کیا آپ جانتے ہیں کہ عورتوں کی عمر مردوں سے زیادہ کیوں ہوتی ہیں؟ جانیں چند ایسی وجوہات جن کی وجہ سے مرد، خواتین سے پہلے مرجاتے ہیں

image

اکثرآپ نے سنا ہوگا کہ عورتوں کی عمر مردوں سے لمبی ہوتی ہے۔ لیکن یہ بات کوئی مذاق نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ بی بی سی کے مطابق عام طور پر جواتین مردوں سے 5 فیصد زیادہ لمبا جی پاتی ہیں۔ دنیا میں اس وقت طویل عمر والے 31 افراد ہیں جن میں سے 30خواتین ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو ان وجوہات کے بارے میں بتائیں گے جن کی وجہ سے خواتین کی عمریں مجموعی طور پر مردوں سے زیادہ ہوتی ہیں۔

مرد جسمانی مشقت والے کام زیادہ کرتے ہیں

مرد عورتوں سے زیادہ جسمانی مشقت والے کام کرتے ہیں۔ گھریلو یا پھر آمدنی کے زرائع بھی اکثر جسمانی مشقت پر منحصر ہوتے ہیں۔ ایسے کام جن میں مزدوری، کان کنی یا بھاری سامان اٹھانا وغیرہ شامل ہیں۔ ان کاموں سے حادثاتی موت کے علاوہ جسم کے اعضاء بھی ناکارہ ہوجاتے ہیں۔

سگریٹ نوشی

مردوں میں خواتین کے مقابلے میں سگریٹ نوشی کی بری لت زیادہ پائی جاتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق صرف 9 فیصد خواتین سگریٹ پیتی ہیں جب کی مردوں میں یہ تعداد چالیس فیصد تک ہے اس کے علاوہ الکوحل پینا بھی مضرِ صحت ہے جس کی عادت زیادہ تر مردوں میں پائی جاتی ہے۔ ان چیزوں سے ہونے والی بیماریوں میںchronic obstructive pulmonary disease (COPD) ، پھیپھڑوں کا کینسر، دل، جگر اور ہاضمے کی بیماریا شامل ہیں جن کی وجہ سے مردوں میں جلد موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

خواتین کے اندر ایسٹروجن ہوتا ہے

مردوں کا تولیدی نظام زیادہ پائیدار ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ زیادہ عمر میں بھی باپ بن سکتے ہیں لیکن وہی ٹیسٹوسٹیرون جو ان کی شروع کی زندی میں تولیدی افعال کو متحرک بناتا ہے، بعد میں کم کرنے لگتا ہے جس سے پروسٹیٹ غدود متحرک ہوتے ہیں اور پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ دوسری جانب خواین کے جنسی و تولیدی اعضاء کو بہتر بنانے میں ایسٹروجن نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ یہ کولیسٹرول کو توازن میں رکھنے کے علاہ معدے کی نالی کی صحت برقرار رکھتا ہے۔

لڑکیاں پیدائش سے ہی زیادہ مضبوط ہوتی ہیں

لندن اسکول آف ہائیجین ائنڈ ٹراپیکل میڈیسن کے مطابق لڑکیاں پیدائش کے وقت سے ہی زیادہ مضبوط ہوتی ہیں۔ نوزائیدہ لڑکیوں کے مقابلے میں لڑکوں کی موت کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US