اسپیشل برانچ، بم ڈسپوزل یونٹ اور کینائن یونٹ کیلیے 100 فیصد خصوصی الاؤنس کی سفارش

image

خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے اسپیشل برانچ، بم ڈسپوزل یونٹ اور کینائن یونٹ کے افسران و اہلکاروں کے لیے 100 فیصد خصوصی الاؤنس کی منظوری کے لیے صوبائی حکومت کو سمری ارسال کردی گئی ہے۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس اسپیشل برانچ کی جانب سے محکمہ داخلہ کو ارسال سمری میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ اسپیشل برانچ کی تنظیم نو اور اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے خیبر پختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ماڈل کو اپنانے کی سفارش کی گئی ہے، جس میں انسانی وسائل، استعداد کار میں اضافہ اور مراعاتی ڈھانچہ شامل ہے۔

اسی تناظر میں اسپیشل برانچ، بی ڈی یو اور کینائن یونٹ کے افسران و اہلکاروں کو سکیل ایک سے سکیل 21 تک 100 فیصد خصوصی الاؤنس دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے تاکہ انہیں ایک ہائی پرفارمنس یونٹ میں تبدیل کیا جا سکے جو قومی مفاد میں مؤثر کردار ادا کر سکے۔ سمری کے مطابق نظرثانی شدہ مالی تخمینے کے تحت اسپیشل برانچ کے موجودہ ملازمین کی بنیاد پر 2022 کے بنیادی پے اسکیل کے مطابق خصوصی الاؤنس کی سالانہ مالی لاگت ایک ارب 37 کروڑ 16لاکھ 17 ہزار روپے بنتی ہے۔

سمری میں اسپیشل برانچ کے تمام کیڈرز کے لیے مجوزہ 100 فیصد خصوصی الاؤنس کی مکمل تفصیل بھی شامل ہے جس کے مطابق ایڈیشنل آئی جی پی سے لے کر کانسٹیبل، ڈرائیور، نائب قاصد، سویپر اور دیگر عملے تک مجموعی طور پر ایک ہزار 552 اہلکار اس الاؤنس کے دائرہ کار میں آئیں گے۔ صرف اسپیشل برانچ کے لیے مجوزہ الاؤنس کی ماہانہ لاگت 8 کروڑ 34 لاکھ 40 ہزار روپے جبکہ سالانہ لاگت تقریباً ایک ارب 12 لاکھ 99 ہزار روپے بنتی ہے۔

اسی طرح بم ڈسپوزل یونٹ کے لیے اضافی خصوصی الاؤنس کی تفصیلات بھی سمری میں شامل کی گئی ہیں۔ بی ڈی یو میں پہلے سے دیے جانے والے 5 ہزار روپے الاؤنس کو 100 فیصد بنیادی تنخواہ کے برابر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ بی ڈی یو میں مختلف رینکس کے 638 افسران و اہلکار اس اضافی الاؤنس سے مستفید ہوں گے، جس کی ماہانہ اضافی مالی لاگت 2 کروڑ 85 لاکھ 79 ہزار روپے جبکہ سالانہ لاگت 34 کروڑ 25 لاکھ 18 ہزار روپے بنتی ہے۔

اسپیشل برانچ، بم ڈسپوزل یونٹ اور کینائن یونٹ کے تمام کیڈرز کے افسران و اہلکاروں کے لیے 100 فیصد خصوصی الاؤنس کی منظوری سے صوبائی خزانے پر ایک ارب 37 کروڑ 16 لاکھ 17 ہزار سالانہ کا بوجھ پڑے گا۔

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US