باپ کے انتقال کے بعد فٹ پاتھ پر بھی سویا اور کباڑ بھی بیچا ۔۔ پی ایچ ڈی کرکے سبزی بیچنے والے نوجوان کی زندگی کی ایسی داستان جو آپ کو بھی دکھی کردے گی

image

“سترہ سال پہلے جب باپ کا انتقال ہوا تو چھوٹا تھا۔ سزی منڈی آگیا۔ یہاں کباڑ بھی چنا اور کئی راتیں فٹ پاتھ پر سو کر بھی گزاریں۔ سامان لوڈ کرنے کا کام بھی کیا“

آنکھوں میں چمک اور چہرے پر زمانے بھر کی تھکن کے ساتھ یہ الفاظ ادا کرنے والا ایک ایسا نوجوان ہے جو محنت سے رزقِ حلال کمانے کے ساتھ اپنا شاندار تعلیمی سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

محمد عدنان خان نمل یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کررہے ہیں لیکن غربت میں خاندان والوں کا پیٹ پالنے کے لئے سبزی بیجنے پر مجبور ہیں۔ لوگوں کی بے حسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے محمد عدنان نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر لوگ ان پر طنز کرتے ہیں کہ اتنا پڑھ لکھ کر یہ کام کرتے ہو فری لانسنگ کر لو یا چھوٹی موٹی جاب کر لو۔ میں ان لوگوں سے کہتا ہوں کہ یہ کام میں شوق سے نہیں کرتا یہ میری مجبوری ہے۔ ہر طرح کا کام کرچکا ہوں لیکن کہیں بھی نہ مناسب پیسے ملتے ہیں نہ کوئی سیکوریٹی ہے۔ اس کام میں بس یہ ہے کہ گزر بسر ہوجاتی ہے جس پر میں اللہ کا شکر گزار ہوں۔

باپ کے انتقال کے بعد سبزی منڈی آگیا

محمد عدنان نے سیاست ڈاٹ پی کے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ شادی شدہ ہیں اور خاندان کی ذمہ داری ان پر ہے۔ جب ان کے والد کا انتقال ہوا تو وہ بڑے تھے اور غربت کے ہاتھوں مجبور ہو کر سزی منڈی آگئے پھر بھی انھیں تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا تو وہ پیسے جمع کرکے کسی طرح فیس ادا کردیتے ہیں اور اس وقت وہ مینیجمنٹ سائنس میں فنانس میں اسپیشلائزیشن کررہے ہیں۔ ان کا ایک اور بھائی بھی ہے جو تھوڑا آگے کسی اور چیز کا ٹھیلا لگاتا ہے۔ محمد عدنان اپنے خاندان کے اکلوتے تعلیم یافتہ نوجوان نہیں ہیں بلکہ ان کے سب بہن بھائی کسی نہ کسی طرح پڑھ رہے ہیں۔

دوسروں کو اچھے کپڑوں میں دیکھتا ہوں تو دل دکھتا ہے

محمد عدنان نے کہا کہ یونیورسٹی میں ان کے بہت دوست ہیں جن کے ساتھ وہ اچھا وقت گزارتے ہیں کھانا پینا بھی ہوتا ہے لیکن کسی کو اچھے کپڑوں میں دیکھتا ہوں تو دل چاہتا ہے کاش میں بھی سوٹ پہن سکتا۔ میں نے زندگی میں کبھی جینز نہیں پہنی لیکن جس طرح بھی گزارا ہورہا ہے اس پر خدا کا شکر گزار ہوں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US