آج کل برسات کا موسم ہے، ایکنی سے محفوظ رہیں

گرمیوں کی بارش میں نہانے سے گریز کریں

برسات کا موسم جہاں ہماری زمین کو زرخیز کرتا ہے اور جگہ جگہ سبزہ بکھیرتا ہے وہاں ہمارے موڈ کو خوش گوار بنانے میں بھی مدد کرتا ہے لیکن دوسری جانب برسات کا موسم اپنے ساتھ کچھ بیماریاں اور انفیکشن بھی ساتھ لاتا ہے ویسے تو ایکنی نکلنے کا کوئی مخصوص موسم نہیں ہوتا اور یہ بن بلائے مہمان کی طرح کبھی بھی نمودار ہو سکتی ہے ۔ لیکن بارشوں میں اکثر نوجوان یہ شکایت کرتے ہیں کہ ان کی جلد پر ایکنی زیادہ نکلتی ہے ۔اس کی وجہ چہرے کی چپچپاہٹ ہوتی ہے ۔ مون سون کا موسم جہاں گرمی کی شدت کو کم کر دیتا ہے۔ وہیں مون سون میں مائکروبس کی نشونما بھی تیز ہو جاتی ہے جس کے باعث ہمارا جسم انفیکشن اور جلدی امراض کا شکار تیزی سے ہوتا ہے۔ اس مون سون میں آپ چند مشورے اورضروری احتیاط کے ذریعے اپنی جلد کو ایکنی سے محفوظ رکھ سکتے ہیں ۔

مفید مشورے
۱۔ اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو آپ کو اس موسم میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ،اپنے چہرے کو ہر بیس منٹ سے آدھے گھنٹے کے دوران جیل والے فیس واش سے دھوئیں ،اور ٹھنڈے پانی کا استعمال کریں صاف تولیہ یا ٹشو پیپر سے جلد کو صاف کریں تاکہ چہرے کی چپچپاہٹ ایکنی کو بڑھنے نہ دے ۔
۲۔مون سون ایکنی سے محفوظ رہنے کے لئے آپ کو اپنی غذا پر بھہ نظر رکھنی ہو گی ،اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو جنک فوڈ ،تلی ہوئی اشیاء(پکوڑے اور سموسے )جو بارشوں میں لازمی غذا بن جاتی ہیں کا استعمال بند کرنا ہو گا اگر اعتدال کے ساتھ بارش کی سوغات کھائی جائیں تو کوئی حرج نہیں لیکن جسم کو ڈٹوکسفائی کرنے کے لئے گرین ٹی کا استعمال بھی لازمی کرنا ہو گا تاکہ جسم ڈٹوکسفائی ہو سکے ۔
۳۔ برسات کے موسم میں لیموں کا استعمال کرنے سے جلد ترو تازہ رہتی ہے اور ایکنی جیسے مسائل بھی حملہ آور نہیں ہوتے

ٹوٹکے

۱۔خشخاش
برسات میں ہونے والی جلدکی بیماریوں میں خشخاش کا شربت روزانہپینے سے جلد کی بیماریاں ٹھیک ہو جاتی ہیں ،خشخاش کو دودھ میں بھگو کر باریک پیس کر چہرے پر لگانے سے ایکنی بھی کم ہوتی ہے اور چہرے کی رنگت بھی صاف ہوتی ہے

۲۔نمک
بارش میں بھیگنے کے بعد ہمیشہ نیم گرم پانی سے غسل کریں برسات میں ہونے والی جلد کی بیماریوں میں گرم پانی میں نمک ملا کر نہانا چاہئے ۔

۳۔ نیم
برسات کے موسم میں نیم کا پتوں کے استعمال کا طریقہ کوئی نیا نہیں بلکہ آیورویدک میں مون سون میں نکلنے والی بیماریوں کے علاج کے لئے نیم کولازمی جز مانا جاتا ہے ۔

نیم اور پودینہ کے پتوں کو ابال کر پانی آدھا کر لیں اور پانی کو ٹھنڈا کر کے فریج میں رکھ لیں دن میں چار سے پانچ دفعہ چہرے پر اس پانی کے چھپکے ماریں ،آپ چاہیں تو نہانے کے پانی میں بھی اس پانی کی کچھ مقدار شامل کر سکتے ہیں

نیم کے پتوں کو پیس کر پیسٹ بنا لیں اب اس پیسٹ میں ایک چمچ ملتانی مٹی ،آدھا چائے کا چمچ ہلدی اور کچا دودھ ملا کر لیپ بنائیں اور چہرے اور گردن پر لگائیں اگر آپ کی جلد چکنی ہو اور ایکنی زیادہ ہو تو ہلدی کی جگہ صندل پاؤڈر شامل کریں ،دن میں تین دفعہ اس ماسک کو لگائیں اور پھر نیم گرم پانی سے منہ دھو لیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بارشوں کے موسم میں بھاپ لینا بھی مفید ہوتا ہے اگر ابلتے پانی میں نیم کے پتے شامل کر دئے جائیں تو جلد اور بھی صاف ہو جائے گی ۔

۴۔ آلو
آلو میں موجود پوٹاشیم ایکنی کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے برسات کے موسم میں چہرے پر نکلنے والی ایکنی دراصل موسم کے بدلتے اثرات کی وجہ سے ہوتی ہے ایسے میں آلو کا رس ہر قسم کے جلدی امرض میں بڑا کارگر ثابت ہوتا ہے ،آلوؤں کو کچل کر یا کدوکش کر کے ململ کے کپڑے میں ڈال کر لٹکا دیں ،اس کا پانی آہستہ آہستہ نکلتا رہے گا اس رس کو روئی میں بھگو کر دن میں چار سے پانچ دفعہ چہرے پر لگائیں ۔

۵۔ براؤن شوگر
برسات کے موسم میں جلد کے مسام کھل جاتے ہیں جس کی وجہ سے چکنائی اور بیکٹیریا جلد کی تہہ میں جمع ہوتے رہتے ہیں جو ایکنی پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں اگر آپ کی جلد کے مسام کھلے ہوئے ہیں اور گلد پر بلیک ہیڈز بھی ہوں تو آپ کو اپنی جلد کو جلدی جلدی ایکسفولیئٹ کرنا چاہئے جلد کو ایکسفولئیٹ کرنے کے لئے اسکرب کا استعمال بہترین ہوتا ہے-

تین چمچ براؤن شوگر میں ایک چمچ شہد ملا کر چہرے اور گردن پر ہلکے ہاتھ سے مساج کریں اور ٹھنڈے پانی سے منہ دھو لیں لیکن اگر جلد پر ایکنی موجود ہو تو اسکرب کرنے سے گریز کرنا چاہئے ۔

۶۔دار چینی
دو چمچ بیسن میں آدھا چائے کا چمچ لیموں کا رس اور ایک چوتھائی چائے کا چمچ دار چینی کا سفوف شامل کر یں اور پیسٹ بنا کر چہرے پرلگا کر چہرہ خشک کر لیں ۔دار چینی جلدکو ایکنی سے محفوظ رکھتی ہے اور چہرے پر چمک لاتی ہے
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Abdul Moeed
About the Author: Abdul Moeed Read More Articles by Abdul Moeed: 25 Articles with 71348 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.