یوں تو ہر کوئی اپنے شعبے میں آگے بڑھنے کا شوق اور اس میں مہارت رکھتا ہے لیکن اکثر لوگ کچھ ایسے شعبوں سے جڑے ہوتے ہیں جن کا اثر ان کی ذہنی صحت پر بھی پڑتا ہے۔
آج ہم آپ کو جس شعبے سے جڑی شخصیت کے بارے میں بتانے والے ہیں جن کے بارے میں بہت کم لوگ ہی لکھتے ہیں دراصل ہم بات کر رہے ہیں زندگی بھر ہزاروں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے والے فرانسک ڈاکٹر رچرڈ شیفرڈ کے بارے میں جن کا شمار برطانیہ کے ممتاز ترین فرانزک پیتھالوجسٹس میں ہوتا ہے۔
فرانسک ڈاکٹر رچرڈ شیفرڈ نے 23 ہزار سے زائد لاشوں کے پوسٹ مارٹم کی نگرانی کی اور گذشتہ 40 سال کے دوران نائن الیون، سات جولائی 2005 میں لندن بم دھماکوں، شہزادی ڈیانا کی موت، جیسے رونما ہونے والے افسوس ناک ترین سانحات میں کئی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔
رچرڈ کہتے ہیں کہ اس پیشے میں انہیں ہمدردی کا دروازہ بند کر کے پیشہ ورانہ رویہ اختیار کرنا پڑتا ہے، اب چاہے کسی 10 سالہ بچی کی ریپ کی ہوئی لاش ہو یا کسی عورت کا بےدردی سے قتل کیا گیا، دنیا کی خوبصورت ترین خاتون لیڈی ڈیانا کا پوسٹ مارٹم ہو یا کوئی بم دھماکے میں مرنے والا بوڑھا شخص ہو۔
• لیڈی ڈیانا کا پوسٹ مارٹم
رچرڈ نے شہزادی ڈیانا کا پوسٹ مارٹم کیا اور 2004 میں ان کی موت کی پولیس انکوائری کے تمام شواہد کا جائزہ لیا، ان کی رپورٹ کے مطابق 31 اگست 1997 کو پیرس میں پون دیل آلما کی سرنگ میں گاڑی کو حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ ڈرائیور ہنری پال شراب کے نشے میں دھت ہو کر ڈرائیونگ کر رہے تھے۔
ڈاکٹر شیفرڈ کہتے ہیں کہ بدقسمتی سے کسی کو اندازہ نہیں ہو سکا کہ لیڈی ڈیانا کے زخم کتنے سنگین ہیں، لیکن ڈاکٹر رچرڈ کا سب سے زیادہ قابل توجہ دعویٰ یہ ہے کہ اگر اس دن شہزادی محض سیٹ بیلٹ باندھ لیتیں تو اپنے بیٹوں شہزادے ولیم اور شہزادے ہینری کی شادیوں میں شرکت کرتیں، اگر شہزادی نے ایسا کیا ہوتا تو ان کی آنکھ سوج جاتی یا ممکن ہے بازو ٹوٹ جاتا، لیکن زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ موت سے بچ سکتی تھیں۔
• ہزاروں پوسٹ مارٹم کا ڈاکٹر رچرڈ کی ذہنی حالت پر اثر
کئی سالوں تک تو ڈاکٹر رچرڈ اپنے کام میں ماہر اور مشغول رہے لیکن چند سالوں بعد انہیں ذہنی تناؤ اور نفساتی مسائل نے گھیرے میں لے لیا، رچرڈ نے بہت بہادری سے کئی سال یہ خوفناک کام کیا مگر بہرحال آخر میں وہ بھی ذہنی مسائل کا شکار ہو گئے اور برف، چاقو، خون وغیرہ کو دیکھ کر گھبرانے لگے۔
رچرڈ کہتے ہیں کہ پیتھالوجسٹ کے لیے مدد طلب کرنے کا کوئی آسان راستہ نہیں ہے لیکن یہ انتہائی تکلیف دہ ملازمت ہے جو کرنا آسان کام نہیں۔