مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم سے بڑا مطالبہ، مردم شماری کے نتائج جعلی قرار دے دیئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاک سر زمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے مردم شماری کے نتائج کو جعلی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ کر دیا ہے، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی کسی صورت جعلی مردم شماری کو قبول نہیں کرے گی، حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو فی الفور واپس لیا جائے۔
مصطفیٰ کمال نے ایم کیو ایم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپنی وزارتوں کے مزے لینے کے لئے ایم کیو ایم نے کمزور ترین حکومت کے آگے گُھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔
انہوں نے ایم کیو ایم سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم فی الفور حکومت چھوڑ کر اپوزیشن میں چلی جائے۔
چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے ایم کیو ایم پر الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم کی ڈھائی سالہ مہم کی بنیاد ہے کہ کراچی کی آبادی کے ستر لاکھ لوگ لاپتہ کر دیئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے مردم شماری سے متعلق دو پریس کانفرنس کر چکے ہیں، لیکن ایم کیو ایم نے مردم شماری پر ایک ہڑتال نہ کی، اور عوام کے حقوق کے لیے ان کی جانب سے ایک بار بھی شہر بند نہ ہوا۔
نیوز کانفرنس میں مصطفیٰ کمال نے خالد مقبول کو بھی آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 'جے آئی ٹی کی رپورٹ میں خالد مقبول کا نام ہے، را کے ایجنٹ بنانے والےکو آپ نے وفاقی وزیر بنا دیا ہے، اُنکا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ میں اتنی کرپشن کرنے کے باوجود ان کا میئر باہر گھوم رہا ہے'۔
سندھیوں کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'کوٹا سسٹم کے اوپر جعلی ڈومیسائل بنا کر کراچی کا حق کھایا جا رہا ہے، یہ سندھی بھائی نہیں کر رہا یہ پیپلز پارٹی کر رہی ہے، سندھی ہمارے بھائی ہیں ان پر ہمارا احسان ہے، یہ آج کے دور کے انصار ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو بتا کر مریں گے کہ سندھی ہمارے بھائی ہیں۔