کہتے ہیں ڈولفن انتہائی ہمدرد جانور ہے۔ شاید آپ نے کبھی کسی واٹر پارک یا میلے میں پانی کے اندر چھلانگیں مارتی اور بچوں کے ساتھ پیار کرتی ڈولفنز کو دیکھا ہو۔ یہ دودھ پلانے والا پانی کا جانور اتنا نرم دل ہوتا ہے کہ کسی زخمی جاندار کو دیکھ کر سانس لینے میں بھی اس کی مدد کرنے لگتا ہے۔ لیکن افسوس کہ اس حساس جانور کی اپنی زندگی انسانی تباہ کاریوں کی وجہ سے مشکل میں ہے۔
ڈولفن کو مصروف آبی گزرگاہ میں پھنس گئی
ڈولفن کئی دہائیوں سے ایسے جانوروں میں شامل ہے جن کی زندگی اب خطرے میں پڑ چکی ہے۔ دریائے سندھ کی ڈولفنز مکمل طور پر اندھی ہیں جن کی وجہ سے وہ اکثر غلط سمت میں نکل جاتی ہیں۔ اسی طرح ایک نابینا ڈولفن پانی کی مصروف ترین گزرگاہ کی جانب چلی گئی جس کے بعد اسے بچانے کے لئے ریسکیو عملے کی مدد لینی پڑی۔ اور اس کے بعد واپس دریا میں چھوڑ دیا گیا۔
مسلسل پانی ڈالنا پڑتا ہے تاکہ وہ سانس لیتی رہیں
جانور کو واپس محفوظ دریا میں لے جانے کے لئے اس کو مسلسل گیلا اور ٹھنڈا رکھنا پڑتا ہے تاکہ وہ سانس لیتا رہے۔ صوبائی محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار، میر اختر حسین تالپور نے بتایا کہ “ہم جلد سے جلد ان جانداروں کو دریا میں پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ ان کی جان بہت نازک ہوتی ہے۔ اس سال 10جانوروں کی جان بچائی جاچکی ہے“
سندھ کی ڈولفن بچاؤ مہم
ڈولفنز اکثر آبپاشی کی نہروں، تالابوں اور یہاں تک کہ کھیتوں میں بھٹک جاتے ہیں جہاں وہ زندہ نہیں رہ سکتیں اس لئے پاکستان نے 1992میں دریائے سندھ کی ڈولفنز کو بچانے کی مہم شروع کی اور اس کوشش کے بعد سے اب تک 170 ڈولفنز بچائی جاچکی ہیں۔