دنیا میں ایسے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں، لیکن کچھ ایسے ہوتے ہیں جو کہ خوف کا باعث بھی بن جاتے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایسا واقعہ پیش آیا جس نے لوگوں کو خوف میں مبتلا کیا تاہم مذہبی طور پر بھی اس واقعے نے کافی توجہ حاصل کی۔
اتر پردیش میں ہونے والی شدید بارشوں کی وجہ سے جہاں پوری ریاست میں سیلابی پانی نے تباہی مچائی وہیں قبرستان بھی شدید متاثر ہو رہے تھے، ایسے میں پانی قبروں میں داخل ہو رہا تھا۔
ضلع بندہ کے علاقے میں موجود قبرستان کی کمیٹی نے بھی قبروں کی دیکھ بھال کے لیے آپریشن شروع کیا تاہم اس وقت حیران رہ گئے جب ایک قبر میں پانی تو داخل ہوا مگر قبر کے اندر موجود مُردے کو بالکل بھی نقصا نہیں پہنچا۔
قبرستان کمیٹی کے ممبر کے منہ کھلے رہ گئے، آنکھیں بھی حیران تھیں کہ اس قبر میں موجود یہ مردہ آخر ہے کون ہے۔
تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ 22 سال پہلے دفنایا گیا ناصر احمد کا جسم بھی تر تازہ تھا اور کفن بھی میلا نہیں ہوا تھا۔
عام طور پر قبر میں موجود مردے کا جسم سائنس کے مطابق گلنا شروع ہو جاتا ہے، جبکہ کیڑے بھی لگ جاتے ہیں، مگر اس شخص کا جسم بھی تر و تازہ اور کفن بھی صاف ستھرا تھا۔ مرحوم کے جاننے والوں کا کہنا تھا کہ ناصر انتہائی شفیق اور نیک انسان تھا۔
دوسری جانب قبر خراب ہونے پر قبرستان کمیٹی نے علماء سے مشاورت کے بعد مُردے کو دوسری قبر میں منتقل کر دیا۔