اس دنیا میں کئی لوگ ایسے موجود ہیں جو جھوٹے الزام کی بنیاد پر دوسرے ملکوں یہاں تک کہ اپنے ہی ملکوں میں سالوں سے جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
بدقسمتی یہ ہوتی ہےکہ کیس سالوں سال چلتا رہتا ہے۔ پھر جب ملزم بوڑھا ہوجاتا ہے تو عدالت کی جانب سے اسے بے گناہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے لیے سوائے دکھ کے اور کچھ نہیں کیا جاسکتا۔
'ہماری ویب' آج ایک ایسے ہی شخص کی کہانی بتانے جا رہی ہے جو 20 سال تک برطانیہ میں مقیم رہا۔ مگر اپنی بیمار والدہ کو دیکھنے جب اس نے بیرونی ممالک سفر طے کیا تو اسے گرفتار کر لیا گیا۔
مذکورہ شخص کا تعلق برطانیہ سے ہے جس کا نام انوشے عاشوری ہے۔ انوشے عاشوری ریٹائرڈ سول انجینیئر رہ چکے ہیں۔ انہیں اگست 2017 میں ایران کے دارالحکومت تہران سے گرفتار کیا گیا تھا۔
*ایران کی جیل میں انوشے کے ساتھ بدترین سلوک کی کہانی
بی بی سی کے مطابق انوشے کے خاندان کے مطابق انہیں پہلے چھ ہفتے جیل میں اکیلے قید کر کے رکھا گیا۔ ان سے بغیر وکیل تک رسائی دیے تفتیش کی جاتی رہی اور انہیں اہلخانہ سے متعلق دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔
عاشوری کے مطابق جرم قبول کرنے کے لیے ان سے زبردستی دستخط کروائے گئے اور تشدد کرتے۔ انھیں سونے بھی نہیں دیا جاتا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ٹرائل کے موقع پر انھوں نے اپنی وکالت خود کی کیونکہ ان سے وکیل کی نمائندگی کا حق بھی لے لیا گیا تھا۔ عاشوری نے اس دوران اپنا مبینہ ’اعتراف جرم‘ واپس لے لیا۔ تاہم عدالت اس معاملے میں تحقیقات کا حکم دینے میں ناکام رہی اور بیانات کی بنا پر ہی انھیں سزا سنا دی گئی۔
اگست 2019 میں ایرانی عدلیہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ عاشوری کو اسرائیل کے لیے ایران کی جاسوسی کرنے کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور اس کے علاوہ مزید دو برس ’خفیہ طور پر رقم حاصل کرنے پر‘ جبکہ انھیں 36 ہزار 600 ڈالر جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
عاشوری کی اہلیہ شیری عزادی نے کہا ہے کہ یہ دعوے ’بے بنیاد‘ ہیں اور برطانوی حکومت سے ان کی رہائی کی اپیل بھی کی ہے۔
*انوشے کی بیٹی والد کو بہت یاد کرتی ہیں
انوشے عاشوری کی بیٹی ایلیکا نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ یہ بہت عجیب اور دکھ کی بات ہے کہ آپ نے سالوں سے اپنے گھر کے اہم فرد کو نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کہ میرے والد اب کیسے دکھتے ہوں گے اور اب ان کی عمر کیا ہوگی۔ انوشے کی بیٹی کا کہنا تھا کہ میں ان کے نام کو زندہ رکھنے کے لیے جو میرے بس میں ہوتا ہے میں کرتی ہوں۔
انوشے کی بیٹی ایلیکا کا لندن کی گرین وچ مارکیٹ میں کیک اور میکرون فروخت کرنے کا کاروبار کرتی ہیں۔ ایلیکا نے بتایا کہ وہ کیمیکل انجینئیر نہیں بلکہ مکینیکل انجینئیر ہیں۔ ان کا شوق فلکیات میں بھی بہت زیادہ تھا۔ انہوں نے اپنی زندگی میں سب سے پہلے مجھے اور میرے بھائی کو ترجیح دی۔
ایلیکا نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد کو آخری بار اگست 2017 میں دیکھا تھا۔ وہ ایران گئے تھے اپنی والدہ کو دیکھنے کیونکہ ان کے گھٹنے میں چوٹ آئی تھی۔ اس دوران ایک وین آئی جس میں بڑے اور طاقتور آدمی موجود تھے۔ انہوں نے فوری طور پر میرے والد کو گرفتار کر لیا۔
انوشے عاشوری کی اہلیہ شیری ایزدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلےکبھی اپنے شوہر کو اتنی مایوس کن آواز نہیں سنی تھی۔
انہوں نے کہا میں اپنے شوہر کی آواز میں درد اور مایوسی محسوس کر سکتی تھی۔ وہ بہت تکلیف میں تھے۔