اولاد ہونا بڑے نصیب کی بات ہے لیکن جہاں اپنی اولاد سے محبت ہونا فطری ہے وہیں دنیا میں کچھ ایسے مخلص لوگ بھی ہیں جو کسی اور کے بچوں کو بھی اتنا پیار دیتے ہیں کہ سگے اور پرائے کا فرق مٹ جاتا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو ایسے ہی چند عظیم لوگوں کے بارے میں بتائیں گے۔
سشمیتا سین
سابق ملکہ حسن اور بھارتی اداکارہ سشمیتا سین کی پہچان جہاں ان کی خوبصورتی ہے وہیں وہ بچوں کو گود لینے اور ان کی پرورش کرنے کے لیے دنیا کے آگے مثال ہیں۔ سشمیتا سین نے ایک حسین اور کامیاب خاتون ہونے کے باوجود ابھی تک شادی نہیں کی لیکن انھوں نے دو بچیوں کو گود لیا اور انہیں ماں کی طرح پالا پوسا۔ سشمیتا سین کی دونوں بیٹیاں اب بڑی ہوچکی ہیں اور انھیں ہی اپنی ماں مانتی ہیں۔ سشمیتا نے انھیں اس وقت گود لیا جب وہ خود بھی کافی کم عمر تھیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ سشمیتا کا پورا خاندان ہی دونوں بچیوں کو بھرپور محبت دیتا ہے۔
اپنے ماں باپ نے چھوڑ دیا لیکن اس نوجوان نے بچے کو سہارا دیا
آدیتیا تواری بھارت کے ایک ایسے نوجوان ہیں جو آج کے بے رحم معاشرے میں کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔ انھوں نے ایک ایسے بچے کو گود لیا ہے جسے اس کے اپنے ماں باپ نے یتیم خانے میں ڈال دیا تھا کیونکہ بھینئے نامی بچے کے دل میں سوراخ ہونے کے علاوہ وہ ڈاؤن سینڈروم کا شکار بھی تھا۔ آدیتیہ کہتے ہیں ایک دن میں یتیم خانے میں مٹھائی بانٹنے گیا تو اس بچے نے میری انگلی تھام لی مجھے اس پر پیار آنے لگا تب میں نے فیصلہ کیا کہ کچھ بھی ہوجائےوہ اس بچے کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ آدیتیہ نے کئی مصیبتوں کے بعد بچے کی کسٹڈی حاصل کرلی ہے۔ آدیتیہ صرف 28 سال کے ہیں اور ابھی تک ان کی شادی نہیں ہوئی لیکن وہ بچے کی دیکھ بھال ماں باپ دونوں بن کے کرتے ہیں۔
نادیہ جمیل
نادیہ جمیل پاکستان کی جانی مانی اداکارہ ہیں۔ نادیہ کینسر کی جنگ لڑ رہی ہیں لیکن انھوں نے دو ایسے بچوں کو گود لیا جن میں سے ایک اینٹیں اٹھانے کا کام کرتا تھا اور دوسرا بچہ بھی سڑکوں پر زندگی بسر کرنے پر مجبور تھا۔ نادیہ ان دونوں کو گود لے کر اب انھیں تعلیم دلوا رہی ہیں۔ نادیہ شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں ہیں گود لیے ہوئے بچوں کو بھی پیار دینے میں انھوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
حدیقہ کیانی
حدیقہ کیانی پاکستانی گلوکارہ ہیں۔ حدیقہ نے 2005 میں کشمیر میں آنے والے زلزلے کے بعد ایک ایسے بچے کو گود لیا جس کے والدین حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔ حدیقہ نے بچے کا نام نادِ علی رکھا اور اسے سگی ماں کی طرح پیار دیا۔ نادِ علی اب بڑے ہوگئے ہیں اور تعلیم حاصل کررہے ہیں۔