“میرے بھائی نے اپنی منگیتر کی جان بچانے کے لئے اپنی جان دے دی۔ اس نے منگیتر کو تو بچا لیا لیکن خود کو نہ بچا سکا“
باسل نے پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے کہا کہ “لوگ موسیقی کے میلوں میں تفریح کرنے جاتے ہیں، مرنے نہیں جاتے۔ جو جو لوگ میرے بھائی کی موت میں شام ہیں ان سب کو سزا ملنی چاہئیے“
امریکی موسیقی کے میلے میں پاکستانی ہلاک
امریکی ریاست ہاسٹن میں حال ہی میں ایک موسیقی میلہ منعقد کیا گیا تھا جس میں اچانک بھگ دڑ مچ گئی۔ اس میلے میں کراچی سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ مرزا دانش بیگ اپنی 25 سالہ منگیتر اولیویا کے ساتھ موجود تھے۔ اچانک بپھرے ہوئے ہجوم کو دیکھ کر دانش نے اپنی منگیتر کی جان بچانے کی کوشش کی۔
وہ ایک ہیرو تھا
دانش کی منگیتر اولیویا سوئنگل کا کہنا ہے کہ “میں بہت تکلیف میں ہوں۔ اگر اس دن دانش مجھے نہ بچاتا تو میں زندہ نہ ہوتی۔ ہجوم میں لوگوں نے اچانک مجھے تھپڑ مارنے شروع کردیے۔ سب نے اچانک مار پیٹ شروع کردی جس کی وجہ سے میں زخمی ہوگئی۔ ایسے میں دانش نے مجھے ہجوم سے نکلنے میں مدد دی لیکن وہ خود باہر نہیں آسکا۔ وہ ایک ہیرو ہے اور میں اس کے بغیر ببہت ادھورا محسوس کررہی ہوں،“
ہجوم کو بھڑکایا گیا تھا
آسٹراورلڈ نامی کنسرٹ میں بھگڈر مچنے سے آٹھ افراد کی موت ہوچکی ہے اور کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ یہ امریکہ کی تاریخ کا ایک بدترین واقعہ قرار دیا جارہا ہے جس میں تفریح کی غرض سے آئے معصوم لوگوں کو موت کا سامنا کرنا پڑا۔ شو میں ریپر ڈریک اور ٹریوس اسکاٹ پر ہجوم کو بھڑکانے کا الزام ہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
دانش سب بہن بھائیوں کو جوڑ کر رکھتا تھا
مرحوم دانش کے ایک اور بھائی عمار کا کہنا ہے کہ “میرا بھائی دانش اپنی منگیتر کا بہت خیال رکھتا تھا۔ اس نے ابھی اپنی زندگی شروع کی تھی اور اس کے بہت سارے خواب اور منصوبے تھے۔ وہ ایک خوبصورت تھا جس نے اپنی جان کی پرواہ نہیں کی۔ ہم سب بہن بھائیوں میں دانش ہی سب کو جوڑ کر رکھتا تھا“۔