نواز شریف اور مریم نواز شریف سے متعلق گلگت بلتستان کے سابق جج نے ایک ایسا انکشاف کیا ہے جس نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان کھڑا کر دیا ہے۔
گلگت بلتستان کے سابق جج رانا ایم شمیم کی جانب سے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثات نے حکم دیا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز 2018 کے الیکشن سے پہلے ضمانت پر رہا نہیں ہونے چاہیے۔
سابق جج گلگت بلتستان نے مزید لکھا کہ میاں محمد نواز شریف اور مریم نواز شریف عام انتخابات کے انعقاد تک جیل میں رہنے چاہئیے۔ جب دوسری جانب سے یقین دہانی ملی تو وہ (ثاقب نثار) پرسکون ہو گئے اور ایک اور چائے کا کپ طلب کیا طلب کیا۔
سابق جج رانا شمیم کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔
ٹوئیٹر پر ایک صارف کی جانب سے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ " چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کا دورہ گلگت بلتستان کے دوران رقص. دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ سے یہ خبر آئی ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت عام انتخابات کے بعد ہوگی. جولائی کے آخری ہفتے تک سماعت ملتوی کردی گئی۔"
اس ویڈیو میں سابق چیف جسٹس گلگتی موسیقی کی دھن پر رقص میں مگن ہیں۔ واضح رہے یہ ویڈیو 2018 کی ہے۔
جبکہ سابق وزیر اطلاعات اور مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ایک چیف جسٹس کا حلفیہ الزام ثاقب نثار کے خلاف کیا آیا، رونا وزیر اطلاعات کو پڑ گیا ۔ یہ پولیٹکل انجینرئنگ کے ہر ملزم کے ترجمان بن کر ایسے تڑپتے ہیں جیسے چھڑیاں تو مرزا کو پڑتیں اور چیخیں صاحباں کی نکلتیں۔'
لیکن ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ جب جج کی ویڈیو سے کیس ختم نہیں ہوا تو اب حاضر ہے گلگت بلتستان کے سابق جج کا حلف نامہ، ایک مرتبہ پھر عدلیہ پر حملہ کیا گیا ہے، اگر نہیں آئی تو منی ٹریل نہیں آئی۔
ایک صارف نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ پتہ نہیں کتنے بے گناہ جج ثاقب نثار کے ظلم کا شکار ہوئے ہوں گے۔
جبکہ اینکر غریدہ فاروقی نے ان الزامات کو سنگین قرار دے دیا ہے اور اعلٰی سطح تحقیقات سے متعلق بھی تجزیہ دیا ہے۔
ایک صارف نے تو اس معاملے کی تحقیقات کرنے والے صحافی انصار عباسی کی ویڈیو ہی شئیر کردی اور لکھا کہ ثاقب نثار نے جج کو حکم دیا الیکشن سے پہلے نواز شریف اور مریم چھوٹنے نہیں چاہئیے، سابق چیف جج گلگت بلتستان کا مصدقہ حلف نامے میں انکشاف
صحافی کامران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جب جسٹس رانا شمیم مبینہ حلفیہ بیان کی کہ سابق چیف جسٹس ثا قب نثار نے ہائیکورٹ کے جج کو نواز شریف مریم بی بی کی ضمانت نہ لینے کا حکم دیا تحقیقات ہوگی مگر مجھے اس بابت زرہ برابر شک نہیں کہ ثاقب نثار کوئی فرشتہ نہیں تھے انکے دور کے معاملات سامنے آئیں گے تو ملک میں تہلکہ مچ جائے گا