آپ نے جہاز سے اکثر پرنے ٹکرانے کی خبر سنی ہوگی جو جہاز کو معمولی نوعیت کا نقصان پہنچانے کے علاوہ بڑا نقصان بھی پہنچاتی ہے۔ پاکستان میں بھی مختلف شہروں میں پرندے جہاز سے ٹکراتے رہتے ہیں۔ کراچی میں اب تک 8 مرتہ جبکہ اسلام آباد میں 13، سکھر میں 4 اور گلگت میں3 اور کوئٹہ اور ملتان میں ایک ایک واقعات پیش آچکے ہیں۔ اگر پاکستان کے علاوہ بات کی جائے تو شارجہ اور ریاض میں بھی اس قسم کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
کھلا کھانا، گوشت اور کچرا
سول ایوی ایشن کے مطابق ان حادثات کی وجہ لوگوں کا کھلے عام گوشت، کھانا وغیرہ پھینکنا ہے۔ شادی پالز کے سامنے بچا ہوا کھانا اور صدقے کا گوشت کھلے آسمان کے نیچے رکھنے سے بھی پرندے ان کی جانب متوجہ ہوتے ہیں اور تیزی سے کھانے کی جانب لپکتے جہاز سے ٹکرا جاتے ہیں۔ ائیر پورٹ اور ہوائی اڈوں کے قریب پرندوں کی آبادی بڑھنا خطرناک ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ائیر پورٹ کے قریب رہنے والے اس عمل سے گریز کریں اس کے علاوہ شہری انتظامیہ آلائشیں اور کچرے کے ٍ ڈھیر کو ٹھکانہ لگانے کے لئے کوئی بہتر حکمت عملی تیار کرے۔
لاہور میں سب سے زیادہ واقعات
لاہور میں جہاز ٹکرانے کے 21 واقعات پیش آچکے ہیں جس کی وجہ لاہور شہر میں ائیر پورٹ کے قریب گوشت اور شادی بیاہ کے کھانوں کا کھلا رکھا جانا ہے۔ دنیا بھر میں ائیر پورٹ کے قریب مختلف سیکوریٹی وجوہات کی وجہ سے آبادی کم سے کم رکھی جاتی ہے۔
پرندہ ٹکرانے سے کیا خطرات ہوسکتے ہیں؟
معمولی نوعیت کے نقصانات کے علاوہ جہاز کا انجن خراب ہوسکتا ہے اور جہاز کریش بھی ہوسکتا ہے۔ دراصل پرندہ کافی تیزی میں جہاز سے ٹکراتا ہے جس کے لئے جہاز تیار نہیں ہوتا اور دونوں کی تیز رفتاری بعض اوقات حادثے کی وجہ بنتی ہے۔ ایسے میں پرندے کی موت یقینی ہے۔