|
وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے |
|
saima,
karachi
|
Friday, May 22 2009
|
|
|
نہیں راجہ پرویز اشرف صاحب کے بس کا کام ہی نہیں ہے ان کو مفت کی تنخواہ لینے دیجیے اور وہ تو تب بجلی کے بارے میں سوچیں جب ان کے اپنے گھر کی بجلی جائے۔ یا پھر ان کا نام پرویز مشرف سے ملتا ہے اسلیے وہ بھی عوام کو تنگ کر کے خوش ہو رہے ہیں یا صدر زرداری صاحب کا خوف انہیں یہ نیکی کرنے سے روکے ہوئے ہے کاش راجہ پرویز اشرف صاحب اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے بن جائیں آمین ثم آمین |
|
shahzad hussain,
gojarkhan
|
Friday, May 22 2009
|
|
|
AS SALAM O ALAIKUM Karachi k area Gulistan E Jauhar me bijli janay ka koi time nhi jb in ka dil kerta hai tab band ker detay hain. Jab ziyada khush hotay hain to her 1 ghante baad 3 se 4 ghante k liye light chali jaati hai. Hamaray mulk me ye misaal bilkul fit bethti hai k KARAY KOI AUR BHARAY KOI AUR. ALLAH ka irshaad hai k jab kisi jaga ki AWAAM kasrat e GUNAH me mubtala ho jaati hai wo wahan per ALLAH ZAALIM hukmarano ko un per musallat ker deta hai. Lihaza aap logon se guzarish hai k GOVERNMENT ko bura kehne se behtar hai k ham log apnay AAMAL ko durust karen. Mene apnay last coloum me likkha k MNA OR MPAS wagera k gharon me load sheding nahi hoti wo wahan per light janay ki surat me mutabadil k tor per power ful GENERATOR lagay hotay hain. Mundarja baala baat ek party ki MNA ne niji channel k programme me kahi. Yehi mutabadil tareeqa agar awaam k lye ker dya jaye to kya ye behtar nahi hoga. Mera kehne ka maqsad ye nhi k pooray mulk k lye sirf factories or Ahaam sanaton k lye. Pakistan me aaj kal apni baat bananay ka sirf ek hi tareeqa KABIL E ZIKAR or KAR'AAMAD hai wo LONG MARCH hai.
|
Mohammad Adeel,
Karachi
|
Friday, May 22 2009
|
|
|
Loadshedding in pakistan is just like a scourge which cant be eliminated
|
samiya Taskeen,
Lahore
|
Friday, May 22 2009
|
|
|
عوام کے لیے کچھ بھی نہیں ہوگا ہر حکومت آئے گی اور وعدے کر کے چلی جائے گی ۔ |
|
sitara,
karachi
|
Thursday, May 21 2009
|
|
|
تھوڑی سی عقل میں اور کیا کر سکتے ہیں۔ اخراجات میں ایک حد تک کمی کی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد آمدنی میں اضافہ ضروری ہو جاتا ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی اسی طرح ختم ہو سکتی ہے کہ ہمارے ارباب اختیار سب کچھ نا کھا جائیں بلکہ کچھ عوام کے لئے بھی چھوڑ دیں۔ بجلی کے نئے پلانٹ لگائیں اور ضرورت پوری کریں۔ کچھ نہ ہونے کا شور مچا کر عوام کو بے وقوف نا بنائیں۔ باہر سے بہت مال آ رہا کیوں بنیادی ضرورتوں پر خرچ نہیں ہو رہا۔ |
|
Shahzad Hemayun,
Karachi
|
Thursday, May 21 2009
|
|
|
لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر جاری اس بلاگ میں میرے تبصرہ کے بعد میرے چار پاکستانی بہن بھائیوں نے اپنے انتہائی پر مغز خیالات اور تجاویز کا اظہار کیا ہے جس پر راقم السطور ان کا بے حد مشکور ہے۔ لوڈ شیڈنگ کا بہانہ ہم نے خود واپڈا کو دے رکھا ہے کیونکہ ہماری یعنی عوام کی جانب سے بجلی کے استعمال میں بڑھتی جانے والی لاپرواہی واپڈا کو یہ موقع فراہم کرتی ہے۔ رہی بات گھڑیاں آگے پیچھے کرنے کے حکومتی فیصلہ کی کہ یہ صرف عوام کو حکمرانوں کی جانب سے بیوقوف بنانے کی سعی ہے تو میرے خیال میں عوام پاکستانی انتہائی سمجھ دار اور ذہین ترین اقوام عالم میں ایک مقام رکھتے ہیں اس لئے حکمران انہیں کسی طور بھی بیوقوف نہیں بنا سکتے کیونکہ حکمران انہی کے ووٹوں سے ہی بنتے ہیں۔ راقم السطور اپنے پہلے ہی تبصرے میں عرض کر چکا ہے کہ اس انتہائی اہم ترین اور ہماری مجموعی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹ کو دور کرنے سمیت اس کے مکمل خاتمے کے لئے حکمرانوں کے ساتھ ساتھ ہم عوام کی بھی ذمہ داری ہے ۔ جہاں تک حکمرانوں کے محلوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ہونے کا سوال ہے تو وہاں بجلی برقرار رکھنے کے لئے واپڈا کے علاوہ بھی اور بہت سے ذرائع ہیں اس لئے عرض خدمت یہ ہے کہ وہاں بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے مگر ہمیں اس لیے محسوس نہیں ہوتی کیونکہ وہ ہمارے گھروں کی طرح صرف واپڈا کے محتاج نہیں ہوتے اور انہیں ہونا بھی نہیں چاہیے کہ یہ پاکستانی عوام کی شان کے بھی منافی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ حکمران انہی کی رائے سے اس قابل ہوئے ہیں البتہ ہمیں ان سے جس بات کا احتجاج کرنا چاہیے یا جس کا ہمیں استحقاق حاصل ہے وہ یہ ہے کہ ہم انہیں ایسی پالیسیوں کو بنانے پر مجبور کر دیں کہ وہ ملکی ترقی اور خوشحالی اور اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے سواء کوئی بھی قدم نہ اٹھا سکیں۔ اس مقصد کے حصول کے لئے ہم عوام کو متحد ہونا ہوگا۔ مختصراً یہ کہ کم از کم لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے اور وہ ہے اس کا درست استعمال کیونکہ ہمارے صرف اسی ایک عمل سے تین مسائل سے ہمیں نجات مل سکتی ہے ۔ ایک ہمہ وقت بجلی کی دستیابی دوم بجلی بلوں میں کمی سوم ہمہ وقت چلتا صنعتی پہیہ اور ترقی و خوشحالی کا یہی راز ہے جسے ہم سب سمجھتے ہیں کیونکہ راقم السطور نے ایسی کوئی انوکھی بات تحریر نہیں کی لیکن ہم اپنی اس منزل کو کیونکر حاصل نہیں پا رہے وہ ہے عمل کا فقدان، ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانا اور بارش کا پہلا قطرہ بننے سے گھبرانا۔ حالانکہ ہم سب یہ بھی جانتے ہیں کہ دیے سے دیا (چراغ سے چراغ) جلتا ہے۔ |
|
Tanveer Hussain Babar,
Dera Ismail Khan
|
Wednesday, May 20 2009
|
|
|
ہمارے حکمران اپنے اخراجات کم نہیں کرتے جو سب سے بڑا مسئلہ ہے |
|
muhammad luqman,
lahore
|
Wednesday, May 20 2009
|
|
|
حکومت عوام کو پاگل بنا رہی ہے اب اس حکو مت سے خدا ہی بچائے گا۔ |
|
salman masood,
shaiwal
|
Wednesday, May 20 2009
|
|
|
ہمارے ہاں بجلی جاتی تو کم ہے لیکن اُس کا ٹائم رات بارہ سے ایک بجے کا ہے اب آپ خود سوچو کہ اگر لوگ رات کو دیر سے سوئیں اور صبح کو سات کے بجائے چھ بجے اٹھیں اور نیند صرف پانچ گھنٹے کریں تو ایک گھنٹے کا فائدہ کیا ہوا ان کو چاہیے کہ بجلی جلدی لے کر جایا کریں تاکہ لوگ آرام کے دو چار سانس لے سکیں |
|
ummar ahmad,
islamabad
|
Tuesday, May 19 2009
|
|
|
گھڑیاں آگے یا پیچھے کرنے سے لوڈشیڈنگ کم نہیں کی جاسکتی حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے |
|
asma fiaz,
athens
|
Tuesday, May 19 2009
|
|
|
As Salam O Alaikum Meray khayal k mutabiq Ghariyon ko 1 ghanta aagay kerne k baad is se fayeda uthaya ja sakta he jesa k Tanveer Bhai ne kaha. Per me is baat se b muttafiq hoon k is se Buzurgon ko Namaz k waqt takleef uthani perti he. Bijli ki load sheding ka khatima sirf usi waqt hi ho sakta he jab hamaray mulk k President, Prime ministers wagera k ghar me b load sheding ho. Jab udhar b load sheding ho gi tab hi un ko awaam ka khayal aaye ga. Lekin 1 tarah se ye beqaar bhi he. Wo is tarah k wo log to zyadar tar MULK se bahir DORON per hotay hain. Mojooda Halaat ko dekhte huay mujh samet kai logon ki bas ab ALLAH se yehi Dua hai k ALLAH HAMARY MULK ME FAROOQ E AZAM JESA KHALEEFA BHEJ DE. AAMEEN
|
Mohammad Adeel,
Karachi
|
Monday, May 18 2009
|
|
|
انرجی سیور سستا کردیں تاکہ ہر غریب آدمی خرید سکے ویسے اگر حساب لگائیں تو سیور بلب کی لاگت اتنی نہیں ہوتی جتنا کہ مہنگا ہے بجلی کی بہت بچت ہوگی |
|
SM.Ashfaq,
karachi
|
Monday, May 18 2009
|
|
|
tanveer bhai ap ka kehna sahe hy pr awam to tub bijli bachayay gi na jub bijli ho gi , yahan bijli kahan hoti hy
|
pakistani,
karachi
|
Monday, May 18 2009
|
|
|
لوڈ شیڈنگ میں کمی یا اس کے خاتمے کے لئے حکومت کی جانب سے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کرنے کا پلان یوں تو بالکل درست فیصلہ ہے لیکن اس کا تمام تر انحصار عوام پر ہے جس کے ااتھ میں بجلی کا استعمال ہے۔ اگر عوام چاہے تو وطن عزیز کی ترقی، خوشحالی کے لئے کیا کچھ نہیں ہو سکتا مگر ہم سب اپنے اپنے ذاتی مفادات میں اس قدر مگن ہیں کہ ملکی مسائل کی طرف ہماری توجہ اتنی نہیں جتنی عہد حاضر میں اس کی ضرورت ہے۔ گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کرنے سے دن کی روشنی میں ہی روز مرہ کے کام مکمل کئے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دفاتر٬ سکولوں٬ نجی اداروں میں استعمال ہونے والی بجلی کو بچایا جا سکتا ہے لیکن ہم سب بحیثیت قوم اس کی طرف توجہ ہی نہیں دیتے جس کی وجہ سے ہمارے سارے منصوبے ناکام ہو جاتے ہیں۔ حکومت کے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کرنے کے فیصلہ سے اختلاف کرنے والوں سے میرا ایک سوال یہ ہے کہ ملک میں پیدا ہونے والی بجلی کا تقریباً اسی فیصد شہری ہی استعمال کرتے ہیں اگر وہ اس کا استعمال درست طریقے سے کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ موجودہ بجلی کی پیداوار میں ہی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہ ہو سکے تاہم اس کے لئے احساس ذمہ داری کی ضرورت ہے جو حکمرانوں سمیت عوام میں دور دور تک نظر نہیں آتی اور اس کے سبب ہم آئے روز نت نئے مسائل کی دلدل میں دھنستے چلے جا رہے ہیں اگر ہم حقیقی معنوں میں اپنے مسائل حل کرنے کے خواہاں ہیں تو ہم سب کو احساس ذمہ داری کا انفرادی اور اجتماعی سطح پر محض زبانی ہی نہیں عملی ثبوت دینا ہو گا۔ |
|
tanveer hussain babar,
dera ismail khan
|
Sunday, May 17 2009
|
|
|
humari hukumut pagal hy hukumut ka bus chala to ik din time 24 hours agay kr day gi .. or ik waqt ayay ga k hum bhool jayain gay k kabhi humare mulk main bijli bhi hua krti thi
|
pakistani,
karachi
|
Sunday, May 17 2009
|
|
|
|
noreen,
lahore
|
Saturday, May 16 2009
|
|
|
ان کے گھروں کے میٹر توڑ دینے چاہیے پھر ان کو پتا چلے گا کیا تکلیف ہوتی ہے
|
|
Shakil Ahmed,
lalamusa
|
Saturday, May 16 2009
|
|
|
خدا کے لیے ہمارے حکمرانوں خدا کے عذاب سے ڈرو اور اس وقت سے بھی ڈرو جب پورے قائد کے پاکستان کا حال سرحد جیسا ہوگا مر بھی غریب رہا ہے اور بے گھر بھی غریب ہو رہا ہے اور ان کی بحالی کے لیے چندا بھی غریب سے وصول کر کے اپنے بنگلوں کی تعداد میں اضافہ کرو گے تم اس لوٹی ہوئی دولت میں سے کچھ حصہ اس غریب قوم پر خرچ کر دو تمہاری مہربانی ہوگی خدا کے لیے اس ملک کے غریب کو روز گار دو خدا کے لیے اس ملک کے غریب بچے کے ہاتھ میں کتاب دو خدا کے لیے اس ملک کے غریب کو بیماری میں دوا دو خدا کے لیے اس ملک کے غریب کو انصاف دو خدا کے لیے اس ملک کے غریب عوام کو روٹی دو میرے پیارے حکمرانوں اگر تم نے اگر ٹھیک نہیں ہونا کوئی ایسا بم اس قوم پر مارو کہ یہ بیچاری روز مرنے کی بجائے ایک دفعہ ہی مر جائے |
|
imran,
multan
|
Saturday, May 16 2009
|
|
|
نا منہ تے نا متھا تے جن پہاڑو لتھا۔ کیا کہے بندہ ا ن وزرا کے گھر بجلی کاٹنی چاہئے دو دن کے اندر سب ٹھیک ہو جائے گا۔ شوٹ کرنا بہتر ہے۔ |
|
Mir,
london
|
Friday, May 15 2009
|
|