آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میچ سے قبل پاکستانی کھلاڑی محمد رضوان کو سانس لینے میں مشکل پیش آنے پر انہیں آئی سی یو میں 35 گھنٹے رکھا گیا تھا۔ تاہم گزشتہ روز رضوان کا اپنی طبعیت کے حوالے سے ایک ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔
ویڈیو بیان میں محمد رضوان نے کہا کہ میرے لیے یہ کہا جاتا تھا کہ یہ ٹی 20 میچ کھیل نہیں سکتا، یہ میرے لیے ایک چیلنج تھا کہ میں یہ ثابت کرکے دکھاؤں کے میں ہر طرح کی کرکٹ کھیل سکتا ہوں۔
اپنی طبعیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے رضوان نے کہا کہ میں یہ بات بتانا نہیں چاہتا تھا، مگر میری حالت بہت بری تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اسپتال گیا تب میری سانس روکی ہوئی تھی۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ خواک اور سانس والی نالیاں دونوں بند ہوچکی ہیں۔
رضوان نے مزید بتایا کہ اسپتال میں ڈاکٹرز، مجھے جانے نہیں دے رہے تھے۔ جب میں نے ایک نرس سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ اگر آپ 20 منٹ اور دیر سے آتے تو آپ کی دونوں سانس اور کھانے کی نالیاں پھٹ جاتی، لیکن اب آپ کو اسپتال میں ہی رہنا پڑے گا۔
جب ڈاکٹرز ٹیسٹ کیلئے آتے تھے، میرے دل میں یہی امید ہوتی تھی کہ یہ ٹیسٹ ہونے کے بعد میں میچ کیلئے ٹھیک ہو جاؤں گا۔
ڈاکٹر نے رضوان کو کہا کہ میں بھی یہ چاہتا ہوں کہ آپ سیمی فائنل پاکستان کیلئے کھیلے، لیکن جب ڈاکٹر نے بتایا کہ میری حالت ٹھیک نہیں ہے تو میں نے ڈاکٹر کو کہا کہ اگر میچ کے بعد مجھے کچھ بھی ہوا تو دکھ نہیں ہوگا، کیونکہ جو ہوگا پاکستان کیلئے کھیل کر ہوگا، جو کہ میرے لیے ایک اغراز کی بات ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے سانس لینے میں مسئلہ آرہا تھا، مگر اب بہت بہتر ہے۔ کل سے اپنی ٹریننگ بھی شروع کردوں گا۔
یاد رہے کہ محمد رضوان نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میچ میں 52 گیندوں پر 67 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی تھی۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کھیلنے کیلئے پاکستانی ٹیم دبئی سے بنگلہ دیش روانہ ہوگئی تھی، جبکہ وہاں پہنچ کر قومی ٹیم نے ٹریننگ سیشن بھی شروع کر دیا ہے۔