پاکستانی سیاست میں اس وقت خوب گہما گہمی چل رہی ہے کوئی پی پی پی کو آگے بڑھانے کا سوچ رہا ہے تو کوئی پی ٹی آئی کو کلین بورڈ کرنا چاہتا ہے۔ یہ معاملات تو سیاست میں آتے رہتے ہیں اب ظاہر ہے تحریکِ عدم اعتماد بھی چل رہی ہے کوئی سیٹ چھوڑ کر بھاگ رہا ہے تو کوئی پارٹی سے ناراض ہو کر دیگر پارٹیوں کی طرف رجوع فرما رہا ہے۔ ایسے میں پیسے کی بوچھار نہ ہو یہ تو ناممکن سی بات ہے۔
پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نصرت واحد کا کہنا ہے کہ: '' مجھے پیپلزپارٹی کی جانب سے پیسوں کی آفر ہوئی ہے۔ ''
نصرت صاحبہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ بتا رہی ہیں کہ:
''
مجھے پیپلزپارٹی پنجاب اور سندھ سے پیسوں کی آفر ہوئی، 16 کروڑ کی آفر کی گئی ہے اور آئندہ انتخابات کے بعد اسپیشل سیٹ کی آفر بھی دی گئی ہے۔ اتنی بڑی رقم کو رد کرنا ایک مشکل کام ہی ہوتا ہے، لیکن میں ان پیسوں کا کیا کروں گی، میرے خیال میں حرام کی کمائی شکل نہیں بلکہ نسلیں بگاڑ دیتی ہے اور نسلیں بگڑ جائیں تو بڑا نقصان ہوتا ہے، اس لئے تھوڑے پیسے مل جائیں تو ان پر ہی گزارا کرنا چاہیئے۔
ویڈیو آپ بھی ملاحظہ فرمائیں:
ایسے حالات میں آپ کو کیا لگتا ہے کہ مزید ایم این ایز کو کتنی بڑی اور بھاری رقم دی گئی ہوگی؟ کچھ غیر حتمی اطلاعات کے مطابق سیاسی پارٹیاں حکومتی حریفوں اور لیڈران کو 20، 20 کروڑ روپے بھی آفر کر رہی ہیں۔ لیکن اس بات میں کتنی صداقت ہے اور کتنا صادق و امین یہ بات اس وقت خُدا کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ملکی سیاست میں پیسے کی بارش کس حد تک زور پکڑے گی۔