میں شادی کے خلاف نہیں تھی لیکن۔۔ ملالہ نے نکاح کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟ جانیں

image

نوبیل انعام یافتہ ملالہ حال ہی میں عصر ملک سے نکاح کے بندھن میں بندھ گئی ہیں۔ جہاں کچھ لوگوں نے ان کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا وہیں کچھ لوگوں نے ان کو ان کے ماضی کے بیان پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ“مجھے اب یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں۔ اگر آپ کو اپنی زندگی کا ساتھی چاہیے تو آپ کو شادی کے کاغذات پر دستخط کیوں کرنے ہیں۔۔۔‘

35 سال کی عمر تک شادی نہیں کرنا چاہتی تھی

ملالہ نے اس بار بھی اپنے پہلے انٹریو کی طرح برطانوی فیشن میگزین ووگ کا انتخاب کیا جس میں انھوں نے اپنے نکاح کے حوالے سے ایک مکمل مضمون لکھا اور کہا “میں شادی کے خلاف نہیں تھی لیکن اس کے بارے میں میرے کچھ تخفظات تھے۔ میں 35 سال کی عمر تک شادی کے جھنجھٹ سے آزاد رہنا چاپتی تھی کیونکہ مجھے خوف تھا کہ اس رشتے میں بندھ کر میں اپنی آزادی اور انسانیت نہ کھو دوں“

مجھ میں اور عصر میں بہت سی باتیں ایک جیسی ہیں

لڑکیوں کی شادیاں کم عمری میں ہوجاتی ہیں جس کے بعد ان کی زندگی ایک غلام جسی ہوجاتی ہے۔ لیکن جب عصر ملک سے ان کی ملاقات ہوئی تو انھوں نے جانا کہ ان دونوں میں بہت سی باتیں ایک جیسی ہیں۔ دونوں کی دوستی ہوگئی۔ عصر ملک کو کرکٹ کا شوق ہے اور ان کی حسِ مزاح بہت اچھی ہے۔

شوہر کے ساتھ شاپنگ کی

ملالہ کہتی ہیں کہ انھوں نے عصر کے ساتھ جاکر شادی کی شاپنگ کی اور اپنے ہاتھوں میں خود مہندی لگائی کیونکہ ان کی دوستوں کو مہندی لگانا نہیں آتی تھی۔ ملالہ نے مزید کہا ’کھانے اور ڈیکوریشن کا انتظام میرے والد نے کیا تھا جب کہ فوٹوگرافی اور میک اپ کے لیے میری ٹیم نے بندوبست کیا۔ سکول اور آکسفورڈ سے میرے تین بہترین دوستوں نے نکاح میں شمولیت کے لیے چھٹی لی۔‘


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US