بہو بیٹیوں جیسی ہے،وہ کام کیوں کرے ۔۔ بیٹے کی اچھی نوکری گئی تو ساس نے خود کھانے کا ٹھیلہ لگا لیا پر بہو کو باہر نہ نکالا

image

میری ساس اچھی نہیں، مجھ سے زیادہ کام کرواتی ہیں۔ یہ الفاظ آپ نے کئی خواتین کے منہ سے سنے ہوں گے مگر پاکستان میں ہی ایک ایسی ساس بھی ہیں جو خود تو سڑک پر محنت مزدوری کرتی ہیں مگر اپنی بہو کو کام کرنے باہر نہیں جانے دیتی۔آئیے جانتے ہیں اس بہو اور ساس کے درمیان اس پیار بھرے رشتے کی کیا وجہ ہے؟

یہ عورت پنجاب کے علاقے لاہور میں اورنج لائن ٹرین کے نزدیک ایک اچھرہ نامی مارکیٹ میں بریانی کا اسٹال لگاتی ہیں، جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کی عمر 65 سال ہے تو اس عمر میں آرام کیوں نہیں کرتی اور گھر میں کوئی اور بھی تو کام کر سکتا ہے۔ اس سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ میری بہو بیٹیوں کی طرح ہے اور میں اسے بیٹی بنا کر لے کر آئے تھی کام کرنے والی نہیں۔

یہی نہیں بلکہ وہ میرے گھر کی عزت ہے اس لیے وہ گھر پر رہے اور گھر سنبھالے۔ تاریخ میں ایسے واقعات کم ہی ملتے ہیں جہاں ساس بیوں میں اتنی محبت پائی جاتی ہو۔ یہ بات یہاں اس لیے کی گئی ہے کیونکہ بقول اس خاتون کے کہ جب بھی میں اور میرا بیٹا دن بھر کے تھکے ہارے گھر جاتے ہیں تو وہ ہمیں ٹیبل پر رکھ کر کھانا دیتی ہے، ہماری خدمت کرتی ہے۔

مزید یہ کہ میرا پاکستان ویب چینل سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق اس ساس نے تب گھر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا جب بیٹے کی لاک ڈاؤن کے دوران نوکری چلی گئی اور 60 ماہ وہ بے روزگار رہا تو خود بریانی کا اسٹال لگا لیا لیکن بہو کو گھر سے باہر نہیں نکالا ۔ یہاں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ حالات کا مقابلہ یوں کھانا بیچ کر کرنے کا اس لیے سوچا کیونکہ میں کھانا بہت اچھا بنا لیتی ہوں۔

اور سب یہاں اسکول، کالج، یونیورسٹیوں کے بچے اور بڑے جو بھی کھانے آتے ہیں وہ میرے کھانے کی بہت تعریفیں کرتے ہیں، مجھے ماں جی کہہ کر بلاتے ہیں جس سے مجھے بہت حوصلہ ملتا ہے اور کوئی مجھے تنگ بھی نہیں کرتا۔

اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے انکے بیٹے نے کہا کہ میں بھی یہاں امی کے ساتھ کام کرتا ہوں۔

اور اہمیں نہیں یاد پڑتا کہ کبھی ہم نے باہر سے کچھ کھانے کو منگوایا ہوں کیونکہ ہر طرح کا کھانا ہماری والدہ بہت عمدہ بنا لیتی ہیں، جس کے تمام گھر والے دیوانے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts