گھر کے عام استعمال کے برتنوں کی خریداری کرنی ہو یا سفری بیگز خریدنے ہوں یا پھر روزمرہ استعمال کی عام اشیاء اور جیولری وغیرہ خریدنی ہو۔ ان سب کاموں کے لئے کراچی والے سیدھا گل پلازا کا رخ کرتے ہیں۔ گل پلازا کراچی کی مشہور ترین تھوک مارکیٹ ہے۔ اور یہاں معیاری چیزیں انتہائی سستے داموں میں مل جاتی ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ نادیہ خان گل پلاز مارکیٹ کے بارے میں کیا کہتی ہیں۔
ہئیر کلپس اور عام جیولری
نادیہ خان نے اپنی وی لاگ میں بتایا کہ وہ مخصوص قسم کے پئیر کلپس استعمال کرتی ہیں جنھیں اکثر ملک سے باہر جا کر ہی خریدنا ممکن ہوتا ہے جب کہ کراچی میں انھیں گل پلازا آکر پتا چلا کہ یہاں و ہئیر کلپس کا خزانہ موجود ہے وہ بھی دوسرے ملکوں اور کراچی کی باقی مارکیٹوں کی نسبت انتہائی کم قیمتوں اور معیاری کوالٹی کے ساتھ۔
کھانے کی ٹرالی اور وال ڈیکوریشنز
ایک بڑی سی دکان سے گزرتے ہوئے نادیہ خان نے کئی کھانے کی ٹرالیاں دیکھیں جو انھیں کافی پسند آئیں لیکن وہ ٹرالیاں سائز میں کافی بڑی تھیں۔ اور نادیہ کا خیال تھا کہ اتنی بڑی ٹرالیاں مہمانوں کے سامنے لے جانے کے لئے پہلے ٹرالی کو بھرنا پڑے گا جو ایک محنت طلب کام ہے۔
ٹریولنگ بیگز
البتہ گل پلازہ میں نادیہ کو وال ڈیکوریشنز کی ہہت اچھی ورائٹی نظر آئی جو بالکل انوکھے اسٹائل میں دستیاب تھی۔ اس کے علاوہ تقریباً 9ہزار کی گھومنے والی چائے کی ٹرے بھی مل رہی تھی جس کے درمیان میں کیتلی اور کناروں پر کپس رکھے جاتے ہیں۔ ٹرے کافی خوبصورت تھی لیکن اس میں پرچ رکھنے کی گنجائش نہیں تھی۔
نادیہ خان کے شوہر فیصل راؤ بھی ان کے ساتھ ہی موجود تھے۔ انھوں نے بتایا کہ انھیں ٹریولنگ بیگز اور ٹرالیز بھی پسند ہیں۔ اس لئے انھوں نے ایک بیگ خریدا۔ فیصل کا کہنا تھا کہ یہ بیگ مالز سے انھیں بہت مہنگے داموں میں ملتا ہے جب کہ یہاں صرف گیارہ ہزار میں مل گیا۔ ان کے خیال میں گل پلازا سفری ضروریات کی خریداری کے لئے بہترین جگہ ہے۔
کراکری
اسی طرح کراکری کے لئے بھ نادیہ خان اور ان کے شوہر نے کافی دکانیں دیکھیں جہاں بارہ سےساڑھے سولہ ہزار تک کے ڈنر سیٹس موجود تھے۔ یہ ڈنر سیٹ بارہ اور اٹھارہ لوگوں کی خاطر تواضع کے لئے کافی تھے۔