تک اقوامِ متحدہ نے تسلیم نہیں کیا تھا ۔ عرب ممالک اور پاکستان کا
خاص دوست اور مشکل وقت میں مددگار تھا ۔ لیکن اچانک 1971 ء میں اُسکو تسلیم
کر لینا عالمی سطح پر ایک ڈرامائی تبدیلی تھی۔ ایک طرف اسرائیل اور نیٹو
عرب ممالک سے دستِ گریباں تھے اور دوسری طرف مشرقی پاکستان بنگلہ دیش کے
نام سے اپنی آزادی کا اعلان کر کے پاکستان سے الگ ہو گیا تھا۔ اس علحیدگی
کے پس منظر میں بھارت روس گھٹ جوڑ ، مُکتی بانی تحریک اور آخر ی دم تک
امریکہ کے ساتویں بیڑے کا انتظار اہم محرکات تھے۔ چین ویسے ہی اُن دِنوں
اقوامِ متحدہ میں روس کی مخالفت کا سامنا کرہا تھا۔ |