وہ کہتے ہیں کہ وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے۔ تحریک انصاف نے حکومت میں آنے سے قبل بڑے بڑے دعوے کیے تھے، جن میں سے 1 کروڑ نوکریوں کا وعدہ تو آپ کو یاد ہوگا۔ حال یہ ہے کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں 11 لاکھ پاکستانی نوکریوں کیلئے ملک سے باہر جا چکے ہیں۔
ایک وقت تھا جب عمران خان کنٹینر پر کھڑے ہو کر نوجوان کو بہتر پاکستان دکھاتے تھے۔ کنٹینر پر کرپشن فری، ملک پر کوئی قرض نہیں ہوگا، اور غربت کا خاتمہ جیسے دعوے کیے جاتے تھے۔
مگر ان تین سالوں ایسا کچھ نہیں ہوا، تحریک انصاف کے پاس دو سال سے بھی کم عرصے کا وقت رہ گیا ہے۔ ان تین سالوں کے بارے میں حکومت کے پاس عوام کو کارکردگی دکھانے کیلئے کچھ نہیں ہے۔
گزشتہ دنوں وزیر اطلاعات فؤاد چوہدری نے اس بات پر خوشی پر اظہار کر رہے تھے کہ 11 لاکھ پاکستانی اپنے ملک کو چھوڑ کر دوسرے ممالک نوکریاں تلاش کرنے کیلئے ملک سے جا چکے ہیں۔
سوال تو یہ ہے اگر کوئی شخص اپنے ملک کو چھوڑ کر کسی دوسرے ملک جاتا ہے تو اسکی دو ہی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ پہلی یہ کہ اپنے ملک میں نوکریاں نہ ہوں، دوسرا یہ کہ دوسرے ملک میں بہتر مستقبل کی تلاش۔
ان دونوں باتوں سے ایک بات تو ثابت ہوتی ہے کہ اس تمام عمل میں حکومت کی کوئی کامیابی نہیں بلکہ یہ ایک اور ناکامی سمجھی جائے گی۔
کیونکہ الیکشن سے پہلے تحریک انصاف کہتی تھی کہ بیرون ملک سے لوگ پاکستان نوکری کرنے آئیں گے، جبکہ اس کے برعکس پاکستانی ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔