کیا آپ کا بچہ بھی اس طرح ٹانگیں موڑ کر بیٹھتا ہے؟ چند خطرناک عادتیں جو بچوں کو نقصان پہنچانے کی بڑی وجہ بن جاتی ہیں

image

چھوٹے بچے بہت نازک ہوتے ہیں اور ان کی ساری ذمے داری اس وقت تک والدین پر ہوتی ہے جب تک وہ خود کو سنبھالنے کے قابل نہیں ہوجاتے۔ ایسے میں بچوں کی کچھ ایسی عادتیں ہوتی ہیں جن سے انھیں دور رکھنا بہت ضروری ہے ورنہ ان کی بعد کی زندگی متاثر ہوسکتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ان باتوں کا ذکر کریں گے۔

کرسی پر کھڑا ہونا

کچھ بچوں کو کرسی پر کھڑا ہونا اچھا لگتا ہے لیکن یہ عادت خطرناک ہے کیونکہ اس سے وہ کبھی بھی گر سکتے ہیں یا پھر ان کا منہ ہی کرسی کے کناروں سے ٹکرا سکتا ہے جس سے شدید چوٹ آسکتی ہے۔ بچوں کو ایسے کھڑا نہ ہونے دیں۔

مٹی کھانا

مٹی میں کھیلتے بچے مٹی کھانا بھی شروع کردیتے ہیں اور یہ نہیں تو کچھ بچے دیوار کا چونا نکال کر کھانے لگتے ہیں اس کے لئے ضروری ہے کہ بچوں پر کڑی نگاہ رکھی جائے تاکہ وہ اس بری عادت سے باز رہیں۔ اور جب بھی بچہ کھانا کھائے اس کا ہاتھ پہلے صابن سے ضرور دھلوالیں۔

موٹر سائیکل پر آگے بیٹھنا

بچوں کے علاوہ بڑوں کو بھی آسانی ہوتی ہے کہ آگے بچے کو بٹھایا اور سائیکل چلانی شروع کردی کیونکہ لوگوں کو لگتا ہے سامنے بچے کو بٹھا کر انھیں پکڑنا آسان ہوجاتا ہے لیکن یہ کافی خطرناک بات ہے کیونکہ بچہ تھوڑا بڑا بھی ہو تو بھی وہ کسی وقت نیند میں جاسکتا ہے اور جھول کر خدانخواستہ گر سکتا ہے۔

پیر موڑ کر بیٹھنا

یہ ایک عام سے عادت ہے کہ پڑھتے ہوئے یا کھانا کھاتے ہوئے بچے پیر پیچھے کی جان موڑ کر ڈبلیو کی شکل میں بیٹھتے ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس ہوزیشن میں یٹھنے سے بچوں کی ٹانگوں کے جوڑ اور پیٹ کے مسلز کمزور ہوجاتے ہیں اور جسم کا بوجھ کمر، گردن اور کندھوں پر پڑتا ہے۔ اس عادت کی وجہ سے ٹانگیں ہمیشہ کے لئے ٹیڑھی ہوسکتی ہیں۔

موبائل اسکرین

نہ نہ کرتے ہوئے بھی ماں باپ بچوں کو وقت گزاری کے لئے موبائل پکڑا ہی دیتے ہیں جس کے کچھ دیر بعد بچہ اپنی آنکھیں ملنے لگتا ہے۔ ایسا اس وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ موبائل کی نیلی اسکرین بچوں کی آنکھ کو نقصان پہنچاتی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US