“پاکستان میں ورکنگ وومن بہت ہیں کیونکہ اگر آپ دیکھیں تو عورتیں ہی کھیتوں میں بھی کام کررہی ہوتی ہیں اور فیکٹریوں میں بھی لیکن ہمارے ہاں لوگوں کی سوچ ہے کہ خواتین صرف گھر میں ہی بیٹھیں“
مانی جہاں ایک اداکار ہیں وہاں آج کل ان کا ایک تعارف حرا مانی کا شوہر ہونا بھی ہے۔ حرا سے ان کی شادی اس وقت ہوئی جب وہ ایک گھریلو سی لڑکی تھیں اور مانی پاکستان ٹی وی انڈسٹری کا ایک بڑا نام تھے۔ لیکن شادی کے بعد حرا کی قسمت ایسی کھلی کہ لوگ اب مانی کے مقابلے میں حرا کو زیادہ بڑا اسٹار مانتے ہیں۔ ماڈلنگ ہو یا ایکٹنگ، شوبز کی دنیا میں حرا ہی حرا ہیں۔
مرد اپنی بیویوں کا ساتھ دیتے ہیں
لیکن جیسے کہتے ہیں ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے وہیں کبھی کبھی ایک ایک کامیاب عورت کے پیچھے ایک مرد کا ہاتھ بھی ہوتا ہے جو اس پر بھروسہ کرتا ہے اور ساتھ دیتا ہے۔ مانی کا شمار بھی ایسے مردوں میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنی بیوی کے ٹیلٹ پر بھروسہ کرکے انھیں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا۔ اس بات کا اعتراف حرا خود بھی کرتی ہیں۔
ایک ساتھ شو کیا تو حرا کو چانس ملا
ایک انٹرویو میں مانی نے بتایا کہ حرا کی اس فیلڈ میں آمد کیسے ہوئی۔ بقول مانی ہوا کچھ یوں تھا کہ شمعون عباسی، عمائمہ اور سلمیٰ، اظفر جو پہلے میاں بیوی تھے انھوں نے مانی کو ایک پروگرام کی میزبانی کرنے کا کام دیا اور ساتھ ہی یہ آئیڈیا بھی کہ وہ چاہیں تو حرا بھی مانی کے ساتھ مل کر پروگرام کو ہوسٹ کرسکتی ہیں جو ان دونوں نے کیا۔ وہ پروگرام کافی پسند کیا گیا اور اس کے بعد اکثر حرا کو بھی مانی کے ساتھ بلایا جانے لگا جہاں ان میں خود اعتمادی آگئی اور اس طرح ان کی شوبز میں آمد ہوئی۔ مانی اپنی بیگم کے لئے کہتے ہیں “انسان میں جب تک خود صلاحیت نہ ہو وہ آگے نہیں بڑھ سکتا حرا قابل ہے اس لئے آج اس مقام پہ ہے
معاشرہ خواتین کے کام کرنے کو اچھا نہیں سمجھتا
شوبز کی زندگی ایک طرف لیکن پاکستان میں خواتین کا گھر سے باہر جا کر کام کرنا پسند نہیں کیا جاتا کیونکہ اسلامی معاشرہ ہوے کے ناطے خواتین کی اصلذمہ داری ان کا گھر اور بچوں کی ترییت کرنا ہے۔ البتہ باپردہ خواتین مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے لئے آزاد ہیں۔