مولاناوہاج الدین مرادآبادی:انقلاب ۱۸۵۷ء کے بے باک مجاہد

مولاناوہاج الدین عرف مولوی منومرادآبادی(شہادت ۱۲۷۴ھ/۱۸۵۸ء)خلف مولوی جمیل الدین بن مولوی وجیہ الدین بن مفتی شیر محمدشہر مرادآبادکے بڑے عالم اور رئیس تھے۔شجاع وبلنداخلاق اور ہم دردوغمگسارتھے۔دینی جذبہ اور قوم پروری میں بے مثال تھے۔ حکام شہر آپ کوعزت واحترام کی نظرسے دیکھتے تھے۔عوام وخواص میں آپ یکساں مقبول تھے۔عربی وفارسی واردوکے علاوہ انگریزی زبان پر بھی آپ کوقدرت تھی۔انقلاب ۱۸۵۷ء میں آپ نے مرادآبادمیں نمایاں کردار اداکیا۔۱۹؍مئی ۱۸۵۷ء کومرادآباد جیل خانہ پر آپ نے ایک ہجوم کے ساتھ حملہ کیااور سارے قیدیوں کوآزادکرالیا۔مسٹر جان کرافٹ ولسن یہ خبر سنتے ہی روپوش ہوگیاتھا۔

مولاناوہاج الدین نے رام پور کادورہ کرکے وہاں بھی جہاد اور حریت کی روح پھونکنے کاسرفروشانہ اقدام کیاکیوں کہ نواب رام پوریوسف علی خاں انگریزوں کے وفادار تھے۔ریاست رام پور کی منجمد فضا میں حرکت پیداکر نابہت ہی مشکل کام تھا۔مگر فدائے قوم مولوی وہاج الدین کی یہ قوم پروری،حب الوطنی اور شجاعت تھی کہ سرہتھیلی پررکھ کراپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ خطرات کی اس وادی میں کودپڑے۔وہ بے خوف وخطرہوکررام پور خاص اور گردونواح کے قصبوں اور دیہاتوں میں جلسے کرتے،پمفلٹ پڑھ کرسناتے اور اس طرح اپنے سپوتوں کو بیدار کرکے جنگ آزادی کی تحریک میں شمولیت کی دعوت دیتے۔

مرزاناظم بخت کے بیٹے اور فرخ سیر بادشاہ کے نواسے شہزادہ فیروزشاہ جب مراد آباد پہنچاتو آپ اس کے دست راست بن گئے۔مولاناسید کفایت علی کافی ؔ اور مولاناوہاج الدین نے مل جل کرمرادآباد میں انقلاب برپاکردیا۔شہزادہ فیروز شاہ کی سرپرستی میں ان حضرات نے نواب کی فوج اور انگریزوں سے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔انقلاب کی ناکامی کے بعد ایک مخبر کی غداری سے مولاناوہاج الدین کے گھر پررمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عصر ومغرب کے درمیان انگریزوں نے ۱۲۷۴ھ/۱۸۵۸ء میں ایک روز دھاوابول دیااور گھر کے اندر ہی گولی مارکرآپ کو شہید کردیا۔
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 731765 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More