یہاں آکر کر قرآن بھی حفظ کر لیا، روزہ بھی رکھتی ہیں اور ۔۔ جانیے فلپائن سے آئی لڑکی اور پاکستانی لڑکے کی شادی کی کہانی، جو 13 سال بعد بھی ساتھ ہیں

image

ویسے تو سوشل میڈیا پر ایسی کئی ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں جس میں کچھ منفرد ہوتا ہے، مگر کچھ کہانیاں ایسی ہوتی ہیں جو کہ دل کو چھو لیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں بھی آپ کو ایک ایسی ہی خاتون کے بارے میں بتائیں گے جو کہ فلپین سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ پاکستان آ گئیں۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے اسد فلپینی خاتون میلانی کو دل دے بیٹھے تھے، لیکن کہاں فلپین اور کہاں پاکستان، دو الگ الگ ممالک اور الگ الگ ثقافت، مذہب بھی الگ اور زبان بھی مختلف۔

لیکن شاید دونوں ایک دوسرے کو دل سے چاہتے ہیں تب ہی دونوں نے ایک دوسرے کے

ساتھ کو اپنایا۔ ہوا کچھ یوں کہ 2005 میں اسد قبرص گئے تھے جسے Cyprus بھی کہا جاتا ہے۔ اسد ساحل سمندر پر وقت گزارنے جایا کرتے تھے جہاں انہوں نے پہلی بار میلانی کو دیکھا۔

میلانی اور اسد کی پہلی نگاہ نے ہی ایک دوسرے کو پسند کر لیا تھا مگر پہل کرنے میں

دونوں ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔ دوسری مرتبہ بھی انہوں نے ایک دوسرے کو ساحل سمندر پر ہی دیکھا تھا، اس طرح دونوں نے فون نمبروں کا تبادلہ کیا اور بات چیت کا آغاز ہوا۔

میلانی اور اسد کے درمیان تقریبا 4 سال تک فون پر بات چیت ہوتی رہی اور پھر بالآخ اسد نے باقاعدہ طور پر میلانی کو نکاح کے لیے پروپوز کیا۔ اسد اس حوالے سے تھوڑا کشمکش کا شکار تھے۔

اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ میلانی ایک کٹر کرسچن تھیں، اور ان کا گھرانہ مذہبی طور پر کافی مضبوط نظریہ رکھتا تھا۔ اور دوسری بات وہ پاکستان کو منفی طور پر دیکھتی تھیں، ان کا خیال تھا کہ پاکستان ایک خطرناک ملک ہے جہاں زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔

لیکن اسد نے انہیں اس حوالے سے مطمئن کیا، اگرچہ میلانی کا خیال تھا کہ شادی کے بعد وہ فلپین یا قبرص ہی میں رہیں گے مگر شوہر کے حفاظتی حصار نے میلانی کو مطمئن کر دیا تھا۔

میلانی نے نکاح سے قبل اسلام قبول کیا اور اپنا نام مریم رکھا، اور اب وہ مریم کے نام سے جانی جاتی ہیں۔ مریم کو اسلام کے حوالے سے بالکل بھی معلومات نہیں تھیں۔ لیکن اسد نے اس حوالے سے مریم کے لیے ایک استاد کا انتظام کیا جو کہ انہیں قرآن سکھاتا تھا، مریم نے قرآن پڑھا اور قرآن کی بہت سے سورتوں کو حفظ بھی کیا ہے۔ جبکہ مریم نماز بھی پڑھتی ہیں، وہ فاتحہ شریف اور چھوٹی سورتوں کی باآسانی تلاوت کر سکتی ہیں۔ مریم رمضان کے روزے بھی جوش و جذبے کے ساتھ رکھتی ہیں۔ اور اب مریم کی خواہش ہے کہ وہ مکہ اور مدینہ کی زیارت کریں، اس حوالے سے وہ اپنے شوہر سے بھی کئی بار کہہ چکی ہیں۔ مریم اصرار کر رہی ہیں کہ مجھے عمرہ اور حج کے لیے لے کر جائیں۔

مریم کہتی ہیں کہ مجھے پاکستان اور اسلام نے بے حد متاثر کیا، مجھے بہت اچھا لگا۔ لیکن ان سب میں جس عمل نے مریم کو متاثر کیا وہ تھے روزے۔ کیونکہ روزہ ہمیں خود کو کنٹرول کرنے کا سبق دیتا ہے۔

یہ بات جان کر بھی حیرت ہو گی کہ اسد کی والدہ اپنی فلپینی بہو کو خوب مزے مزے

کے کھانے سکھاتی ہیں، وہ اپنی بہو سے بیٹی کی طرح ہی سلوک کرتی ہیں۔ اسد نے مریم کا یہ ڈر بھی خوب دور کیا کہ پاکستان خطرناک ملک ہے، کیونکہ وہ مریم کو پاکستان کے مختلف شہروں میں لے کر گئے، سیر و تفریح کے مقامات کی سیر کرائی جس سے مریم کو بخوبی اندازہ ہوا کہ جو میڈیا بتاتا ہے وہ غلط ہے پاکستان ایک پر امن اور خوبصورت ملک ہے۔

اسد کہتے ہیں کہ جب ہم فلپین ان کے میکے جاتے ہیں تو گاؤں کے کافی لوگ آتے ہیں اور خوش آمدید کہتے ہیں وہ خوش ہوتے ہیں کہ پاکستان سے کوئی ہمیں ملنے آیا ہے۔ یہ جوڑا 13 سال سے ایک خوش گوار زندگی گزار رہا ہے۔

مریم اور اسد کے دو بیٹے ہیں اور مریم انہیں بھی سپارہ پڑھانے خود لے کر جاتی ہیں۔ مریم اب پاکستان ہی میں رہنا چاہتی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US