شادی امی کی پسند سے کی تھی لیکن ۔۔ جانیے رانا ثناء اللہ کی بیوی کون ہیں اور ان کی فیملی سے متعلق وہ معلومات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

image

پاکستانی سیاست دانوں کا شمار پاکستان کی ان شخصیات میں ہوتا ہے جو کہ کافی مشہور ہیں۔ چاہے وہ صوبائی طور پر فعال ہو یا پھر وفاقی طور پر۔ پاکستانی سیاست دان میڈیا میں اپنی جگہ بنانا جانتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ٹاک شوز آج بھی جاندار ہیں، انہی سیاست دانوں میں ایک رانا ثناءاللہ ہیں جو کہ میڈیا ٹاک شوز کی جان ہیں۔ ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو رانا ثناءاللہ سے متعلق وہ معلومات فراہم کریں گے جو ہو سکتا ہے آپ کے نئی ہو۔

پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب سے تعلق رکھنے والے رانا ثناء اللہ کا شمار پنجاب کے سینئیر رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ رانا ثناءاللہ مسلم لیگ کے دیرینہ کارکنوں میں سے ایک ہیں جو آخری وقت تک مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ رانا ثںاء اللہ کا تعلق ایک ایسے گھرانے سے ہے جو کہ سیاسی طور پر فعال گھرانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رانا ثناءاللہ ایک سیاسی کارکن ہیں اور جوانی ہی سے سیاست اور سیاسی طور پر فعال رہے۔ جنوری 1955 کو پیدا ہونے والے رانا ثناء اللہ کے والد بھی سیاسی کارکن رہ چکے تھے۔ رانا ثناء اللہ کا گھرانہ سیاسی گھرانہ ہے جو فیصل آباد میں مشہور ہے۔
رانا ثناء اللہ نے ابتدائی تعلیم فیصل آباد سے ہی حاصل کی ، جبکہ گریجوئیشن فیصل آباد گورمنٹ کالج سے اکنامکس میں کی۔ رانا ثناء اللہ نے لاہور گورمنٹ لاء کالج سے ایل ایل بی کیا۔
رانا ثناء اللہ کے ایک کزن ایسے بھی ہیں جن کے بارے میں آپ حیران ہو جائیں گے۔ سابق چیف جسٹس چوہدری افتخار رانا ثناء اللہ کے کزن ہیں۔
رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نبیلہ ثںاء کہتی ہیں کہ ان کی سب سے بڑی خامی ہے کہ یہ غصہ بہت ہوتے ہیں جس سے ان کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے، اہلیہ کو رانا ثناء اللہ کی طبیعت کا خاص خیال رہتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ صرف یہ ہی کیوں میڈیا کے سامنے جواب دیتے ہیں کوئی دوسرا کیوں نہیں اپوزیشن کو جواب دیتا۔ رانا ثناء اللہ کی اہلیہ ایک ہاؤس وائف ہیں جو کہ شوہر اور بچوں کو بخوبی سنبھالنا جانتی ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ رانا صاحب کی کامیابیوں کے پیچھے ان کی والدہ کا ہاتھ زیادہ ہے۔ رانا ثناء اللہ اپنی والدہ سے زیادہ قریب تھے۔ چونکہ والد کا انتقال اس وقت ہوا جب میں چھٹی جماعت میں تھا، اسی لیے میرا والدہ نے باپ اور ماں دونوں بن کر مجھے پالا، میری والدہ ہی کی پسند سے شادی کی تھی، اگرچہ اہلیہ اور میں ایک ہی محلے میں رہتے تھے، مگر پسند امی کی تھی۔ ہو سکتا ہے مجھے کوئی ڈر ہو، جس کی وجہ سے میں انہیں منع کرتی ہوں، کہ بیان بازی اور جواب نہ دیں۔ کیوںکہ یہ ہائپر ہو جاتے ہیں۔ اہلیہ کہتی ہیں کہ بطور شوہر رانا صاحب نے ہر ذمہ داری پوری کی ہے۔ جبکہ گھر کا خرچہ رانا ثناء اللہ اہلیہ کو دیتے ہیں اور پھر حساب بھی نہیں مانگتے ہیں۔
بیٹی اقراء ثناء کہتی ہیں کہ بطور بیٹی والد نے ہر خواہش پوری کی ہے، والد نے سیاست میں جتنی جدوجہد کی ہے اتنی شاید کسی اور نے نہیں کی ہے۔
بیٹے شہریار کہتے ہیں کہ والد نے ہمیشہ ایک ہی سبق سکھایا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے جھوٹ نہیں بولنا ہے۔ شہریار کہتے ہیں کہ اگر ایک بات کسی چیز کے لیے کھڑے ہو جاؤ، لیکن سچ کے لیے، تو ہھر اس سچ کی خاطر پیچھے نہیں ہٹو۔ گورننس کے رول ماڈل سے متعلق رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ میں آج بھی یہی سمجھتا ہوں کہ حضرت عمر کا طرز حکومت ہم سب کے لیے ایک رول ماڈل ہے۔ اپنے حلقے کے تعلیمی اداروں سے متعلق رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میرے حلقے میں 30 ادارے واقع ہیں جن کی بہتری کے لیے ہم کام کر رہے ہیں۔
رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ میرا ایک بھائی ہے جو کہ کینیڈا میں ہوتا ہے، ہماری ایک ذرعی زمین اور بطور وکیل میرا ایک چیمبر ہے۔ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ عشق صرف ایک ہی کر سکتے ہیں سیاست سے یا پھر انسان سے۔ میں نے دو مرتبہ موت کو قریب سے دیکھا تھا، جب میں اس وقت نہیں لڑ کھڑایا تو اب کیوں، لیکن ہاں، مجھے خوبصورتی میں آںکھیں بے حد پسند ہیں وہی سب کچھ بتا دیتی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US