احسن العلما سراج العقباحضرت سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں
قادری قدس سرہٗ
سوال۱: احسن العلما حضرت سید شاہ مصطفی حیدر حسن میاں کی پیدائش کب ہوئی؟
جواب: ۱۰؍ شعبان المعظم ۱۳۴۵ھ مطابق ۱۳؍ فروری ۱۹۲۷ء کو ہوئی۔
سوال۲: آپ وقت پیدائش کس حالت میں تھے؟
جواب: سر سے پیر تک ایک قدرتی غلاف میں لپٹے ہوئے تھے جس کے اوپری حصے پر
تاج کی شکل بنی ہوئی تھی۔
سوال۳: آپ کا لقب کیا ہے؟
جواب: احسن العلماء۔
سوال۴: آپ نے قرآن مجید کب حفظ کیا؟
جواب: تقریباً گیارہ سال کی عمر میں۔
سوال۵: آپ کا عقد کب ہوا اور آپ کی زوجہ کا کیا نام ہے؟
جواب: ۲۱؍ جنوری ۱۹۴۹ء کو سیدہ محبوب فاطمہ نقوی قدس سرہا بنت سید اسحاق
نقوی سے ہوا۔
سوال۶: آپ کی اولاد و امجاد میں کون کون ہیں؟
جواب: آپ کے ۶؍ صاحبزادگان ہوئے: سید محمد جمیل، سید محمد خالد، (ان دونوں
کا وصال بچپن میں ہی ہو گیا) سید محمد امین، سید محمد اشرف، سید محمد افضل،
سید نجیب حیدر اور ایک صاحبزادی سیدہ ثمینہ۔
سوال۷: آپ نے تعلیم کہاں حاصل کی؟
جواب: قرآن عظیم والدہ معظمہ اور حافظ عبد الرحمن سے حفظ کیا اور اردو کی
ابتدائی مشق منشی سعید الدین مارہروی سے کی اور اعلی تعلیم حضرت تاج
العلماء قدس سرہٗ، شیخ العلماء مولانا غلام جیلانی گھوسوی، مفتی خلیل خاں
مارہروی اور مولانا حشمت علی خان پیلی بھیتی وغیرہم رحمہم اللہ سے حاصل کی۔
سوال۸: آپ کی تصنیف کردہ کتابیں کون کون سی ہیں؟
جواب: (۱) اہل اللہ فی تفسیر اہل لغیر اللہ (۲) دوائے دل (۳) مدائح مرشد
(۴) اہل سنت کی آواز کا احیا (۵) ۱۳۷۳ھ کے تبلیغی دورے (۶) مختلف مضامین۔
سوال۹: آپ کے چند مشہور خلفا کے نام بتائیں؟
جواب: چاروں صاحبزادگان کے علاوہ (۱) حضرت سید ضیاء الدین ترمذی، کالپی
شریف (۲) حضرت مفتی محمد خلیل صاحب پاکستان (۳) حضرت مفتی شریف الحق صاحب
امجدی (۴)حضرت علامہ مفتی اختر رضا خاں صاحب ازہری (۵) حضرت مولانا سبحان
رضا صاحب، بریلی شریف (۶) حضرت صوفی نظام الدین صاحب، امرڈوبھا (۷) مفتی
جلال الدین صاحب امجدی (۸) حضرت بحر العلوم مفتی عبد المنان صاحب،
مبارکپوری (۹) حضرت مفتی مظفر احمد صاحب، داتا گنجوی (۱۰)حضرت قاری امانت
رسول(۱۲) مولانا جمال رضا خاں،بریلی وغیرہم۔
سوال۱۰: آپ کا وصال کب ہوا؟
جواب: ۱۵؍ ربیع الثانی ۱۴۱۶ھ مطابق ۱۱؍ ستمبر ۱۹۹۵ء میں۔
سوال۱۱: حضرت احسن العلماء کے وہ کون سے صاحب زادے ہیں جو معروف افسانہ
نگار ہیں؟
جواب: سید محمد اشرف میاں
سوال۱۲: سید محمد اشرف میاں کس عہدہ پر فائز ہیں؟
جواب: اشرف میاں صاحب I.R.Sآفیسرہیں اور فی الحال چیف انکم ٹیکس کمشنر ہیں۔
سوال۱۳: حضرت احسن العلماء کے وہ کون صاحبزادے ہیں جو محکمۂ پولس میں
آئی۔جی ہیں؟
جواب: سید محمد افضل میاں I.P.Sآفیسر ہیں اور اس وقت مدھیہ پردیش میں
آئی۔جی۔ پولس کے عہدے پر فائز ہیں۔
سوال۱۴: حضرت احسن العلما کے وہ کون سے صاحبزادے ہیں جن کو ان کی ایمانداری
خدمات کے سبب صدر جمہوریہ ایوارڈ ملا؟
جواب: سید محمد افضل میاں۔
سوال۱۵: حضرت احسن العلما کے وہ کون سے صاحبزادے ہیں جنہیں ادب کا سب سے
معروف ایوارڈ ’’ساہتیہ اکادمی ایوارڈ‘‘ ملا ہے؟
جواب: حضرت اشرف میاں کو ان کے افسانوی مجموعہ ’’باد صبا کا انتظار‘‘ پر
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ ۲۰۰۴ ء میں حاصل ہوا۔
سوال۱۶: احسن العلماء کے وہ کون سے صاحب زادے ہیں جو علی گڑھ مسلم
یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ کے رجسٹرار رہے؟
جواب: سید محمد افضل میاں صاحب۔
سوال۱۷: حضرت اشرف میاں کا خطاب کیا ہے؟
جواب: شرف ملت
سوال ۱۸: احسن العلماء کے وہ کون صاحبزادگان ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اردو
زبان سے Civil Servicesکا امتحان پاس کیا؟
جواب: سید محمد اشرف میاں اور سید محمد افضل میاں۔
سوال۱۹: شریعت و طریقت میں آپ کے کیا کارنامے ہیں؟
جواب: (۱)بے شمار مدارس کی عملی سرپرستی (۲) خانقاہی آداب و روایات کا تحفظ
(۳) سلسلۂ قادریہ برکاتیہ کا ملک و بیرون ملک میں اعلیٰ پیمانے پر فروغ(۴)
اتحاد اہل سنت کے لیے نمایا ں کوششیں(۵) مسلمان بچوں میں عصری تعلیم کی
ترغیب (۶)آپ نے مسجد برکاتی خانقاہ شریف اور درگاہ برکاتیہ میں بھی متعدد
عمارتوں کی تعمیر کرائی۔ آپ نے اپنی ذات مبارکہ سے خانقاہ برکاتیہ مارہرہ
شریف میں باقاعدہ خانقاہی نظام کو اپنے کردار و عمل، سخاوت اور سلوک سے
مضبوط اور دوسروں کے لیے نمونہ عمل بنایا۔
بہ شکریہ : البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، انوپ شہر روڈ،علی
گڑھ
دعاؤں کا طالب : محمد حسین مُشاہد رضوی
|