اسٹیٹ بینک کے گورنر کا کہنا ہے کہ “ملک سے باہر رہنے والے پاکستانی ہمارے بھائی ہیں جو دن رات محنت کرکے ملک کے اندر پیسے بھیجتے ہیں۔ ہر پالیسی سے کچھ لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے اور کچھ لوگوں کو نقصان ہوتا ہے۔ پاکستانی روپے اگر ڈالر کے مقابلے میں مزید گرگیا ہے تو اس کا فائدہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کو ہوا ہے ہمیں یہ بات نہیں بھولی چاہئیے“
سوشل میڈیا صارفین کا ردِ عمل
اسٹیٹ بینک کے گورنر باقر رضا کے روپے کی قیمت گرنے کے بعد اس حیرت انگیز بیان پر جہاں کئی عوام مذاق اڑا رہے ہیں تو کچھ لوگ سوشل میڈیا پر غصے کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ اکرم منہاس نامی فیس بک صارف نے باقر رضا کے بیان نیچے تبصرہ کیا کہ “اایسی سوچ والے افراد گورنر ہوں گے تو پھر یہی حال کریں گے پاکستان کا اس کو 2٪ اوورسیز کا فائدہ نظر ارہا ہے اور 98٪ غریب عوام نظر نہیں آتی“
جبکہ لحاظ گل نامی صارف نے لکھا کہ “روپے کی قدر گرنے سے اوورسیز پاکستانیوں کو فائدہ پہنچا
اس پالیسی سے فائدہ کیسے ہوا؟
حیدر چوہدری نامی صارف نے اس سلسلے میں تنقیدی پہلو اجاگر کرتے ہوئے سوال کیا کہ بیرون ملک رہنے والوں کا فائدہ کیسے ہوا؟ پہلے اگر باہر سے کوئ شخص 50 ہزار گھر بھیج رہا تھا,اور اس کے کچن کا خر چ 20 ہزار ماہانہ تھا,اب اگر وہ 50 کی بجاے 60 ہزار بھیج رہا ہے تو اس کے کچن کا خرچ بھی تو 20 ہزار سے 50 ہزار پہ پہنچ چکا ہے,اوورسیز کا بھی کیسے فائدہ ہوا ؟