سوال۱: حضرت امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ کی پیدائش کب
ہوئی؟
جواب: ۱۵؍ شعبان ۳ ھ کو۔
سوال۲: آپ کا لقب اور حلیہ کیا تھا؟
جواب: لقب ریحانۃ الرسول تھا، اور آپ سر سے لے کر سینہ تک رسول اکرم ﷺ کے
مشابہ تھے۔ سرکار دوعالم نے آپ کو شبر سے تعبیر کیا۔
سوال۳: آپ کب سے کب تک خلیفہ رہے؟
جواب: ۲۱؍ رمضان المبارک ۴۰ھ کو خلیفہ ہوئے اور۲۱؍ ربیع الاول ۴۱ھ میں دست
بردار ہوگئے۔
سوال۴: آپ کو کتنی بار زہر دیا گیا؟
جواب: چار بار۔
سوال۵: آپ کہاں مدفون ہیں؟
جواب: جنت البقیع شریف میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پہلو میں۔
سوال۶: آپ کا ایک ممتاز شخصی وصف کیا ہے؟
جواب: آپ سراپا صبر و تحمل تھے۔ مروان آپ کے سامنے بھرے مجمع میں آپ کے
والد حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو گالیاں دیتا تھا مگر آپ سرجھکا کر سنتے
رہتے اور جواب نہ دیتے تھے۔
سوال۷: آپ نے اپنے چھوٹے بھائی امام حسین رضی اللہ عنہ کو کیا نصیحت کی؟
جواب: آپ نے نصیحت کی کہ ’’اللہ ہم میں (اہل بیت میں) نبوت اور خلافت کو
جمع نہیں کرے گا‘‘۔
سوال۸: آپ نے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو خلافت کب سپرد کی؟
جواب: ۲۱؍ ربیع الاول۴۱ھ کو بعض شرائط کے ساتھ۔
سوال۹: آپ کی شہادت کب ہوئی؟
جواب: ۲۸؍ صفر ۵۰ ھ میں۔
سوال۱۰: آپ کا سب سے اہم کارنامہ کیا ہے؟
جواب: آپ کا سب سے اہم کارنامہ یہ ہے کہ آپ نے حضرت امیر معاویہ کے حق میں
خلافت سے دستبردار ہو کر مسلمانوں میں ہورہی خانہ جنگی کا خاتمہ کردیا۔
بہ شکریہ : البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، انوپ شہر روڈ،علی
گڑھ
دعاؤں کا طالب : محمد حسین مُشاہد رضوی
|