جہاز میں سفر کرنا اب اتنا ہی عام ہوگیا ہے جیسے کہ سامان خریدنے کسی اسٹور تک جانا۔ لیکن اس کے باوجود جہاز کے اندر ایسے راز چھپے ہوتے ہیں جن سے عام مسافر واقف نہیں ہوتے۔ اسی لئے ہم نے تحقیق کرکے کےhamariweb.com کے پڑھنے والوں کے لئے جہاز کے چند چھپے ہوئے اسرار ان لئے جنھیں ہم یہاں بتا رہے ہیں۔
خفیہ بیڈرومز
جہازوں میں خفیہ اور آرام دہ بیڈرومز موجود ہوتے ہیں لیکن یہ مسافروں کے لئے نہیں بلکہ ان فلائٹ اٹینڈینٹس کے لئے بنائے جاتے ہیں جو ایک کے بعد ایک فلائٹس میں کام کرتے ہیں اور انھیں آرام کا وقت نہیں ملتا۔ یہ خاص بیڈ رومز جہاز کے کمپارٹمنٹس میں موجود ہوتے ہیں جہاں کسی مسافر کی رسائی نہیں ہوتی۔
مردے مسافر
سننے میں تھوڑا عجیب لگ سکتا ہے لیکن آپ نے مختلف ملکوں سے ڈیڈ باڈی آنے کا تو سنا ہی ہوگا۔ وہ ڈیڈ باڈیز اکثر جہاز کے زریعے ہی پہنچائی جاتی ہیں۔ تو بہت ممکن ہے کہ جب آپ سفر کررہے ہوں تو آپ کے ساتھ چند مردے بھی آُپ کے ہمسفر ہوں۔
صرف ڈیڑھ منٹ میں جان بچائیں
یہ بات کوئی راز تو نہیں کیونکہ یہ جہاز کے چارٹ میں کہیں نہ کہیں لکھا ہوتا ہے لیکن مسافر اس پر اتنا دھیان نہیں دیتے۔ بس یہ یادرکھیں اگر آپ جہاز میں سوار ہیں تو آپ کے پاس کسی ہنگامی حالات میں جہاز سے نکلنے کے لئے صرف ڈیڑھ منٹ کا وقت ہوگا۔ اگلی بار سفر کرتے ہوئے پہلے سے تیار رہیے گا۔
ہر ملک کا پائلٹ انگریزی میں بات کرسکتا ہے
چاہے دنیا کا کوئی بھی کونہ ہو آپ کے جہاز کا پائلٹ آپ سے انگریزی میں بات کرسکتا ہے۔ دراصل انگریزی لازمی سیکھنے کا قانون 2008 میں بنایا گیا تاکہ اس بات کی یقین دہانی کروائی جاسکے کہ کسی بھی ملک کا جہاز دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو وہ انگریزی میں بات چیت کرکے اپنا مسئلہ حل کرواسکتا ہے۔ اس قانون کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
ائیر ہوسٹسز پیچھے ہاتھ باندھ کے کیوں کھڑی ہوتی ہیں؟
ائیر ہوسٹسز جہاز میں پیچھے کی جانب ہاتھ باندھ کر کھڑی ہوتی ہیں۔ دراصل اس کی وجہ ایک تو جہاز کے آداب ہیں۔ لیکن اگرآپ غور کریں تو ان کے ہاتھ میں ایک کاؤنٹر ٹالی ہوتی ہے جس کے زریعے وہ یہ گنتی کررہی ہوتی ہیں کہ تمام مسافروں نے سیٹ بیلٹس باندھ لئے ہیں یا نہیں۔
ایک جیسا کھانا نہیں کھاسکتے
جہاز میں دو پائلٹس موجود ہوتے ہیں لیکن ان دونوں کو الگ الگ کھانا دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر خراب کھانا کھا کر کسی پائلٹ کی طبعیت خراب ہوجائے تو وہی کھانا کھا کر دوسرا پائلٹ ھی بیمار نہ پڑجائے۔