گُردوں کا مرض دن بہ دن پھیلتا جا رہا ہے۔ چاہے بچے ہوں یا بڑے سب ہی اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔ کسی بالغ کے لئے تو یہ پھر بھی آسان ہے کہ جب بہت زیادہ واش روم آئے تو جاسکیں۔ لیکن بچوں کے لئے یہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔
ماہر نیورلوجسٹ
آج کل پاکستان میں 38 فیصد سے زائد بچے گردوں کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ جس کی وجہ بتاتے ہوئے ماہر نیورلوجسٹ کہتے ہیں کہ:
''
یہ مسئلہ جنیاتی بھی ہے اور کچھ بچوں کی ذاتی صحت خراب ہونے سے بھی تعلق رکھتا ہے، یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ جو بچے غیر صحت مند غذا کھا رہے ہیں وہی اس مرض کا شکار ہیں۔ قدرتی طور پر گردے کمزور ہونا بھی ایک بڑی وجہ ہیں۔
''
وائرل تصویر
گذشتہ رات سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے کے ایک ہاتھ میں پیشاب کی تھیلی اور ایک ہاتھ میں بسکٹ ہیں اور وہ اس کمرے کے اندر جا رہا ہے جہاں اس کے گردوں کی صفائی ہوتی ہے۔
اس کو تیزی سے مختلف فیس بُک گروپ میں شیئر کیا جا رہا ہے۔
کمنٹ
مذکور تصویر میں کمنٹ کرتے ہوئے ایک شخص لکھتے ہیں کہ:
''
یہ بالکل میرے بھائی کی کہانی ہے وہ بھی چھوٹا سا ایسے ہی اپنے گردوں کی صفائی کروانے جاتا تھا، کم عرصہ ہوا اس کا انتقال ہوگیا، اس کو گردوں کی تکلیف تھی جس کے باعث وہ انتقال کرگیا۔ Hemodialysis کے لئے وہ جب بھی آتا اس کا چہرہ سرخ اور آنکھیں پیلی پڑ جاتی تھیں، جب پیشاب رُک جاتا تو اس کی سانسیں اٹک جاتی تھیں، بہت مشکل گھڑی ہوتی ہے بچوں کے والدین اور گھر والوں کے لئے یہ مرحلہ دیکھنا۔
''
گُردوں کی صفائی؟
گردوں کی صفائی اگر وقت پر نہ کی جائے تو اضافی اور غیر ضروری مادے پورے جسم میں سرائیت کر جاتے ہیں جس سے انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق:
''
24 گھنٹوں میں پندرہ سو لیٹر خون گزرتا ہے گُردے انسانی جسم کے انتہائی اہم حصہ ہیں جو جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ باڈی فلوئڈ کا بیلنس رکھتے ہیں اور الیکٹرولائٹس کی مقدار کو پُورا رکھتے ہیں۔
ہمارے جسم میں موجود خون دن میں کئی دفعہ گُردوں سے گزرتا ہے اور گُردے اُسے ہر وقت صاف کرتے رہتے ہیں یوں خون میں موجود نمک اور پانی اور منرلز کو ایک دوسرے میں ضم ہو جاتے ہیں۔ اگر گردے کام نہ کریں تو خون میں موجود فاضل گندگی گُردوں میں جمع ہونی شروع ہوجاتی ہے ۔
کچھ لوگوں کا پیشاب بند ہو جاتا ہے؟
گردوں کے مرض میں جب پیشاب آنا بند ہو جائے تو یہ انتہائی تکلیف دہ عمل ہوتا ہے اور جب تک جسم سے فاضل مادوں کا اخراج نہیں ہوتا سکون نہیں آتا۔