کورونا کے پیشِ نظر ملک بھر میں ربیع الاول کی تقاریب کے لئے مختلف ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر جاری کر دی گئی ہیں۔
ان باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرِ صدارت این او سی کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ صرف ان کمیٹیوں کو ہی ریلیاں اور جلسے کرنے کی اجازت ہوگی جو حکومت سے منظور شدہ ہیں۔
میلاد کی محفلوں میں ایس او پیس کی پابندی کرنی لازمی ہوگی۔
عید میلاد النبی کی تقریبات میں شریک لوگوں کے لئے ماسک پہننا، سینیٹائزر کا استعمال اور سماجی فاصلےکا خیال رکھنا لازمی ہوگا۔
علماء، مذہبی اسکالرز اور نعت خوانوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسینیشن کروانا ضروری ہے۔
میڈیا پر تقریبات کی لائیو کوریج کی جائے گی تاکہ گھر بیٹھے بھی لوگ زیادہ سے زیادہ تقریبات میں حصہ لے سکیں۔
عید میلاد النبی کے موقع پر خصوصی ویکسینیشن کیمپ 10 ربیع الاول کو لگائے جائیں گے۔
محافل میں بیٹھنے کا انتظام کرتے ہوئے چھ فٹ کا فاصلہ یقینی بنایا جائے۔
تقریبات میں شرکت کے لئے آئے لوگوں کو داخلے کے وقت ہی سینیٹائزر اور ماسک دینا ضروری ہے۔ہر مقام پر ہیلتھ ڈیسک قائم کیا جائے۔
صرف پیک کھانا تقسیم کیا جائے۔
ڈبل سواری پر پابندی
عوام کی حفاظت کے پیشِ نظر اور کسی خطرناک صورتحال سے بچنے کے لئے حکومت سندھ نے دفعی 144 کے تحت 19 اکتوبر بروز منگل کو صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔ البتہ نوٹیفیکیشن کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں، 12سے کم عمر بچوں، بزرگوں اور صحافیوں پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔