جوڑوں میں درد ہے تو کہیں یورک ایسڈ تو نہیں بڑھ گیا۔۔ یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے کے لئے ڈاکٹر کون سے طریقے بتاتے ہیں؟ جانیے ان کی رائے

image

اکثر لوگوں کو جوڑوں میں درد کی شکایت ہوتی ہے لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ بہت ممکن ہے اس کی وجہ یورک ایسڈ کی زیادتی ہو۔ لوگ یورک ایسڈ کے نام سے تو واقف ہوتے ہیں لیکن اس کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے۔ اس آرٹیکل میں آپ کو بتایا جائے گا کہ یورک ایسڈ کیا ہے؟ کیسے بنتا ہے اور کس طرح جسم کو نقصان پہنچاتا ہے۔

یورک ایسڈ کیسے بنتا ہے؟

یورک ایسڈ ایک فاضل مادہ ہے جو پیورین نامی کیمیکل کے ٹوٹنے سے بنتا ہے اور خون میں تحلیل ہوجاتا ہے اور گردے میں جمع ہوکر پیشاب کے زریعے باہر نکل جاتا ہے۔ اگر جسم میں یورک ایسڈ زیادہ بننا شروع ہوجائے تو یہ کرسٹلز کی صورت اختیار کرکے جوڑوں میں ٹہر جاتا ہے۔ اس حالت کوhyperuricemia کہتے ہیں۔

کن غذاؤں سے یورک ایسڈ زیادہ بنتا ہے؟

اعضائی گوشت جیسے کہ جگر، پھیپھڑا، دل گردہ وغیرہ اور ان کے سالن، پالک، مٹر مشرومز، دلیہ دالیں، بینز اور الکوحل وغیرہ میں پیورین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو یورک ایسڈ کو بڑھا دیتی ہے۔

یورک ایسڈ بڑھنے کی علامات

اگر جسم میں یورک ایسڈ بڑھ جائے تو اس کی علامات میں جوڑوں میں شدید درد کے علاوہ جوڑوں میں سرخی اور سوجن آنا شامل ہے۔ جوڑوں میں درد اس قدر شدید ہوسکتا ہے کہ ہلنے جلنے میں اور چلنے میں بھی دشواری ہوجاتی ہے۔ گردے میں تکلیف اور انگوٹھے کا سوج جانا بھی یورک ایسڈ کی علامتوں میں شامل ہیں۔ یورک ایسڈ کی زائد مقدار گھٹیا کے مرض کی اہم وجہ ہوتی ہے۔ ان علامات کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر کو دکھا لینا بہتر ہے۔

ڈاکٹر کی رائے

یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے کے لئے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آرگن میٹ یعنی گردہ، جگر اور پھیپھڑے کا گوشت کھانے سے پرہیز کریں، وقتاً فوقتاً ٹیسٹ کرواتے رہیں۔ پانی کی زیادہ سے زیادہ مقدار لیں تاکہ جسم سے زہریلے مادے خارج ہوجائیں اس کے علاوہ اگر کسی قسم کی علامت ظاہر ہوں تو فوراً معالج کو دکھائیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US