ادرک کو اردو میں ادرک‘ ہندی میں سو ُنٹھ
اور انگریزی میں جنجر کہتے ہیں۔ اس کا تذکرہ قرآن شریف میں بھی آیا ہے‘
جہاں اسے زنجبیل کہہ کر پکارا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت میں پائی جانے
والی نعمتوں کے حوالے سے ارشاد فرمایا ہے کہ ”وہاں انہیں (مسلمانوں کو)
ایسا مشروب پلایا جائے گا جس میں ادرک بھی ملا ہوا ہو گا۔“ یونانی اطباءنے
اپنی کتاب میں کئی جگہ اس کا ذکر کیا ہے۔ مثلاً حکیم جالینوس نے اسے فالج
میں مفید بتایا ہے۔ کئی حکماءکا خیال ہے کہ چین کی مشہور بوٹی ”جن سنگ“
دراصل ادرک ہی کی ایک قسم ہے۔
ادرک کو زمانہ قدیم سے خوراک کو لذیذ بنانے او ر علاج کے لئے استعمال کیا
جاتا ہے۔ ادرک جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے‘ خوراک کو ہضم کرنے میں مدد گار
ہوتاہے۔ ثقیل او ربادی اشیاءسے پیدا ہونے والی تبخیر کو دُور کرنے کے علاوہ
نزلہ‘ زکام‘ دمہ‘بلغمی کھانسی اورفالج وغیرہ میں مفید ہے۔اگر بھوک کم یا
دیر سے لگتی اور کھانا ہضم نہ ہوتا ہو تو ادرک سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ادرک
کے استعمال سے منہ او رسانس کی بدبو ُد ُور ہوتی ہے اور منہ کا خراب ذائقہ
ٹھیک ہوتاہے۔ مکھن کے ہمراہ ادرک کھانے سے بلغم ختم ہوتی ہے ‘ادرک معدہ اور
دماغ کے لئے مقوی ہے‘ حافظہ کی خرابی کو د ُور کرتا ہے۔ ادرک پیسیں ‘ اسے
تیل میں ملا کر مالش کریں تو پٹھوں کا درد ٹھیک ہوجائیگا ۔ ادرک کا استعمال
خون کی نالیوں پر جمی ہوئی چربی کی تہیں اُتاردیتا ہے۔
ادرک چبانے سے گلا صاف ہوجاتا ہے۔ادرک کے پانی میں شہد ملا کر دن میںبار
بار چٹائیں‘ اس سے ذیابیطس کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے۔
ادرک پر ہونے والی حالیہ تحقیق نے اسے معدے کی خرابی‘ گیس ‘جی کا متلانا
اور انتڑیوں کی سختی میں مفید قرار دیا ہے۔ ایک تحقیق اسے یرقان کے لئے
مفید قرار دے رہی ہے۔ اس مقصد کے لئے ادرک کے رس میں ہم وزن لیموں ‘پودینے
کا رس اورشہد ملاکر دن میں 3مرتبہ استعمال کریں۔ اس نسخے سے بد ہضمی‘جی
متلانا‘ بد مزاجی ‘ چڑ چڑا پن اور تھکن د ُور ہوتی ہے۔
ادرک میں غذا کے مضر اثرات کو ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ ثقیل غذاﺅں مثلاً
اڑد کی دال یا گوبھی میں اسے ملائیں تو یہ غذائیں نہ صرف باآسانی ہضم ہو
جاتی ہیں بلکہ ان کا بادی پن بھی د ُور ہوجاتا ہے۔ ادرک کے چھوٹے
ٹکڑوںپرنمک چھڑک کر کھانے سے بھوک کھل ُکر لگتی ہے۔
ادرک کو شر یانوں میں خون جمنے یا گاڑھا ہونے سے روکنے والی بہترین قدرتی
دوا سمجھا جاتا ہے۔ اطباءقدیم سے د ُور حاضر کے ہر بل ڈاکٹر تک خون کی
شریانوں میںٹکڑوںکو جمنے سے روکنے کے لئے ادرک کا سہارا لیتے ہیں یہی وجہ
ہے کہ دل کے امراض میں بھی ادرک موثر ہوتی ہے۔ اس کے استعمال کا طریقہ یہ
ہے کہ تھوڑی سی پسی ہوئی ادرک کو دونوں وقت کھانے کے درمیان دو بار استعمال
کیا جائے۔
پھیپھڑوں میں جانے والی ہوا کی نالیوں تنگی ‘دمہ‘ کالی کھانسی اور تپ دق
میں بھی ادرک کا استعمال موثر ہوتا ہے۔ اس کے لئے 2پیالی پانی میں 2کھانے
کے چمچے پسی ہوئی ادرک اُبلنے کے لئے رکھ دیں ‘پھر ہر 2گھنٹوں بعد گرم کر
کے استعمال کریں ۔ |