وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سال کے اختتام پر مجموعی معاشی منظرنامے کا جائزہ لیا جائے تو جی ڈی پی گروتھ میں پہلی سہ ماہی کے دوران 3.71 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ سہ ماہی اعداد و شمار نہایت حوصلہ افزا ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی اقتصادی گورننس اصلاحات کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پائیدار معاشی استحکام کے لیے مالی بفرز کا قیام ناگزیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2025 میں ملک کو بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اس کے باوجود حکومت نے عالمی برادری سے مدد نہیں مانگی کیونکہ معیشت میں پہلے سے مالی بفرز موجود تھے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں اور مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں آچکی ہے۔ ان کے مطابق اقتصادی اصلاحات کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، جس کا واضح ثبوت اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ہے، جہاں انڈیکس ایک لاکھ 75 ہزار پوائنٹس کے قریب پہنچا اور یہ تیزی مارکیٹ میں لیکوڈیٹی کی بدولت آئی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سال 2026 میں 16 نئے آئی پی اوز متوقع ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان کی معیشت اور سرمایہ مارکیٹ میں بہتری آ رہی ہے اور مثبت اشاریے مستقبل کے لیے امید افزا ہیں۔