فضائلِ مدینہ منوّرہ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ مکرمہ کو حرم قرار دیا تھا اور میں دونوں کالے پتھروں والے میدانوں کے درمیان مدینہ منورہ کو حرم قرار دیتا ہوں نہ وہاں کوئی درخت اور جھاڑی کاٹی جائے اور نہ ہی وہاں کوئی جانور شکار کیا جائے
’حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ مکرمہ کو حرم قرار دیا تھا اور میں دونوں کالے پتھروں والے میدانوں کے درمیان مدینہ منورہ کو حرم قرار دیتا ہوں نہ وہاں کوئی درخت اور جھاڑی کاٹی جائے اور نہ ہی وہاں کوئی جانور شکار کیا جائے۔:: مسلم شریف،کتاب الحج،2 / 992، الرقم : 1362

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مدینہ منورہ کے راستوں پر فرشتے (بطور محافظ مقرر) ہیں لہٰذا طاعون اور دجال اس(مقدس شہر) میں داخل نہیں ہوں گے۔:: بخاری شریف، کتاب فضائل المدينة،2 / 664، الرقم : 1781

حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنھما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، جو شخص مدینہ منورہ کی سختیوں اور مصیبتوں پر صبر کرے گا قیامت کے دن میں اس کا گواہ ہوں گا یا اس کی شفاعت کروں گا۔:: مسلم شریف،2 / 1004، الرقم : 1377

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کا حصہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر میرے حوض پر ہے۔:: بخاری شریف،کتاب الجمعة،1 / 399، الرقم : 1138

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو شخص اہلِ مدینہ کو تکلیف دینا چاہے گا تو اللہ تعالیٰ دوزخ میں اسے اس طرح پگھلائے گا جس طرح آگ میں سیسہ پگھلتا ہے یا جس طرح نمک پانی میں پگھلتا ہے۔:: مسلم شریف،کتاب الحج، 2 / 992، الرقم : 1363

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی : اے اﷲ! مدینہ منورہ میں اس سے دوگنا برکت عطا فرما جتنی تو نے مکہ مکرمہ میں رکھی ہے۔:: بخاری شریف، کتاب فضائل المدينة،2 / 666، الرقم : 1786

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مدینہ منورہ فلاں جگہ سے فلاں جگہ تک حرم ہے اس کے درخت نہ کاٹے جائیں اور نہ اس میں کوئی فتنہ بپا کیا جائے جو اس میں فتنہ کا کوئی کام ایجاد کرے گا اس پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔ اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے یہ الفاظ بھی انہی کے ہیں اور مسلم نے ان الفاظ کے اضافہ کے ساتھ روایت کیا ہے کہ : ’’قیامت کے دن اس کا فرض و نفل کچھ بھی قبول نہ ہوگا۔:: البخاری شریف،کتاب فضائل المدينة، 2 / 661، الرقم : 1768

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری امت میں سے جو شخص بھی مدینہ پاک کی تنگی اور سختی پر صبر کرے گا۔ قیامت کے دن میں اس کی شفاعت کروں گا یا اس کے حق میں گواہی دوں گا۔:: مسلم شریف،کتاب الحج،2 / 1004، الرقم : 1378
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (قیامت کے قریب) ایمان اِس طرح مدینہ منورہ کی طرف سمٹ جائے گا جیسے سانپ اپنے بل کی طرف سمٹ آتا ہے۔:: البخاری شریف، کتاب فضائل المدينة، 2 / 663، الرقم : 1777
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1273748 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.