ممتاز بیگم آدھی لومڑی آدھی عورت نہیں بلکہ ۔۔ جانیئے کچھ ایسی چیزیں جن کی حقیقت بہت کم لوگ جانتے ہیں

image
انسانی آنکھ بہت جلدی دھوکہ کھالیتی ہے اور کچھ ایسے نظریات پر یقین کرلیتی ہے جن کا وجود شاید ممکن نہیں، لیکن آج تک کوئی یہ نہیں سمجھ سکا کہ کیا واقعی چڑیا گھر میں موجود ممتاز بیگم کا دھڑ لومڑی کا ہے اور وہ خود ایک انسان ہیں؟ کیا بھوت بنگلوں میں واقعی بھوت ہوتے ہیں یا پھر وہ من گھڑت کہانی ہے؟ کیا موت کے کنویں میں واقعی موت کا سایہ منڈلاتا ہے؟

٭ ممتاز بیگم:

چڑیا گھر کی ممتاز بیگم کے بارے میں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ واقعی کوئی عجوبہ ہیں، تو کوئی سمجھتا ہے کہ وہ کوئی مرد ہیں اور جانور کی کھال پہنی ہوئی ہے جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ ممتاز بیگم نے سماء ٹی وی کی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ وہ ایک خاتون ہیں جن کی پیدائش جنوبی افریقہ میں ہوئی تھی اور ان پر ایک سائنسی تجربہ کیا گیا تھا جس کی بدولت وہ انسانی شکل میں ایک لومڑی نظر آتی ہیں اور چونکہ وہ جانوروں کی مشابہت میں آتی ہیں، لہٰذا ان کی شادی نہیں ہوسکتی، وہ پچھلے 45 سال سے چڑیا گھر میں مقیم ہیں۔

٭ بھوت بنگلہ:

بھوت بنگلے کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ بھوت بنگلے میں واقعی کوئی بھوت ہوتا ہے، اب کراچی اور پاکستان کے بھوت بنگلوں سے متعلق تو سب کو معلوم ہی ہے کہ ایسا کچھ نہیں بس کچھ میوزیکل آوازیں لگا دی جاتی ہیں اور کچھ پوسٹرز ہوتے ہیں جن پر بھوتوں کی تصاویر لگا دی جاتی ہیں، دراصل بھوت بنگلے کو سب سے پہلے بھارتی شہر کرناٹک میں لگایا گیا تھا چونکہ 19 ویں صدی میں یہ سب کہانی باتیں بہت عام تھیں، اس کے بعد اس روایت کو اس لئے جاری رکھا گیا ہے تاکہ پہچان سکیں کہ کس میں کتنی ہمت ہے، کون کتنا مضبوط ہے اور وہ یہ ہمت رکھتا ہے کہ اگر کوئی تنگ کرے تو کس طرح پیش آنا ہے؟

٭ موت کا کنواں:

موت کا کنواں سب سے پہلے نیویارک میں بنایا گیا تھا اور اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں تھا کہ اس میں واقعی موت ہے، لیکن چونکہ اس کی گہرائی عام کنویں یہ سے تھوڑی سی زیادہ بنائی جاتی ہے اور اندھیرا بہت ہوتا ہے اس لئے لوگ گھبرا جاتے ہیں، ساتھ ہی موت کا کنواں اس نام سے ہی لوگوں کو وحشت ہونے لگتی ہے یوں خوف اور ڈر کی وجہ سے کئی سو لوگ موت کے کنویں میں جان دے دیتے ہیں، البتہ کئی خوش نصیب ایسے بھی ہیں جو موت کے کنویں سے زندہ بچ کر واپس آئے ہیں، دراصل یہ صرف انسانی دماغ اور اعصاب کی جنگ ہے جس کو موت کا نام دے دیا گیا ہے۔

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US