زرا تصور کریں آپ ہزاروں فٹ بلندیوں پر سفر کررہے ہوں اور پھر پتہ چلے کہ جہاز اڑانے والا پائلٹ تو سو رہا ہے جبکہ جہاز کسی انسانی مدد کے بغیر ہی اڑ رہا ہے۔ کئی لوگوں کو اس تصور سے ہی جھرجھری آ گئی ہوگی۔ لیکن یہ واقعہ حقیقت میں پیش آیا ہے جس کے بارے میں سن کر ہی لوگوں پر خوف طاری ہورہا ہے۔
کتنے مسافر موجود تھے؟
بی بی سی کی خبر کے مطابق ایتھوپیا کے ادیس بابا ائیرپورٹ کی جانب رواں جہاز کے دونوں پائلٹس دوران سفر سو گئے۔ جہاز اس وقت 37 ہزار فٹ بلندی پر اڑ رہا تھا جبکہ طیارے کے اندر لگ بھگ ڈیڑہ سو کے قریب مسافر موجود تھے۔
بوئنگ 737 طیارے نے سوڈان کے ایئرپورٹ خرطوم بھائی سے اڑان بھری تھی۔ اس طیارے کو 2 گھنٹوں سے کم وقت میں منزل تک پہنچنا تھا مگر جب ائرپورٹ کے قریب بھی جہاز کی رفتار کم نہیں ہوئی تو ائیر ٹریفک کنٹرولر نے پائلٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔
پائلٹ کی آنکھ کیسے کھلی
تمام خطرات پر حاوی پائلٹس کی نیند اس وقت ٹوٹی جب کاک پٹ کا آٹو پائلٹ الارم بجا۔ نیند سے جاگ کر پائلٹ نے جہاز کو بحفاظت لینڈ تو کروا لیا لیکن یہ اپنی طرز کا ایسا انوکھا واقعہ تھا جس میں کئی زندگیاں داؤ پر لگ سکتی تھیں۔
کوئی جان بوجھ کر ایسا رسک نہیں لے سکتا
سوشل میڈیا پر اس خبر کے وائرل ہوتے ہی صارفین نے تبصرے کیے ہیں کہ اس میں پائلٹ سے زیادہ قصور ریگولیٹری اتھارٹیز کا ہے جن کی وجہ سے پائلٹس کو آرام کرنے کا موقع نہیں ملتا ورنہ ہزاروں فٹ کی بلندی پر کوئی بھی جان بوجھ کر سونے کا رسک نہیں لینا چاہے گا۔