اولاد ایک ایسی نعمت ہے جس سے انسان تو کیا جانور اور چرند پرند بھی محبت کرتے ہیں اسی وجہ سے پاکستان سمیت بہت سے ممالک میں اسقاط حمل دوائیں استعمال کرنا نا صرف غیر قانونی ہے بلکہ معاشرتی لحاظ سے بھی اس کو اچھا نہیں سمجھا جاتا البتہ دی نیوز کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) کی جانب سے ایک مقامی کمپنی کو Mifepristone نامی دوا چین سے برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ دوا 70 دن کا حمل ختم کرسکتی ہے۔ اس دوا کو کن حالات میں استعمال کی اجازت دی گئی ہے؟ آئیے جانتے ہیں
بورڈ ممبر کا دوا کے حوالے سے تخفظات کا اظہار
اطلاعات کے مطابق پاکستان میں چونکہ اسقاط حمل قانونی طور پر ممنوع ہے اس لئے اس دوا کی درآمد اور خریدوفروخت پر پابندی تھی البتہ ڈریپ کے مطابق دوا صرف مخصوص اور ناگزیر صورتوں میں طبی ماہرین کے کہنے پر ہی استعمال کی جاسکے گی۔ ڈریپ کے سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن ڈائریکٹر سید عدنان رضوی اس دوا کی درآمد کے حق میں نہیں۔ سید عدنان رضوی کہتے ہیں کہ "اس دوا کا غلط استعمال ہوسکتا ہے اس کے علاوہ یہ حاملہ خواتین کی صحت کو شدید نقصان بھی پہنچا سکتی ہے"
دوا کا استعمال صرف طبی ماہرین کی رہنمائی میں کیا جائے
البتہ کچھ سینئر گائناکولوجسٹ کے مطابق یہ دوا صرف اسقاط حمل کے لیے نہیں بلکہ خواتین کے دیگر پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہے۔ ڈاکٹر ثمرینہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین نیک نیتی اور عورت کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے حمل کو شروع میں ختم کرنے کی اجازت دیتا ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ دوا کو ماہرین کی نگرانی میں ہی استعمال کیا جائے۔