30 نومبر کی شام کراچی کے لکی ون مال میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں زوہیر نامی بیروز گار شخص نے شاپنگ مال کی تیسری منزل سے کود کر خودکشی کی۔
اب ایسے میں زوہیر کے اہلخانہ انتہائی غمگین ہیں وہیں ان کی والدہ نے بھی زوہیر کی خودکشی کی ویڈیوز ہٹانے کی اپیل بھی کی ہے۔ زوہیر کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کی خودکشی کی ویڈیوز سوشل میڈیا سے ہٹائی جائیں کیونکہ یہ ہمارے لیے بہت زیادہ تکلیف کا باعث بن رہی ہیں۔
افسوسناک واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا کے ہر پلیٹ فارم پر پھیلی ہوئی تھیں اور واٹس ایپ کے ذریعے شیئر کی جا رہی تھیں لیکن پاکستانی حکام نے اس ویڈیو کو ہٹانے کے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے۔
زوہیر کی والدہ اپنے لخت جگر کے بارے میں بتایا کہ زوہیر نے کراچی یونیورسٹی سے ریاضی میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور لوگوں کو جب معلوم ہوتا تو وہ کہتے کہ پوزیشن کے باوجود تمہیں نوکری نہیں ملی جس سے وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا چلا گیا۔
وہیں زوہیر کے قریبی دوست کمیل نے بتایا کہ پندرہ دن پہلے زوہیر نوکری سے محروم ہوگیا تھا۔ تاہم یہ نوکری کیا تھی انھیں اس کا علم نہیں۔'وہ بیروزگاری کی وجہ سے پریشان رہتا تھا۔