روٹی، کپڑا اور مکان کے ساتھ ساتھ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر پاکستانی شہری کو صحت اور تعلیم فراہم کیا جائے۔ جبکہ ڈان نیوز کی ایک خبر کے مطابق پاکستان میں 5 سے 16 کے درمیانی عمر کے 34 فیصد بچے تعلیم سے محروم ہیں۔
12 سالہ بچہ عمران اسلام آباد کے کسی علاقے میں گاڑی صاف کرتا ہے۔ عمران نے بتایا کہ وہ 4 کلاس میں پڑھتا تھا۔ اس نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وبا کے بعد تعلیم ادارے پھر سے کھلے، لیکن جب میں اسکول گیا تو اسکول والوں نے مجھے رکھنے سے انکار کردیا۔
عمران کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے علاقے بری امام کے قریب اسکول کے مالک نے مجھے داخلہ دینے سے منع کردیا ہے۔ اس نے کہا کہ کورونا کی وبا کے بعد اسکول گیا تو میرا نام نکال دیا تھا۔ اس نے مزید کہا کہ جب میں نے وجہ معلوم کرنے کوشش کی تو انہوں نے بتایا کہ تمہاری عمر زیادہ ہے۔
عمران ابھی 12 سال کا ہے، وہ پڑھنا چاہتا ہے۔ عمران نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر بننا چاہتا ہے۔ عمران کے 3 بہن اور دو بھائی ہیں۔ جبکہ عمران کے والد ٹھیلے پر سامان بیچتے ہیں۔
عمران کے گھر میں کمانے والے دو لوگ ہیں ایک اس کے والد اور دوسرا عمران خود، عمران اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے۔
گھر میں مشکل حالات کو دیکھتے ہوئے، 12 سال کی کم عمر میں کمانے اور ساتھ میں پڑھائی جاری رکھنے کا سوچا تھا، مگر اسکول سے داخلے سے انکار نے عمران کا ڈاکٹر بننے کا خواب ٹوٹ چکا ہے۔